English   /   Kannada   /   Nawayathi

برطانیہ میں افغان پناہ گزینوں کو غیر قانونی قرار دیے جانے کا خدشہ کیوں؟

share with us

 

19/فروری/2022(فکروخبر/ذرائع)برطانیہ میں پناہ لینے والے افغان شہریوں کے وکلا نے کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ ان پناہ گزینوں کو جلد ہی غیر قانونی قرار دے دیا جائے گا کیونکہ انہیں کاغذات مہیا نہیں کیے گئے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق وکلا کا کہنا ہے کہ ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ برطانیہ میں کام کرنے اور کرائے پر گھر لینے کے لیے مزید کتنے کاغذات درکار ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان پناہ گزینوں کے عارضی ویزوں کی معیاد چند دنوں میں ختم ہونے والی ہے، لیکن ہوم آفس کا کہنا ہے کہ وکلا کا موقف ’غیرضروری‘ ہے۔

طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد برطانیہ اور نیٹو نے افغانستان سے افغان شہریوں کو نکالا جنہیں برطانیہ کے چھ ماہ کے ویزے دیے گئے اور اس بات کی یقین دہانی کروائی گئی کہ انہیں مستقل سکونت دی جائے گی، تاہم یہ وعدہ ابھی تک وفا نہیں ہو سکا ہے۔

وکلا کی نمائندہ تنظیم لا سوسائٹی نے کہا ہے کہ انہیں ملک بھر سے لوگوں کی کالز موصول ہو رہی ہیں۔

افغان پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپ ڈیٹڈ کاغذات مہیا نہیں کیے گئے اور حکام کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کتنے پناہ گزین متاثر ہوئے ہیں اور کتنے مستقل سکونت کا پرمٹ حاصل کر چکے ہیں۔

ان کاغذات کے بغیر وہ قانونی طور پر کام نہیں کر سکتے، بینک اکاؤنٹ نہیں کھول سکتے، کرائے پر گھر نہیں لے سکتے اور نہ ہی ہیلتھ سروسز حاصل کر سکتے ہیں۔

لا سوسائٹی کی صدر سٹیفنی بوئس نے کہا کہ ’ہوم آفس کو فوری طور پر ان وگوں کو کام کرنے، تعلیم حاصل کرنے اور رہائش کے لیے ثبوت مہیا کرنے چاہیں۔‘

https://www.urdunews.com/sites/default/files/pictures/February/36496/2022/000_322u38f.jpg
 

ہوم آفس کا کہنا ہے کہ افغانوں کو زبانی یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ انہیں کاغذات ملیں گے۔

ہوم آفس کے ترجمان کے مطابق ’افغان شہریوں کو پہلے ہی برطانیہ میں کام کرنے، تعلیم اور صحت کی سہولیات مہیا ہیں اور وہ پبلک فنڈ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔‘

’ہم سب کو مستقل سکونت دینے کے لیے تیاری کر رہے ہیں اور یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ ان کے حقوق خطرے میں ہیں۔‘

 

Urdu News

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا