English   /   Kannada   /   Nawayathi

بارہ بنکی تاریخی مسجد شہادت معاملہ : یوگی حکومت نے تین رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی

share with us

:23مئی2021 (فکروخبر/ذرائع)ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں مسجد معاملے پر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر حکومتی سطح پر ایک تین رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو سرکاری املاک پر غیر قانونی طریقے سے تعمیرات کرنے اور اس کے تعلق سے ریکارڈ کی بنیاد پر وقف بورڈ کے ذریعے رجسٹریشن کرائے جانے کے تعلق سے جانچ کرے گی۔

اسپیشل سیکریٹری اقلیتی فلاح و بہبود اور وقف شیوکانت دویویدی کی صدارت میں یہ کمیٹی 15 دن میں اپنی جانچ رپورٹ حکومت کو سونپے گی۔

order

حکومت کی طرف سے جاری کردہ آرڈر

ڈی ایم ڈاکٹر آدرش سنگھ نے ٹویٹ کے ذریعے اطلاع دی کہ رام سنیہی گھاٹ تحصیل احاطہ کے معاملے میں سرکاری املاک پر غیرقانونی طریقے سے تعمیرات کرنے اور اس سلسلے میں فرضی ریکارڈ کی بنیاد پر رجسٹریشن کرائے جانے کی سرکاری سطح پر تین رکنی جانچ کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اقلیتی فلاح و بہبود اور وقف ڈپارٹمنٹ کے اسپیشل سیکریٹری شیوکانت دویویدی کی صدارت میں اقلیتی فلاح و بہبود لکھنؤ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر راہل گپتا اور اقلیتی فلاح و بہبود ایودھیا ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر اس معاملے کی جانچ کریں گے اور 15 دن میں جانچ رپورٹ سونپیں گے۔

tweet

ڈی ایم کا ٹویٹ

غورطلب ہے کہ الہٰ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست میں 2011 کے بعد تعمیر کردہ غیر قانونی مذہبی مقامات کو فوری طور پر ہٹادیا جائے اور 2011 کے پہلے کی تعمیرات کو منتظمین کسی دوسری جگہ پر منتقل کر کے تعمیر کرائیں۔ اس کے بعد سے ہی انتظامیہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو نشانہ بنا رہی ہے۔

اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بارہ بنکی ضلع انتظامیہ نے تحصیل رام سنیہی گھاٹ کے احاطے میں واقع قدیم مسجد کو گزشتہ دو شنبہ کی دیر رات منہدم کر دیا اور اس کا ملبہ مختلف دریاؤں میں بہا دیا۔

وہیںمسلم پرسنل لا بورڈ نے مسجد شہید کئے جانے پر شدید مذمت کرتے ہوئے مسجد کو اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ( کارگزار جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ) نے کہا تھا کہ یہ مسجد جو مسجد غریب نواز کے نام سے جانی جاتی ہے، سوسالہ قدیم مسجد ہے اور اتر پردیش سنی وقف بورڈ میں اس کا اندراج ہے، اس مسجد کے سلسلہ میں کسی قسم کا کوئی فرقہ وارانہ اختلاف بھی نہیں ہے، مارچ کے مہینہ میں ایس ڈی او ( رام سنیہی گھاٹ) نے مسجد کمیٹی سے مسجد کی اراضی سے متعلق کاغذات طلب کئے تھے، نوٹس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا اور کورٹ نے ۱۸ مارچ سے پندرہ دن کے اندر جواب داخل کرنے کی مہلت دی ، جس کے بعد یکم اپریل کو جواب داخل کردیا گیا لیکن اس کے باوجود بغیر کسی اطلاع کے یکطرفہ طور پرضلع افسران نے یہ ظالمانہ قدم اٹھایا، اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت مسجد کے ملبہ کو وہاں سے منتقل کرنے کی کاروائی کوروکے ، جوں کی توں حالت برقراررکھے مسجد کی زمین پر کوئی دوسری تعمیر کرنے کی کوشش نہ کی جائے ، جن افسران نے اس غیر قانونی حرکت کا ارتکاب کیا ہے ان کو معطل کیا جائے اور ہائی کورٹ کے کسی برسرکار جج کے ذریعہ اس واقعہ کی تحقیق کرائی جائے، نیز حکومت کا فرض ہے کہ وہ اسی جگہ پرمسجد تعمیر کرا کے مسلمانوں کے حوالہ کرے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا