English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی پولس نے بلی بائی سلی ڈیل معاملہ میں داخل کی چارج شیٹ

share with us

:09مارچ2022(فکروخبرنیوز/ذرائع)دہلی پولیس نے "بُلّی بائی" اور "سُلی ڈیل" کے معاملے میں تفصیلی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی خواتین کو مبینہ طور پر نشانہ بنایا گیا اور ان کو ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) یونٹ کے ذریعہ ان معاملات کی جانچ کی جارہی تھی۔ سُلی ڈیلز موبائل ایپ جولائی 2021 میں منظر عام پر آئی تھی، جس میں مسلم خواتین کی تصاویر کو نیلامی کے لیے رکھا گیا تھا۔

چھ ماہ بعد اقلیتی برادری کی خواتین کو ہراساں کرنے اور انہیں نشانہ بنانے کا اسی طرح کا ایک اور واقعہ اس وقت سامنے آیا جب دہلی کی ایک خاتون صحافی نے دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اسے ایک موبائل ایپلیکیشن پر لوگوں کے کچھ نامعلوم گروپ نے نشانہ بنایا ہے۔ اس بار ایپ کا نام بُلّی بائی رکھا گیا تھا، جسے دوبارہ امریکہ میں قائم گِٹ ہب پلیٹ فارم پر بنایا گیا ہے۔

اس کیس کے مرکزی ملزم کی شناخت نیرج بشنوئی کے طور پر کی گئی ہے، جس نے بلی بائی ایپ کو تیار کیا تھا اور سلی ڈیلز ایپ کے موجد اومکریشور ٹھاکر کو دہلی پولیس نے بالترتیب 6 جنوری اور 8 جنوری کو گرفتار کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق دہلی کی ایک مقامی عدالت میں 4 مارچ بروز جمعہ کو جو چارج شیٹ داخل کی گئی تھی اس میں بلی بائی کیس میں 2000 صفحات تھے جبکہ سلی ڈیل کیس کی چارج شیٹ 700 صفحات کی تھی۔ سلی ڈیلز کیس میں دہلی پولیس کے سائبر کرائم یونٹ نے 8 جولائی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 354-A (جنسی ہراسانی اور جنسی ہراسانی کی سزا) کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔

بلی بائی ایپ پر خواتین کی متعدد تصاویر تھیں جن میں صحافی، سماجی کارکن، طلباء اور مشہور شخصیات شامل تھیں، جن کے ساتھ توہین آمیز مواد بھی تھا۔اس ایپ میں سینکڑوں مسلم خواتین کو نیلامی کے لیے درج کیا گیا تھا۔

مذکورہ معاملے میں ملزم نیرج بشنوئی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153A، 153B، 354A اور 509 کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی ہے، جسے آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 اور 67 کے ساتھ پڑھا گیا ہے۔

ملزم بشنوئی کو ڈی سی پی کے پی ایس کی قیادت میں آئی ایف ایس او کی ٹیم نے آسام سے گرفتار کیا تھا۔ بشنوئی آسام کے جورہاٹ گاؤں کا رہنے والا ہے اور بی ٹیک کمپیوٹر سائنس کے دوسرے سال میں زیرتعلیم تھا۔ اس نے اکتوبر میں ان خواتین کی فہرست بنائی تھی جنہیں وہ اپنے ڈیجیٹل آلات لیپ ٹاپ اور سیل فونز پر آن لائن بدنام کرنا چاہتا تھا۔ وہ پورے سوشل میڈیا پر خواتین کارکنوں کو ٹریس کر رہا تھا اور ان کی تصاویر ڈاؤن لوڈ کر رہا تھا۔ بشنوئی کی گرفتاری کے صرف دو دن بعد 25 سالہ اومکریشور ٹھاکر کو مدھیہ پردیش کے اندور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا