English   /   Kannada   /   Nawayathi

ختم قرآن اجلاس : آج جو کچھ ہوں جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کی مٹی کا صدقہ ہے: حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

share with us

جامعہ رحمانی میں ختم قرآن کے اجلاس میں جنر ل سکریٹری بورڈ کا اظہار خیال


مونگیر 8/ مارچ 2022ءجامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میں ختم بخاری شریف کے بعد سوموار کو دن کے دس بجے ختم قرآن شریف کی مجلس منعقد ہوئی، جس میں ۴۲/ طلبہ کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ختم قرآن کرایا، اور ختم کرنیوالے طلبہ کو اپنی دعاؤں سے نوازا، واضح ہوکہ جامعہ رحمانی میں ہر سال طلبہ کی ایک بڑی تعدادقرآن حفظ مکمل کرتی ہے۔
اس موقعہ پر طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی نے کہا کہ قرآن مجید کے الفاظ، رسم الخط سب محفوظ ہیں، وہ جگہ بھی محفوظ ہے جہاں قرآ ن مجید اترا، اور وہ بندہ بھی محفوظ ہے، جس کے لیے یہ کتاب اتاری گئی، اس لیے قرآن مجید سے جو جتنی محبت کرے گا، وہ اتنا کامیاب او رمحفوظ ہوگا، انہوں نے کہا کہ جامعہ رحمانی ہماری مادر علمی ہے، آج میں جو کچھ ہوں اسی مٹی کا صدقہ ہے، یہاں کے بزرگوں اور اساتذہ کرام نے ہمیں بنانے اور سنوارنے کا کام کیا، خاص طور پر امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ رحمانی اور امیر شریعت سابع حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی جو ہمارے استاذ ہیں نے ہماری تعلیم وتربیت میں اہم کردار ادا کیا، میں اس وقت کو بھول نہیں سکتا ہوں، جب میں بیمار ہوکر گھر گیا تھا، تو حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی رحمۃ اللہ علیہ نے مجھے خط لکھ کر بلایا، اور بڑ ی شفقت کا معاملہ فرمایا، مسلم پرسنل لا بورڈ کا ممبر بھی حضرت امیر شریعت رابع ہی نے مجھے بنایا، پہلے استفتاء کا جواب بھی میں نے حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے حکم سے لکھا، لکھنے کا ہنر بھی جامعہ رحمانی کی دین ہے، اور اس کے لیے استاذ محترم حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی نے جس طرح میری رہنمائی اور حوصلہ افزائی فرمائی، وہ قابل ذکر ہے، حضرت مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی نے کہا کہ جامعہ وخانقاہ پہونچ کر مجھے عید جیسی خوشی محسوس ہورہی ہے، موجودہ صاحب سجادہ حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سے میری ملاقات کم رہی ہے، مگر کل کی ملاقات نے مجھے بڑامتأثر کیا، ماشاء اللہ بڑے خلیق، متواضع اور صلاحیت سے پر ہیں، امید کی جاتی ہے کہ جامعہ وخانقاہ کی ان کے زمانہ میں اور ترقی ہوگی، انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا افسوس ہے، کہ جامعہ کم آسکا، لیکن جامعہ وخانقاہ کی یاد سے دل ہمیشہ معمور رہا، اور ہرجگہ میں اس کا ذکر کرتا رہتا ہوں۔
اس سے پہلے جامعہ رحمانی کے اساتذہ مولانا عبد السبحان صاحب رحمانی، مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری، مولانا عبد الدیان صاحب رحمانی، اور مولانا شہاب الدین صاحب ازہری نے خطاب کیا، اور موقعہ کی مناسبت سے باتیں کہیں، اجلاس کی نظامت مولانا مفتی جنید احمدقاسمی نے کی، اجلاس کا آغاز قاری وسیم اختر کی تلاوت سے ہؤا، اور اختتام حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کی دعاء پر ہؤا۔ 
قرآن ختم کرنے والے طلبہ کے نام یہ ہیں (۱)حافظ رشید انور رحمانی، بیگوسرائے(۲)حافظ محمد عامر رحمانی، مونگیر(۳)برکت اللہ رحمانی، مدھے پورہ(۴)مصباح الدین رحمانی، بیگوسرائے(۵)حافظ محمد توحید رحمانی، مونگیر(۶) حافظ محمد توصیف رحمانی، سہرسہ(۷) حافظ محمد جاوید رحمانی، دربھنگہ (۸)حافظ محمد فیض الرحمان رحمانی، مدھوبنی(۹) حافظ محمد ساجدحسین رحمانی،جموئی(۰۱) حافظ محمد انتخاب رحمانی، کھگڑیا، (۱۱)حافظ محمد سلمان مرغوب رحمانی،ارریہ(۲۱) حافظ محمد اشتیاق رحمانی، مدھوبنی(۳۱) حافظ محمد محفوظ رحمانی، مونگیر(۴۱)حافظ محمد ریحان رحمانی، مونگیر(۵۱) حافظ محمد اشفاق رحمانی، مدھوبنی(۶۱) حافظ محمد اسرائیل رحمانی، مونگیر(۷۱) حافظ محمد زاہد سہیل رحمانی، کٹیہار(۸۱) حافظ محمد سمیع اللہ رحمانی، کھگڑیا(۹۱) حافظ محمد مختار رحمانی، دمکا(۰۲)حافظ عبد الرقیب رحمانی، دمکا(۱۲) حافظ مآثر محمد رحمانی، سمستی پور(۲۲)حافظ محمد ابو زاہد رحمانی، کھگڑیا(۳۲) حافظ محمد فائق حسین رحمانی، سپول(۴۲) حافظ محمد ابو بکر رحمانی، سہرسہ۔ 
                                           مرسل
                                       محمد عارف رحمانی
                                    جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا