English   /   Kannada   /   Nawayathi

کورونا : طبی عملےکے تحفظ کے لئے مرکزی کابینہ کا بڑا فیصلہ ، طبی عملہ پر حملہ کرنے والوں کو 7 سال جیل اور 5 لاکھ تک جرمانہ

share with us

: 22 اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع )کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑ رہے صف اول میں شامل طبی عملہ کے تحفظ کےلیے آج مرکزی کابینہ میں کافی غور و خوص کیا گیا اور اہم فیصلے لیے گئے۔

وزیرآعظم نریندر کی صدارت میں کابینی اجلاس منعقد ہوا جس میں لاکھوں ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر پیرامیڈیکل عملہ کو تحفظ فراہم کرنے کےلیے ایک آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

طبی عملہ کی حفاظت کےلیے بنائے جانے والے قانون کے تحت جرم کرنے والے کو سات سال کی سزا اور پانچ لاکھ روپئے جرمانے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے کابینی اجلاس کے فیصلوں سے میڈیا کو واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں وبائی امراض ایکٹ 1897 میں ایک آرڈیننس کے ذریعہ ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت طبی عملہ پر حملہ یا انہیں ہراساں کرنے کے جرم کو غیرضمانتی قرار دیا گیا ہے اور اس میں سزا کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ اس قانون کے تحت انسپکٹر سطح کا عہدیدار کو 30 دن میں تفتیش مکمل کرنی ہوگی جبکہ کیس کی سماعت کو ایک سال کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ قانون میں سزا کو تین ماہ سے بڑھاکر پانچ سال تک کردیا گیا ہے جبکہ سنگین جرم کی صورت میں چھ ماہ کی مدت کو بڑھاکر سات سال تک کی سزا دی جائے گی۔

کم سنگین جرم پر 50 ہزار سے دو لاکھ تک جرمانہ ہوگا اور سنگین جرم کی صورت میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر نے مزید بتایا کہ طبی عملہ کی املاک یا گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی صورت میں مجرمین سے ہرجانے وصول کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہرجانے میں نقصان شدہ املاک کا دوگنا وصول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ پر حملہ کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا