English   /   Kannada   /   Nawayathi

کویت : لوگوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کا فرمان جاری, نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی عارضی پابندی

share with us

کویت13 مارچ2020 (فکروخبر/ذرائع) کویت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس کے بعد سرکاری سطح پر بہت سے احتیاطی اقدامات لیے جا رہے ہیں۔ کویت کی وزارت مذہبی امور کی جانب سے فتویٰ جاری کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر نماز جمعہ و خطبہ کے اجتماعات پر عارضی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔

کیونکہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا کو ایک خطرناک وبا قرار دے دیا ہے۔ وزارت اوقاف و مذہبی امور کی جانب سے لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کورونا وائرس کے خدشے کے باعث تمام افراد گھروں میں ہی نماز ادا کریں، جبکہ جمعہ کی نماز اور خطبہ بھی عارضی طور پر نہیں ہو گا۔ وزارت کی جانب سے یہ اعلان آج بروز جمعہ ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کیا گیا۔

وزارت کی فتویٰ کمیٹی کے جاری کردہ فتویٰ نمبر 18/20 کے مطابق مساجد میں جمعہ کی نماز و خطبہ پر پابندی لگا دی گئی ہے ، یہ پابندی غیر معینہ مُدت کے لیے ہو گی۔

وزارت کے بیان میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں ہی نمازیں ادا کریں

کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مخصوص حالات کے باعث مساجد میں جمعہ کی نماز پر پابندی لگانا شرعاً غلط نہیں ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کی اعلیٰ ترین علماء کونسل کی جانب سے دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے فتویٰ جاری کیا ہے کہ جن افراد کی طبیعت خراب ہو اور ان میں کورونا وائرس کی مشتبہ علامات پائی جائیں، وہ مساجد میں باجماعت نماز ادا نہ کریں، کیونکہ شریعت کی رُو سے ایسا کرنا حرام ہے۔

سعودی علماء کونسل کے مطابق یہ ہدایت عالم اسلام کے مسلمانوں کے لیے ہے۔ کیونکہ کورونا وائرس نے دُنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں۔ سعودی ویب سائٹ سبق کے مطابق سپریم علماء کونسل کا 24 واں جنرل اجلاس سعودی دارالحکومت الریاض میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران مملکت میں کوروناوائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس وبا کی روک تھام کے حوالے سے علماء کی ذمہ داریوں پر بات چیت کی گئی۔

اجلاس کے دوران متفقہ طور پر فتویٰ سامنے آیا کہ کورونا وائرس کے مشتبہ مریض باجماعت نمازوں میں شرکت نہ کریں، اور اس وقت تک خود پر اس پابندی کو لاگو رکھیں جب تک انہیں طبی ماہرین کورونا وائرس سے محفوظ نہ قرار دے دیں۔ تاکہ کرونا کا وبائی مرض دیگر افراد کو اپنا نشانہ نہ بنائے۔ علماء کی جانب سے اپنی ہدایت کی دلیل میں نبی کریمﷺ کی یہ حدیث پیش کی جس میں آپ نے فرمایا تھا کہ ”کوئی بیمار صحت مند کے پاس نہ جائے۔“۔ اس کے علاوہ ایک دوسری حدیث میں اللہ کے رسول کا فرمان ہے کہ”اگر تم کسی علاقے میں طاعون کی بیماری کا سنو تو وہاں نہ جاؤ۔ جس علاقے میں تم رہتے ہو وہاں طاعون پھیلے تو وہاں سے باہر نہ نکلو“۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا