English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب کسان بڑھائیں گےیوپی میں بی جے پی کی پریشانی

share with us

 

:17جنوری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)اتر پردیش میں کسی بھی صورت میں  دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کیلئے کوشاں بی جےپی  کے خلاف کسان سرگرم ہوگئے ہیں۔  ایم ایس پی پر کمیٹی کی تشکیل اور کسانوں پر عائد کئے گئے مقدمے واپس  نہ لینے کا وعدہ وفا نہ کرنے پر  سنیوکت کسان مورچہ   نےیکم فروری سے ’’مشن یوپی‘‘ کی شکل میں تحریک  دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے وہیں بھارتیہ کسان یونین  نے   اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور آر ایل  ڈی  کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔    ایسے وقت میں  جب بی جےپی بغاوتوں سے پریشان ہے، کسان تنظیموں کے سرگرم ہوجانے سے پارٹی کی پریشانیاں مزید بڑھ جانے کا امکان ظاہر کیا جارہاہے۔ 
سماوجوادی آر ایل ڈی اتحاد کو کھلی حمایت
 بھارتیہ کسان یونین نے جو زرعی قوانین  کے خلاف سال بھر چلنے والی تحریک میں پیش پیش تھی، نے مغربی یوپی میں  سماجوادی پارٹی  اور آر ایل ڈی کے امیدواروں کی کھلی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان سے جاٹ سماج کی اکثریت والے مغربی یوپی  جسے ’جاٹ لینڈ‘ کہا جاتا ہے، میں بی جےپی کو سنگین  نتائج کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ نریش ٹکیت نے فروری میں ہونے والے اسمبلی الیکشن میں  نہ صرف سماجوادی اور آر ایل ڈی کے امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے بلکہ سسولی میں کسان بھون میں دو امیدوارو کو تنظیم کے لیٹر ہیڈ پر حمایت کا مکتوب بھی سونپا۔ مغربی یوپی میں پہلے مرحلے میں ۱۰؍ فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ابھی جن دو امیدواروں کو حمایت کا مکتوب دیاگیاہے وہ بلڈھانہ سیٹ سے امیدوار راج پال  بالیان اور میراپور سے چندن چوہان ہیں۔ اس کے علاوہ تنظیم نے تھانہ بھون سے سماجوادی اتحاد کے امیدوار اشرف علی کی بھی حمایت کا اعلان کیا  ہے۔  اس موقع کسانوں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے حقوق کا معاملہ ہے۔ ہمیں خطے میں اس اتحاد کے امیدواروں کی فتح کو یقینی بنانا ہے۔  جولوگ ان کی مخالفت کررہے ہیں،ان سے بات کریں اورسمجھائیں۔‘‘
 دوبارہ کسانوں کی حمایت حاصل کرنے کا خواب چکناچور
  نریش ٹکیت کے اس اعلان نے کسانوں کی حمایت دوبارہ حاصل کرلینے کے بی جےپی کے خواب کو چکناچور کردیاہے۔ اسے امید تھی کہ عین الیکشن سے قبل زرعی قوانین کی منسوخی   کے اعلان کے بعدبی جےپی سے کسانوں کی ناراضگی کم ہوجائے گی مگر ایسا زمینی سطح پر ہوتا ہوا نظر نہیں آرہاہے۔ ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھارتیہ کسان یونین نے ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی کسانوں اور سماج کے دیگر طبقات کو بی جے پی کے خلاف  ووٹنگ کیلئے آمادہ کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ 
جمعہ کو راکیش ٹکیت لکھیم پور کھیری  جائیں گے
 زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کی روح کو زندہ رکھتے ہوئے راکیش ٹکیت نے ۲۱؍ جنوری سے لکھیم پور کھیری  کا ۲؍ سے ۳؍ دنوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں کسانوں کو اپنی گاڑیوں سے کچلنے کے ملزم آشیش  مشرا  کے والداجے مشرا ٹینی کو مرکزی کابینہ سے ہٹایا نہیں گیاہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ وہ لکھیم پور کھیری میں بہادر کسانوں   کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کے مطابق’’ ۲۱؍  جنوری سے  ہم لکھیم پورکھیری کادورہ کریں گے اور متاثرہ کسانوں  کے اہل خانہ سے ملیں گے۔ ہم صلاح و مشورہ کے بعد تحریک   کیلئے آگے کی حکمت عملی پر بھی غور وخوض کریں گے۔‘‘حکومت کو اس کی وعدہ خلافی یاد دلاتے ہوئے ٹکیت نے کہا ہے کہ ’’ہم نے ۱۱؍ دسمبر کو اپنی تحریک ملتوی کردی تھی۔ حکومت نے اب تک ہمارے مطالبات پر جواب نہیں دیا،۳۱؍ جنوری کو ہم پورے ملک میں حکومت کے پُتلے جلائیں گے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا