English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاجر مزدوروں کی داستاں:13سالہ لڑکی نے والد کو سائیکل پر بٹھا کر طئے کیا ۱۰۰۰ کلو میٹر کا سفر

share with us

:20 مئی 2020(فکروخبر/ذرائع)مرکزی حکومت کی طرف سے غیر متوقع طور پر مسلط کیے لاک ڈاؤن کا خمیازہ مہاجر مزدور بھگت رہے ہیں اور اپنے آبائی وطن پہنچنے میں تمام طرح کی مصیبتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ بس یا ٹرین دستیاب نہ ہونے کے وجہ سے متعدد مزدور پا پیادہ ہی شہروں سے اپنے گاؤں کی جانب روانہ ہو گئے، جبکہ بہت سے لوگوں نے لمبے سفر کے باوجود سائیکل کا انتخاب کیا۔ دریں اثنا، ایک 13 سالہ لڑکی جیوتی کی کہانی بھی منظر عام پر آئی ہے، جس نے اپنے والد کو سائیکل پر بیٹھا کر ایک ہزار کلو میٹر سے بھی زیادہ کا لمبا سفر طے کیا۔


یہ بھی پڑھیں: یوگی حکومت نے رات 11.40 بجے پرینکا گاندھی کو خط لکھ کر صبح 10 بجے لکھنؤ میں مانگی بسیں، پرینکا نے کہا ’سیاست نہ کریں‘
جیوتی کے والد موہن پاسوان گڑگاؤں بیٹری رکشہ چلاتے تھے اور جنوری کے مہینے میں ہوئے ایک حادثہ میں ان کے پیر میں چوٹ لگ گئی۔ آٹھویں جماعت کی طالبہ جیوتی تبھی سے اپنے والد کی خدمت میں مصروف تھی۔ لاک ڈاؤں کے وقت ان کے پیسے ختم ہو گئے اور مالک مکان کرایہ کا مطالبہ کرنے لگا اور مکان خالی کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔ ادھر، ای رکشہ کا مالک بھی پیسے کما کر لانے کا دباؤ ڈالنے لگا۔

ایسے حالات میں جیوتی نے خود ہی 1200 روپے کی سائیکل خریدی اور اپنے والد موہن پاسوان کو اس پر بیٹھا کر بہار کے لئے نکل پڑی۔ راستہ میں تمام طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کئی بار تو کھانا بھی نصیب نہیں ہوا۔ مگر جیوتی نے ہمت نہیں ہاری۔ راستہ میں جیوتی اور اس کے والد کو کچھ امداد بھی حاصل ہوئی، کسی نے پانی پلایا تو کسی نے کھانا کھلا دیا۔

جیوتی نے کہا کہ اس کے پاس سائیکل سے سفر کرنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔ اس نے بہار جانے کے لئے ایک ٹرک والے سے بات کی تھی لیکن اس نے 6 ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ جیوتی نے بتایا ’’میرے پاپا کے پاس 6 ہزار روپے نہیں تھے۔ لہذا میں نے سائیکل سے ہی جانے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ گڑگاؤں سے دربھنگہ تک کا سفر بہت کٹھن تھا مگر اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔‘‘


یہ بھی پڑھیں: دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مفتی سعید احمد پالنپوری کا انتقال

جیوتی نے کہا، ’’میں نے پاپا کو سائیکل پر بیٹھا کر 10 مئی کو گڑگاؤں سے چلنا شروع کیا اور ہفتہ 16 مئی کی شام تک ہم گھر پہنچ گئے۔ خدا کا شکر ہے ہم اپنے گاؤں میں آ گئے۔‘‘ ادھر، جیوتی کے گاؤں والے اپنی بیٹی کے حوصلہ کی تعریف کر رہے ہیں۔ دونوں باپ بیٹی کا گاؤں پہنچنے پر طبی معائنہ کیا گیا اور اس کے بعد گاؤں کی ہی ایک لائبریری میں 14 دن کے لئے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا