English   /   Kannada   /   Nawayathi

اُلال ساحلِ سمندر پر ملی لاش کیا لاپتہ ہونے والی امتیاز کی ہے؟؟

share with us

اطلاع کے مطابق وٹلا کے کمبلا بیٹو نامی علاقے کے مقیم عبد الرحمن اور ہاجرہ بی کا فرزند محمد امتیاز (22) کچھ دن قبل منگلور جانے کا بہانہ بنا کر نکل گیا تھا ، مگر منگلور سے واپس نہ ہونے پر وٹلا تھانے میں ان کے والدین نے گمشدگی مقدمہ درج کروادیا تھا۔ اطلاع ملی ہے کہ کالج پڑھائی کے دوران امتیاز اور کولناڈو دیہات کے کلاجے نامی علاقے سے تعلق رکھنے والی عیسائی مذہب کی ایک لڑکی سے محبت کررہا تھا ،یہاں تک کے دونوں بھاگ کر شادی کرنے کی حد کو پہنچ گئے تھے۔ کالج کی تعلیم کے بعد امتیاز کی معشوقہ لگاتار اس سے تعلق بنائے ہوئے تھی۔ مگر گذشتہ ماہ 7مئی کو امتیاز اچانک لاپتہ ہوگیا تھا جب کہ منگلور سے اس نے گھر میں اسی دن فون کرکے اطلاع دی تھی کہ وہ گھر کے لیے نکل چکا ہے ۔ مگر اس کے بعد لگا تار فون سویچ آف بتار ہا ہے۔ اس کے فوری بعد اطلاع ملی کہ امتیاز کی معشوقہ کی شادی 9مئی کو ہوچکی ہے۔گھروالوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ 9مئی قریب ساڑھے دس بجے امتیاز کے گھر ایک فون آتا ہے جس میں ایک انجان شخص کو امتیاز کی والدہ کے بارے میں پوچھتا ہے ،جب امتیاز کی ماں اثبات میں جواب دیتی ہے تو فون کرنے والا دھمکی دیتا ہے کہ خاموشی اختیار کرو ورنہ تمہیں بھی جان سے ماریں گے۔ دھمکی آمیز کال کے بعد امتیاز کی والدہ ہاجرہ بی وٹلا پولس تھانے کو فوری اطلاع کرتی ہے۔ جب کہ 27مئی کے اخباروں میں اُلال کے ساحلِ سمندر پر ایک نامعلوم لاش کے دریافت ہونے کی خبر دی گئی تھی۔ لاش کی تصویر کو دیکھ کر گھبرائے ہوئے اہلِ خاندان جب وین لاک اسپتال پہنچے جاکر لاش کے بارے میں دریافت کیا تو یہاں کے متعلقہ انتظامیہ ذمہد اران نے یہ کہتے ہوئے غیر مطمئن جواب دیا ہے کہ لاش کی شناختی سرٹیفکٹ اسی دن حوالے کردئے گئے۔ اس سے اور گھبرائے ہوئے مقامی لوگوں نے فوری وٹلا پولس تھانے پہنچ کر دھاوا بولا اور مطالبہ کیا کہ فوری دھمکی آمیز کال کی نشاندہی کریں اور پھر امتیاز کو کھوج نکالیں اور پھر ساحلِ سمندر پر ملی لاش کی ٹھیک سے شناخت پیش کریں ۔ گذشتہ پندرہ دن سے لاپتہ امتیاز کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں، دھمکی آمیز کال کے بعد والدین اور مقامی لوگ اور پریشان ہوگئے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا