English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمان ،مسلمان بن کر نہیں بلکہ ہندوستانی بن کر حق مانگیں : اجیت ساہی

share with us

وہ کل عصر بعد یہاں مجلس اصلاح و تنظیم کے ہال میں ایس آئی او کی جانب سے’’دہشت گردی اور نفرت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ اجلاس سے مخاطب تھے، بحیثیت مہمانِ خصوصی شریک ہوکر موصوف صحافی نے کہا کہ یہ معلوم ہونا چاہیے کہ گاندھی جی کی شہادت کے بعد جاتے جاتے ایسا ماحول پیدا کردیاگیا کہ ان کی شہادت سے جو ہندووادی طاقتیں تھیں ۔ ( میں ان کو ہندو وادی بھی نہیں کہنا چاہتا کہ کیونکہ میں اپنے آپ کو ہندو مانتا ہوں اور یہ تو ہندو ہیں ہی نہیں ۔یہ دیش کو توڑنے والی طاقتیں ہیں ) وہ اُبھر کر آئیں۔ انہوں نے اس موقع پر کئی سارے ایکٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر ان قوانین سے حکومت یا اُس وقت کے حکومت کا کیا منشاء و مقصد تھا۔ انہوں نے سیمی پر لگائی گئی پابندی کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہ سات بار سیمی پر پابندی عائد کی گئی ، مگر جب بھی سیمی کی جانب سے اس پر دعویٰ کیا جاتا تو اس پر سنوائی نہیں ہوتی۔
صحافی موصوف نے اپنے ایک آرٹیکل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر حملہ کے بعد اخبار والے یہ لکھتے تھے کہ اس کے تار سیمی سے جڑے ہیں مگر یہ کوئی یہ نہیں بتارہا ہے کہ اس کے تار سیمی سے کیسے جڑے ہیں ۔ 2008کے بعد میں نے تحقیق کی اور تہلکہ میں اس کو چھاپا کہ کس طرح ملک بھر کی پولیس بے گناہ مسلم نوجوانوں کو جھوٹے ، نقلی ، فریبی مقدمات میں پھنساکر سالوں سال جیلوں میں ڈال رہی ہے ۔ جب میں نے یہ آرٹیکل (مضمون ) بعنون سیمی فکشن چھاپا تو ہنگامہ کھڑا ہوگیا ۔اس کے بعد چوتھی ٹربیونل کی جج گیتا میتل نے زبردست بہادری دکھاتے ہوئے اس پابندی کو غلط بتایا ۔ موصوف نے اس موقع پر ٹریبونل کورٹ کے جج کے فیصلوں پر سے پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ حیرت ہوتی ہے کہ جب ٹربیونل کسی شہر میں جاتی ہے سنوائی کے دوران آئی بی یا اسی جیسے سیکوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے بند لفافے میں ایک رپورٹ آتی ہے جس کو جج کھول کر سر ہلاتے ہیں اور پھر فیصلہ سنادیتے ہیں جب دعویٰ کرنے والے وکیل یہ درخواست کرتے ہیں کہ آخرہمیں تو بتائیے کہ اس لفافے میں کیا ہے تو؟کہاجاتا ہے کہ یہ رپورٹ سیمی کے وکیل کو بھی نہیں دکھائی جاسکتی ۔انہوں نے اس طرح کے فیصلوں کو مضحکہ خیز بتاتے ہوئے کہاکہ سیمی پر پابندی اس وجہ سے ضروری ہے کہ وہ ابھی بھی دہشت گردی کررہا ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ جو میں نے ابھی بند لفافے میں دیکھا ہے ۔ انہوں نے اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک تاریخی بات کہی کہ گاندھی جی نے ہندسرات میں لکھا ہے جو ان کی مشہور کتاب ہے کہ ہم یہ سوچتے ہیں کہ جج ہمارے ساتھ انصاف کرے گا دراصل جج اور وکیل چور چور ہوا کرتے ہیں ۔بالآخر 2014میں ایک جج نے لکھا اور کہا کہ سیمی پر پابندی صحیح ہے اور بے گناہ مسلمانوں کو بھی پھنسایا جارہا ہے ۔ 
اس موقع پر میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان میں میڈیا سرمایہ دار کے حکم پر چلایا جاتا ہے۔اور آج اسی کو نوکری مل سکتی ہے جو جی حضوری کرے، جومالک کہے وہیں چھاپ سکتا ہے ۔آخر میں انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی عدالت سے نہیں لڑی جاسکتی ، یہ سیاسی لڑائی ہے اور سیاست سے لڑنی پڑے گی ۔ آج جو کہتے ہیں کہ ہندوتوا کا ملک ہونا چاہیے میں ان کو مثال دیتا ہوں پاکستان ، اسرائیل ، افغانستان اور بنگلہ دیش کی ، کوئی بھی ملک قومیت کے بنا پر نہیں چل سکتا۔ انہوں نے دورانِ تکلم اس بات کا کھلم کھلا اظہار کیا کہ مجھے تو ہندوستان کے مسلمانوں جیسے سمجھدار مسلمان پوری دنیا میں کہیں نہیں ملتا ۔ انہوں نے آخر میں ناانصافی کے خلاف لڑنے کے عزم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی کسی تنظیم سے نہیں ، آئی بی سے نہیں ، پولیس سے نہیں بلکہ ہماری لڑائی اصولوں کی لڑائی ہے ۔ ہندوستان کے آئین اور اُصول کے مطابق ایک مسلمان بن کر نہیں بلکہ ہندوستان کے مفاد کے خاطر ایک ہندوستانی بن کر لڑیں ۔ ہمارے پاس احتجاجی راستے ہیں ، ہیومن رائٹس ہے ۔ اس کو استعمال میں لائیں۔
ملحوظ رہے کہ اجلاس کے بعد سوال وجوابات کے واقفے میں بھی کئی سوالات آئے جس کا موصوف صحافی نے بہترین جواب دیا، اخیر میں جناب سی اے خلیل الرحمٰن ایس ایم کے ہاتھوں موصوف صحافی کوتہنیتی اعزاز سے نوازا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا