English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمان اپنی مِلّی و تہذیبی شناخت کی فکر کریں : مولانا الیاس ندوی

share with us

09 مارچ 2023 (فکروخبرنیوز)مسلمانوں کو ملک میں اپنی ملی و تہذیبی شناخت کے ساتھ اگر باقی رہنا ہے تو انھیں ایسے معیاری تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے جو عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ مذہبی و فکری تربیت سے بھی آراستہ کرے ۔اس فکر کا اظہارسرپرست جامعۃ المعارف معروف اسلامک اسکالر مولانا الیاس ندوی بھٹکلی نے کیا ۔ موصوف گذشتہ ۵ مارچ کو مڈگائوں گوا کے معروف تعلیمی ادارہ جامعۃ المعارف کے ۲۳؍ ویں سالانہ جلسہ میں اظہار خیال کررہےتھے۔ جہاں مدرسہ کے دس حفاظ کرام کو سندِ فراغت عطاء کی گئی۔ مولانا الیاس ندوی نے اس موقع پر گوا کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ نئی نسل کے ایمان و عقیدہ کی فکر کریں اور نوجوان لڑکیوں کے مُرتد ہوکر غیروں کے ساتھ رشتہ جوڑنے کے واقعات پر حکمت و تدّبر کے ساتھ قدغن لگائیں ۔ 
    آپ نے اس موقع پر گوا کے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ اپنے خاندان کے کم از کم ایک بچے ، بچی کو دینی و مذہبی تعلیم سے جوڑیں ۔ موصوف نے کہا کہ جو لوگ مدرسہ کی تعلیم کو کم تر سمجھتے ہیں ان کے سامنے عالم اسلام کی عظیم شخصیت مولانا علی میاں ندوی ؒ کی مثال موجود ہے جو ایک گائوں دیہات میں پیدا ہوئے آج بھی اُن کے گائوں کی سڑکیں کچّی ہیں اور انکا ذاتی مکان مِٹّی کا ہے لیکن علم دین کی بدولت وہ عالم اسلام کے مقتدر و معتبر شخص بنے کہ وقت کا بادشاہ بھی ان کی چوکھٹ پر حاضری کو سعادت سمجھتا تھا اور پوری دُنیا میں اُن کی عزت و توقیر تھی۔ مولانا الیاس ندوی نے گوا کی مسجد صدیق میں جمع سینکڑوں بیدار مغز مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلمانِ گوا چاہیں تو اپنے اندر بیداری پیدا کرکے انقلاب برپا کرسکتے ہیں اور پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے گوا رول ماڈل بن سکتا ہے ، مولانا نے اپیل کی کہ جامعۃ المعارف کے توسیعی منصوبہ پر دست تعائون دراز کریں تاکہ آنے والی نسلیں ایمان و عقیدے کے ساتھ اس ملک میں زندہ رہ سکیں ۔ 
    جلسہ کے مہمان خصوصی شاہین گروپ بیدر کے روح رواں ڈاکٹر عبدالقدیر نے خطاب کرتے ہوئے حفاظ کرام کیلئے شاہین اکیڈمی کے عصری تعلیمی منصوبوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مدرسہ کے طلبہ کو SSCپاس کروانا ان کے مشن کا حصہ ہے ۔ اس کے بعد انھیں ان کے رُجحان کے مطابق ڈاکٹر، وکیل ، انجینئر ، تاجر بننے تک شاہین اکیڈمی رہنمائی و سرپرستی کرے گی ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ مسلمانوں نے اپنے علمی کارناموں کی بدولت دنیا کو نت نئی ایجادات سے نوازا ہے ۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم لوگ عصری و دینی دونوں علوم پر دسترس رکھیں آپ نے تاکید کی کہ آئندہ ۲۵ سال کیلئےمنصوبہ بندی کریں ، سُستی کاہلی ترک کریں ، آنے والی نسلوں کی حفاظت کی فِکر کریں ، اپنی تہذیب کی حفاظت کریں ، فضول خرچی چھوڑ دیں ، شادیوں پر بے جا اخراجات بند کردیں اور تعلیم کو اوڑھنا بچھونا بنائیں ۔ بعد ازیں سورت سے تشریف لائے قاری حمزہ نے عوام کو حفاظ و علماء کی قدر کی تلقین کی ۔ علاوہ ازیں جامعۃ المعارف کے مہتمم مفتی سہیل نے سالانہ کارکردگی پیش کی ، نظامت کےفرائض مولانا معاذ قاسمی نے انجام دیئے ۔ ادارہ کے صدر منور خان نے جامعۃ المعارف میں جاری دینی و عصری علوم پر روشنی ڈالتے ہوئے مخیران ملت سے ادارہ کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کی اپیل کی۔ عصری تعلیم کیلئے جامعۃ المعارف میں انگلش اسپیکنگ و کمپیوٹر کلاسیس کے علاوہ جدید طرزِ تعلیم سے متعارف کروانے میں معاون سماجی خدمتگار رئیس انجم کی ستائش بھی کی گئی ۔ جلسہ میں سینکڑوں طلبہ کو الگ الگ شعبہ کے مطابق اعزازات سے نوزا گیا ، مومینٹوز اور دیدہ زیب بائنر ، پوسٹرس اور تشہیر کیلئے لیمراس آرٹ میڈیاگوا کے روحِ رواں مولانا سمیر قاضی ندوی صاحب کی خدمات حاصل کی گئی۔ 
    واضح رہے کہ جامعۃ المعارف کا قیام 1998 میں ہوا ۔ گوا کے حالات اور تقاضوں کے پیش نظر ادارہ اپنی خدمات انجام دے رہا ہے ۔ فی الحال جامعہ میں دیڑھ سو سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں اوربیرون ریاست اور گوا کے ۹۰ طلبہ مع قیام و طعام جامعۃ المعارف کی کفالت میں ہیں ۔ دینیات، ناظرہ ، تحفیظ القرآن ، عالمیت ، ائمہ کورس ، تخصص فی الافتاء کے علاوہ عصری تعلیم میں ۱۰ ؍ ویں جماعت تک انگلش میڈیم میںقوم کے نونہالوں کو تعلیم سے آراستہ کیا جارہا ہے ۔ جامعۃ المعارف کے زیرِ نگرانی پورے گوا میں ۶ ؍ مکاتب میں سینکڑوں طلبہ دینی علوم حاصل کررہے ہیں ۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا