English   /   Kannada   /   Nawayathi

کسان رہنما نے پھر سے مودی حکومت کے خلاف تحریک کا دیا اشارہ

share with us

نئی دہلی:16جون 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان بڑی تحریک چلانے کے لئے تیار رہیں، حکومت نے کسان تحریک کے دوران جو وعدے کئے وہ وعدے حکومت پورے نہیں کر رہی ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب ملک غریبوں اور مزدوروں کی بڑی کالونی میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ بلڈوزر کی کارروائی یکطرفہ طور پر نہیں ہونی چاہئے۔ حکومت غور و خوض کرے کہ فساد کے حالات کیوں پیدا ہوئے؟ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ کے ہریدوار میں کسان مہاپنچایت ہوگی۔

راکیش ٹکیت نے کہا کہ انتخابات سے قبل حکومت نے کسانوں سے متعدد وعدے کئے تھے لیکن انہیں پورا نہیں کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کو وقت پر گنّے کے پیسے کی ادائیگی نہیں ہو رہی ہے۔ مفت بجلی دیئے جانے کا وعدہ ہوا ہوائی ثابت ہو رہا ہے اور بجلی کا مسئلہ شدید روپ اختیار کرتا جا رہا ہے۔ کسانوں کی ٹیوب ویل پر میٹر لگائے جا رہے ہیں، جس کی بی کے یو مخالفت کرے گی۔ ان مسائل کے حوالہ سے 16 سے 18 جون کو ہریدوار میں کسان پنچایت ہوگی، جس میں ملک کی تمام ریاستوں سے کسان لیڈران تشریف لائیں گے۔

ٹکیت نے کہا کہ بجلی کے مسئلہ پر بی کے یو میرٹھ میں 27 جون کو پاور کارپوریشن کے ایم ڈی کے دفتر پر پنچایت کرے گی۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی فصل سستے میں لوٹی جا رہی ہے، ایم ایس پی بڑھانے کا حکومتی نظام ناقص ہے۔

راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ 8 سال میں ملک میں 16 کروڑ نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ملک میں ہر سال 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے لیکن روزگار نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملک میں صرف ووٹ کے لئے کام ہو رہا ہے۔

ٹکیت نے کہا کہ کچھ مقامات پر بلڈوزر بھید بھاؤ سے چلایا جا رہا ہے۔ حکومت کو ترقی کا ماڈل تیار کرنا چاہئے اور تعلیم پر کام ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات عجیب و غریب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک آنے والے وقت میں مزدور اور غریبوں کی کالونی بن جائے گا۔ جہاں بڑی بڑی کمپنیاں ملک میں آئیں گی، وہی کھیتی کریں گی اور فیکٹری لگائیں گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا