English   /   Kannada   /   Nawayathi

تین ہزارسال پرانی نایاب تلوار دیکھ کر ماہرین آثار قدیمہ حیران

share with us

برلن : جرمنی میں ماہرین آثار قدیمہ نے 3ہزار سال پرانی تلوار دریافت کرلی یہ تلوار آج بھی صاف اور چکمتی ہوئی حالت میں ملی۔

جرمنی میں ماہرین آثار قدیمہ نے 14ویں صدی قبل مسیح کے اواخر میں تین افراد کے ڈھانچوں کے ساتھ ایک تلوار کا سراغ لگایا ہے اور یہ نایاب تلوار آج بھی اتنی اچھی حالت میں ہے کہ وہ اب بھی چمک رہی ہے، جیسے بالکل نئی ہو جسے دیکھ کر ماہرین آثار قدیمہ کافی حیران ہیں۔

تلوار

غیر ملکی خبر رسان ادارے کی رپورٹ کے مطابق باویرین اسٹیٹ آفس فار مونومنٹ پروٹیکشن کے سربراہ میتھیاس فائیل نے تین روز قبل جاری اپنے بیان میں بتایا کہ باویریا کے قصبے نورڈلنگن میں کھدائی کے دوران دریافت ہونے والی 3000 سال پرانی تلوار ایک مرد، عورت اور بچے کی اجتماعی قبر سے ملی۔

ماہرین آثار قدیمہ کا اپنے بیان کہنا ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں افراد کو یکے بعد دیگرے دفن کیا گیا تھا لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ان کا ایک دوسرے سے کیا تعلق ہے۔

تین ہزار سال

بیان کے مطابق اس تلوار میں کانسی سے تیار کردہ دستہ ہے جو اب سبز رنگ کا نظر آرہا ہے کیونکہ کانسی میں تانبے کی آمیزش ہوتی ہے یہ ایک ایسی دھات ہے جو ہوا اور پانی کے اثرات سے آکسائڈائز (Oxidize) ہوجاتی ہے۔

ماہرین آثار قدیمہ نے اس قدیمی تلوار کی تاریخ 14ویں صدی قبل مسیح کے آخری ادوار کی بتائی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا