English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوکرین تنازعہ : گوگل میپ ،پولیند،نیٹو اور امریکا کردار پڑھیے تین خبریں صرف ایک کلک پر

share with us

یوکرینی عوام کے تحفظ کیلئے گوگل نے میپ کا اہم فیچر بند کردیا

2291866-map-1646145827-130-640x480

سان فرانسسكو: یکم مارچ/2022(فکروخبر/ذرائع)انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی ’گوگل‘ نے یوکرینی عوام کی روس سے حفاظت کے لیے گوگل میپ کا اہم فیچر بند کردیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گوگل میپ میں سڑکوں اور ٹریفک کی تازہ صورت حال سے آگاہ کرنے والا فیچر اب یوکرین میں کارآمد نہیں رہا، اس اقدام کا مقصد یوکرینی عوام کو روسی حملوں سے بچانا ہے تاکہ روس مصروف ترین شاہراہ یا عوام کا جم غفیر میپ کی مدد سے ٹریک کرکے حملہ نہ کرسکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا کے کسی کونے میں بیٹھ کر کوئی بھی شخص اب یوکرین کے عوامی مقامات کی تازہ صورت حال نہیں جان سکے گا، گوگل نے روسی افواج کا یوکرینی شہریوں کو میپ کے ذریعے ٹریک کرکے نشانہ بنانے کا راستہ بھی بند کردیا۔

گوگل میپ سے یوکرین کے مختلف مقامات کی تازہ معلومات حاصل کرنے کا فیچر بند ہوچکا ہے۔ میپ میں مذکورہ فیچر دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے شہریوں کا ناصرف وقت بچتا ہے بلکہ وہ ٹریفک میں پھنسے کی پریشانی سے بھی دور رہتے ہیں۔ میپ کی اس سہولت سے لاکھوں صارفین مستفید ہورہے ہیں۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکی خبررساں ادارے واشنگٹن پوسٹ نے گوگل میپ کی نقل وحمل کا ڈیٹا ٹریک کیے جانے کا انکشاف کیا تھا۔ بعد ازاں خدشات کے پیش نظر گوگل نے میپ کا مذکورہ فیچر بند کیا۔

خیال رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد جہاں دنیا بھر میں پابندیاں عائد کی جارہی ہیں وہیں فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر نے بھی روس کے لیے اپنے اشتہارات محدود کردیے ہیں۔ یوٹیوب کی جانب سے بھی پابندی کا امکان ہے۔

 

پولینڈ اور نیٹو یوکرین کی مدد نہیں کریں گے

image

 

وارسا: یکم مارچ/2022(فکروخبر/ذرائع)نیٹو کے رُکن ملک پولینڈ نے یوکرین میں براہ راست جنگی طیاروں کو بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق پولینڈ کی ملٹری ایئربیس میں نیٹو سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹنبرگ کے ساتھ مشترکہ بیان میں صدر اندرج ڈوڈا کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین کی مدد کیلئے اپنے جنگی طیارے نہیں بھیجیں گے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ وہ یورپی ممالک سے فراہم کیے جانے والے طیاروں کو پولینڈ کی ایئربیس میں رکھیں گے کہ یوکرینی پائلٹس آئیں اور یہاں سے طیاروں کو کنٹرول کریں۔

دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کو فوجی سامان فراہم کرچکے ہیں لیکن اپنی فوج کو یوکرین میں تعینات نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں پولینڈ کے صدر اور نیٹو کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے، نیٹو اس تصادم کا فریق نہیں ہے۔ البتہ ہم یوکرین میں انسانی امداد فراہم کررہے ہیں لیکن یوکرین اپنے جنگی طیاروں کو یوکرین میں نہیں اتارے گا۔

 

 

 

روس یوکرین تنازعہ : امریکا کر رہا ہے روس کی مخالفت ،اقوام متحدہ سےرکنیت ختم کرنے کا کیا مطالبہ

 

image

جنیوا: یکم مارچ/2022(فکروخبر/ذرائع)امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا اقوام متحدہ کے ایک ایسے رکن ملک کو کونسل کا ممبر رہنا چاہیئے جو کسی دوسرے رکن ملک پر نہ صرف قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیاں کا مرتکب بھی ہوتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے روس کے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔ یوکرین میں روس کے جرائم میں ہر گھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین کی اس مطالبے کی بھی حمایت کی کہ روس کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات ہونی چاہیئے اور روس کو یوکرین حملے کے خلاف اپنے ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت سے کچلنے پر بھی جوابدہ بنانا چاہیئے۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اگر روسی صدر پوٹن یوکرین کی جمہوری حکومت کو گرانے کے اپنے بیان کردہ مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یوکرین میں انسانی حقوق اور انسانی بحران میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ہمیں صدر پوٹن کو غیر مشروط طور پر جنگ ختم کرنے اور اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے ایک پُرعزم اور متفقہ پیغام بھیجنا چاہیئے۔

واضح رہے کہ روس کے یوکرین کے حملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا