English   /   Kannada   /   Nawayathi

آرایس ایس کے خلاف ٹویٹ کرنے پر کانگریس رہنما دگ وجئے سنگھ پر کیس

share with us

اندور: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کو آر ایس ایس کے سابق سربراہ کے بارے میں تصویر کے ساتھ ٹویٹ کرنا مہنگا پڑا۔ اندور شہر میں ان کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دراصل کانگریس کے ایک سینئر رہنما نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شئیر کی ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دلتوں، پچھڑوں اور مسلمانوں کے لیے اور پانی، جنگل اور زمین پر قومی حقوق کے بارے میں گرو گولوالکر کے کیا خیالات تھے، یہ جاننا ضروری ہے۔

وہیں دگ وجے کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں لکھا گیا کہ سداشیو راؤ گولوالکر نے اپنی کتاب 'وی اینڈ اوَر نیشن ہوڈ آئیڈنٹیٹی' میں واضح طور پر لکھا ہے کہ جب بھی اقتدار ہاتھ میں آئے تو سب سے پہلے سرکاری زمین، جائیداد اور جنگلات کو اپنے دو تین بااعتماد امیر لوگوں کے حوالے کر دو اور 95 فیصد عوام کو بھکاری بنا دو، اس کے بعد سات جنم تک اقتدار ہاتھ سے نہیں جائے گا۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں گولوالکر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انہوں نے 1940 میں کہا تھا میں ساری زندگی انگریزوں کی غلامی کرنے کے لیے تیار ہوں، لیکن میں ایسی آزادی نہیں چاہتا جو دلتوں، پسماندہ اور مسلمانوں کو مساوی حقوق دے۔ دگ وجے کے اس ٹویٹ کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے شکایت کنندہ نے ان پر سماج میں نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ نے نہ صرف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے بلکہ اس کے جذبات کو بھی ٹھوس انداز میں بیان کیا گیا ہے۔

بتادیں کہ سداشیو راؤ گولوالکر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے دوسرے سنگھ مبلغ تھے۔ وہ 19 فروری 1906 کو رام ٹیک، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے۔ بنارس میں ہیڈگیوار کے پروگرام میں پہلی بار ان کا تعارف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے ہوا، جہاں وہ ڈاکٹر ہیڈگیوار کے نظریے سے بہت متاثر ہوئے۔ ان کی بگڑتی صحت کو دیکھ کر ڈاکٹر ہیڈگیوار نے 13 اگست 1939 کو رکھشا بندھن کے موقع پر گولوالکر کو 'سرکاریواہک' کے عہدے پر مقرر کیا۔ 1940-1973 تک یعنی 33 سال تک انہوں نے آر ایس ایس کی شکل کو بڑھانے کے لیے کام کیا۔ گولوالکر کا انتقال 5 جون 1973 کو ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا