English   /   Kannada   /   Nawayathi

جوبائیڈن نے بھگوا ذہنیت کے حامل ڈیموکریٹس اراکین سے کیا کنارہ

share with us

:25 جنوری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں ہندوستانی نژاد امریکی شہریوں  نے اپنی جگہ بنانے میں خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے مگر وہ ڈیموکریٹس جن کے بی  جے پی اور آر ایس ایس سے تار جڑے ہوئے ہیں اور جو بھگوا نظریات کے حامل ہیں، وہ نئی انتظامیہ میں اپنی جگہ بنانے میں  ناکام رہے ہیں۔   ایک طرف جہاں  نائب  صدر کملا ہیرس کی جڑیں  ہندوستان  میں  پیوست ہیں تو وہیں بائیڈن کی نومنتخب انتظامیہ  میں کم از کم ۲۱؍ ہندوستانی نژاد امریکی شہری  ہیں۔ ان میں  سے ۱۷؍ کو وہائٹ ہاؤس میں اہم ذمہ داریاں سونپی جاسکتی ہیں۔ بائیڈن کی انتظامیہ  میں منتخب  ہندوستانی نژاد شہریوں  میں  ۱۳؍  خواتین ہیں۔ البتہ امیت جانی اور سونل شاہ کے بائیڈن انتظامیہ میں شامل نہ ہونے پر حیرت کااظہار کیا جارہاہے۔ 
  دی کلیریون انڈیا میں وجے لکشمی نادار نے امکان ظاہر کیا ہے کہ  چونکہ ان دونوں کا تعلق  ہندوتوا  حامی تنظیموں سے ہے اس لئے بائیڈن  نے انہیں اپنی انتظامیہ میں شریک کرنے سے گریز کیا ہے۔  واضح رہے کہ ٹرمپ کے دائیں بازو کے شدت پسند نظریات کو شکست دے کر اقتدار حاصل کرنے والے  جو بائیڈن  کیلئے سب سے پہلے اس نفرت کے  خاتمہ کا چیلنج ہے جو امریکی سماج میں  ٹرمپ کے دور اقتدار میں ابھر کر سامنے آئی ہے۔ 
 وجے لکشمی کے علاوہ ٹربیون انڈیا ڈاٹ کام میں سندیپ دکشت نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی تائید کی ہے کہ بھگوا نظریات  اور بی جےپی نیز آر ایس ایس جیسی تنظیموں سے وابستگی  کی وجہ سے امیت جانی اور سونل مہتا ٹرمپ انتظامیہ میں شامل نہیں  کئے گئے۔ کلیریون انڈیا میں  وجے لکشمی  نے لکھا ہے کہ سونل اور جانی دونوں   جو بائیڈن کی انتخابی مہم کی ٹیم کے کلیدی رکن تھے  اس لئے عام صورتحال میںانہیں  نئی ٹیم میں جگہ ملنی چاہئے تھی مگر کہا جا رہاہے کہ ہندوتوا تنظیموں سے ان  کے روابط  رکاوٹ بنے۔ 
  بائیڈن  پر اس بات کا دباؤ تھا کہ وہ ایسے لوگوں کو الگ کریں جو  شدت پسندانہ نظریات کی حمایت کرتے ہیں۔نومبر ۲۰۱۹ء میں جب امیت جانی کے نام کا اعلان مسلمانوں سے روابط بہتر کرنے کیلئے رابطہ کار کے طور پر  ہوا تب ہی بی جےپی اور آر ایس ایس سے ان کے تعلق کی بنا پر مسلم سماج میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا۔شہری حقوق کی کئی تنظیموں نےان کے خلاف تحریک چھیڑ دی جس کے جواب میں بی جےپی کی عالمی اکائی  اوورسیز  فرینڈس آف بی جے پی  اورآر ایس ایس کی عالمی اکائی ہندو سویم سیوک سنگھ (ایچ ایس ایس) نیز ہندو امریکن فاؤنڈیشن جیسی  تنظیموں  نے ان کی حمایت میں آواز بلند کی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا