English   /   Kannada   /   Nawayathi

مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری ؒکی وفات ملت کا بڑا خسارہ ہے

share with us

یک بعد دیگرے علماء امت کا انتقال کسی امتحان سے کم نہیں۔کلیم الحفیظ

 نئی دہلی:22مئی2021 (فکروخبر/پریس ریلیز)جمعیۃ العلماء کے صدر اور دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم جناب مولاناقاری محمد عثمان منصور پوری کی وفات ملت کا بڑا خسارہ ہے۔کورونا مہاماری کے درمیان یک بعد دیگرے علماء امت کا انتقال اوراُٹھ جانا کسی امتحان سے کم نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار دہلی اے آئی ایم آئی ایم کے صدر جناب کلیم الحفیظ صاحب نے مولانا قاری محمد عثمان منصور پوری کے انتقال پر اپنے تعزیتی بیان میں کیا۔صدر مجلس نے مولانا کی بے شمار خوبیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولانا انتہائی دور اندیش انسان تھے،قرآن و حدیث پر ان کی گہری نظر تھی،متانت اور سنجیدگی ان کا شیوہ تھا۔انھوں نے ایک طویل مدت تقریباً36سال تک دارالعلوم میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ان کے ہزاروں شاگرد ملک اور بیرون ملک دین کی خدمت میں مصروف ہیں جو مولانا کے لیے صدقہئ جاریہ ہے۔مولاناقاری محمد عثمان منصور پوری ؒمجاہد آزادی جناب مولانا حسین احمد مدنیؒ کے داماد تھے۔اس طرح وہ مدنی خاندان کے ہی فرد تھے۔کلیم الحفیظ نے کہا کہ کورونا مہاماری میں جس طرح انسانی جانوں کا خسارہ ہورہا ہے اور خاص طور پر بیش بہا علمی شخصیات رخصت ہورہی ہیں یہ تشویش کی بات ہے۔اس لیے کہ جانے والے بزرگوں کے بعد ان کی جانشین دوردور تک نظر نہیں آرہے ہیں۔یہ قیمتی افراد بڑی محنت و جانشانی سے تیار ہوئے تھے،انھوں نے ملک اور قوم کے نشیب و فراز میں تربیت حاصل کی تھی۔ انھیں جن لوگوں کی صحبت حاصل ہوئی تھی،وہ بے مثال لوگ تھے۔اب ان جیسے لوگ کہاں ہیں جو اپنی نظروں سے پتھر کو ہیرا بنا دیں۔صدر مجلس نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جانے والوں کی جگہ پُر کرنے کے لیے ملت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔ہمیں اس پر غور کرنا چاہئے۔صدر مجلس نے مولانا کے لیے مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی خطاؤں سے در گزر کرتے ہوئے انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے اور ہندوستانی مسلمانوں کو ان کا نعم البدل عطا کرے۔آمین

 

 

عبدالغفار صدیقی

برائے اشاعت

 میڈیا انچارج

دہلی اے آئی ایم آئی ایم

8287421080

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا