English   /   Kannada   /   Nawayathi

روس پر لگی پابندیاں اعلان جنگ کے مترادف ، روسی صدر کا بیان ساتھ ہی جاری کی اپنی غیر دوست ممالک کی فہرست

share with us

ماسکو: 07/مارچ/2022(فکروخبر/ذرائع)   روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کی جانب سے روس پر لگائی گئی پابندیوں کو ”اعلان جنگ“ کے مترادف قرار دے دیا ہے۔

اپنے ایک حالیہ بیان میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یہ جو پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، یہ اعلان جنگ کے مترادف ہیں، یوں تو مغربی ممالک بہت مہذب اور انسانی حقوق کے چیمپئن بنتے ہیں لیکن لوہانسک اور ڈونئیسک میں یوکرینی فوج کے 8 برس تک مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین نے 2014 سے اب تک ڈونئیسک اور لوہانسک میں بچوں سمیت ہزاروں لوگوں کو قتل کیا، اب لوگوں پر حملہ کرنے والے ان آوارہ کتوں کو گولی مار دینے کا وقت آگیا۔

روسی صدر نے کہا کہ ممکن ہے یہ سخت لگے مگر آوارہ کتے لوگوں پر حملہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منسک معاہدوں پر عمل نہیں کرنے سے صاف انکار یوکرین نے کیا لیکن پھر بھی مورد الزام روس کو ٹھہرایا جاتا ہے۔

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ڈونئیسک اور لوہانسک کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں اور پارلیمنٹ کو ہدایت کر دی ہے کہ جلد از جلد اس کی توثیق کی جائے۔

روسی صدر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ملک میں مارشل لاء لگانے کا اعلان کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، مارشل لاء کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہو، اس وقت ایسی کوئی صورتِ حال نہیں۔

 

اس کے ساتھ ہی روسی حکومت نے ایک فہرست کو منظوری دی ہے، جس میں ان ممالک کو رکھا گیا ہے جو روس، اس کی کمپنیوں اور شہریوں کے خلاف غیر دوستانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔

فہرست میں امریکا، کینیڈا، یورپی یونین کی ریاستیں، برطانیہ (بشمول جرسی، انگویلا، برٹش ورجن آئی لینڈ، جبرالٹر)، یوکرین، مونٹی نیگرو، سوئٹزرلینڈ، البانیہ، اندورا، آئس لینڈ، لیچٹنسٹائن، موناکو، ناروے شامل ہیں۔

اس فہرست میں سان مارینو، شمالی مقدونیہ، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، مائیکرونیشیا، نیوزی لینڈ، سنگاپور، اور تائیوان کو شامل کیا گیا ہے۔

 

 

ARY News Urdu

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا