English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب الہ باد کی سڑکوں پر ملزمین کے پوسٹر لگوائے گی انتظامیہ

share with us

الہ باد/پریاگ راج:15جون 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع)حکام نے بدھ کو بتایا کہ  الہ باد پولیس سڑکوں کے کنارے اور عوامی مقامات پر 10 جون کے تشدد میں مبینہ طور پر ملوث لوگوں کے پوسٹر لگائے گی انہوں نے کہا کہ یہ پوسٹرز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی پھیلائے جائیں گے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اجے کمار نے کہا کہ پیغمبر اسلام کے خلاف متنازعہ تبصرے پر جمعہ کی نماز کے بعد ہونے والے تشدد میں ملوث کچھ لوگوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

تاہم ان لوگوں کی مبینہ طور پر اینٹیں، پتھر پھینکنے، گاڑیوں کو آگ لگانے کی تصاویر پوسٹرز میں نظر آ رہی ہیں اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ یہ تصاویر پولیس کو ان کی گرفتاری میں مدد فراہم کریں گی۔ ایس ایس پی نے کہا کہ ان کے گھروں کو بھی منسلک کر دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا، "ملزمان کی شناخت کی تصدیق اور قانون کے مطابق گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔"

وہیں علاقہ میں پولیس نے کافی تعداد میں فورس تعینات کر دی ہے۔ ایس ایس پی کمار نے کہا کہ پولیس امن کو یقینی بنانے کے لیے ممتاز علما اور کمیونٹی کے بزرگوں تک بھی پہنچ رہی ہے۔

دریں اثنا، پولیس کے میڈیا سیل نے بدھ کے روز یہاں اٹالہ میں 10 جون کو ہونے والے تشدد معاملہ میں  جاوید احمد عرف جاوید پمپ کے گھر کی تلاشی کے دوران برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں معلومات شیئر کیں

پولیس نے کہا کہ انہوں نے اس کے گھر سے پمفلٹس برآمد کیے، جس میں لوگوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ تشدد کے دن اٹالا میں بڑی تعداد میں جمع ہوں۔

ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے اتوار کو ایک دو منزلہ مکان مسمار کر دیا تھا، جس کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ یہ مسٹر احمد کا تھا اور یہ غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا، تاہم ان کے وکلاء اور اہل خانہ کا کہنا تھا کہ یہ مکان درحقیقت ان کی اہلیہ پروین فاطمہ کی ملکیت تھا 

وکلاء نے الزام لگایا کہ انہدام قانون کے خلاف ہے اور نہ ہی مسٹر احمد اور نہ ہی ان کی اہلیہ کو شوکاز نوٹس ملا ہے۔

وہیں یوپی میں پولس کی ظالمانہ انہدامی کارروائی کی ملک بھر میں مخالفت کی جا رہی ہے لیکن یوپی حکومت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزمین کے مکانات کو مسمارکر ان کے پورے گھرانے پرظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ، گزشتہ روز ہی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے سابق ججوں اور وکلا نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا کو خط لکھتے ہوئے اس معاملہ کا سو موٹو نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ، اور مطالبہ کیا ہے کہ عدالت اس ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور تاناشاہی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے 

وہیں کانگریس سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے بھی انہدام کی مذمت کی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں دو نئی درخواستیں دائر کی ہیں جس میں اتر پردیش حکومت کو ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ مناسب عمل کی پیروی کیے بغیر مزید انہدام نہ کیا جائے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا