English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کی ہدایت

share with us

:29مارچ2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے عوام کی جانب سے کورونا گائیڈ لائنز پر عمل نہ کرنے کے سبب انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی شروع کریں۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ میں وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے انتظامیہ کو لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے لیے منصوبہ بنانے کی ہدایت دی ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ عوام کورونا گائیڈ لائنز پر عمل نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لیے ایک بار پھر سے لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔

وزیراعلیٰ نے میٹنگ میں کہا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے ہسپتالوں میں طبی سہولیات میں کمی محسوس کی جا رہی ہے۔ اس لیے کیسز کو کم کرنے کے لیے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔

اس میٹنگ میں انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیدار اور وزیر صحت راجیش ٹوپے بھی موجود تھے۔

بتادیں کہ مہاراشٹرا میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،  ممبئی  اورپونے سمیت مہاراشٹر  بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیشِ نظر مہاراشٹر میں اتوار سے  ۱۵؍ اپریل تک ۱۹؍ دنوں کیلئے حکم امتناعی نافذ کرکے نئی پابندیاں  عائد کردی گئی ہیں ا وران  پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت دی گئی ہے۔ پابندیوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ نے جرمانے کی رقم میں بھی اضافہ کردیاہے۔  

  شادی  کے ہال ،گارڈن اور ساحل سمندر وغیرہ کو  رات ۸؍بجے سے صبح ۷؍ بجے تک بند رکھا جائے گا ۔ ماسک لگانے جیسے کورونا سے تحفظ کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ کی رقم میں بھی اضافہ کردیا گیاہے اور اب ۲۰۰؍ کی بجائے ۵۰۰؍ روپے ادا کرنے ہوںگے۔ اسی طرح گارڈن اور  ساحل سمندر پر ممنوعہ اوقات میں جانے پر فی کس ایک ہزار روپے جرمانہ ادا کرنا پڑےگا۔ 


 احکامات کی خلاف ورزی پر جرمانہ
 رات ۸؍ تا صبح ۷؍ بجے  تک   ۵؍ سے زائد افراد کو جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ خلاف ورزی کرنے پر فی کس ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ سبھی عوامی مقامات کو جن میں  گارڈن اور ساحل سمندر شامل ہیں،   رات ۸؍ بجے تا صبح ۷؍ بجے تک بند رکھا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر فی کس ۵۰۰؍ روپے جرمانہ عائد کیا جائےگا۔
 شادی کے ہال بھی ۸؍  بجے بند ہوںگے
  سبھی سنیما ہال، شاپنگ مالس، آڈیٹوریم  اور ریستوراں رات ۸؍ بجے تا صبح ۷؍ بجے تک بند رکھے جائیں گے۔اسی طرح شادی کے ہال بھی ۸؍ بجے کے بعد کھلے نہیں رکھے جاسکیں گے۔ پارسل اور ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہوگی۔ شادی بیاہ کی تقریب میں بیک وقت ۵۰؍ افراد سے زیادہ کو شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس پر عمل نہ ہونے پر ہال یا جگہ کے مالک کے  خلاف ڈیزاسٹر قانو ن کے تحت کارروائی کی جائے گی اور   ہال یا  جگہ کو کورونا کی وبا  کے خاتمے تک کیلئے بند کردیا جائےگا۔ 
جنازہ میں ۲۰؍ افراد کو شرکت کی اجازت
 میت / جنازےمیں ۲۰؍ افراد سے زائدکو   شرکت کی اجازت نہیں  ہوگی۔مقامی انتظامیہ پر ذمہ داری عائد ہو گی کہ وہ اس پر عملدرآمد کروائے۔  ڈراما ہال یا آڈیٹوریم میں کسی سماجی، تہذیبی ، سیاسی یا مذہبی تقریب کاانعقاد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔


ہوم کوارینٹائن  پر بھی سختی 
  جن افراد کو گھروں پر ہی قرنطینہ کیا جائےگا ان کے  ہاتھ پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے ۱۴؍ دنوں تک قرنطینہ کی مہر لگائی جائے گی اور اسے قرنطینہ میں رہنا لازمی ہوگا۔خلاف وزری کرنے والے مریض کو فوری  طور پر مقامی کووڈ کیئر سینٹر (سی سی سی  )  میں منتقل کیاجائے گا۔


 ورک فرام ہوم کو ترجیح
  ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائن میں کہاگیا ہے کہ جہاں تک ممکن ہو گھر  سے کام (ورک فرام ہوم۔ ڈبلیوایف ایچ) کو ترجیح دی  جائے۔ نجی دفاتر میں ۵۰؍ فیصد ملازمین کو کام کرنے کی اجازت ہوگی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا