English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی تشدد میں اب تک ۴۲ افراد ہلاک ، ۸۸۵ افراد گرفتار

share with us

نئی دہلی:یکم مارچ2020 (فکروخبر/ذرائع) شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقوں میں معمولات زندگی آہستہ آہستہ معمول پر واپس آنے کے ساتھ ہی پولیس نے فسادیوں کو شکنجے میں لینا کرنا شروع کر دیا ہے اور اب تک 167 ایف آئی آر درج کرکے 885 لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا نیز گرفتار کیا گیا ہے۔

شمال مشرقی دہلی کے موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں اس ہفتے کے شروع میں شہریت (ترمیمی) قانون (سي اےاے) کے سلسلے میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جس میں اب تک 42 لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ تقریباً 300 زخمیوں کا مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولس کا ہیڈ کانسٹیبل رتن لال اور انٹیلی جنس بیورو کا جوان انکت شرما بھی شامل ہے۔

دہلی پولیس کے ترجمان مندیپ سنگھ رندھاوا نے ہفتہ کے روز حالات معمول پر اور کنٹرول میں ہونے کا دعوی کرتے ہوئے بتایا کہ فسادات کے سلسلے میں 167 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں جس میں 36 معالے آرمس ایکٹ کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فسادیوں کی شناخت کرکے انہیں شکنجے میں لینے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اب تک 885 افراد کو حراست میں لیا گیا یا گرفتار کیا جا چکا ہے۔

فسادات کی تحقیقات کے لئے اسپیشل ٹاسک فورس (ایس آئی ٹی) قائم کی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کی ایک ٹیم کے سربراہ ڈپٹی کمشنر جوائے ٹركي جبکہ دوسری ٹیم کی کمان ڈپٹی کمشنر راجیش دیو کے پاس ہے۔ ایس آئی ٹی، کرائم برانچ کے ایڈیشنل کمشنر بی کے سنگھ کی قیادت میں کام کر رہی ہے۔

دونوں ٹیموں نے فوری طور پر تشدد اور فساد سے جڑے معاملات کی تحقیقات کا ذمہ لیا۔ اس کے بعد اب دہلی تشدد سے جڑی سبھی ایف آئی آر ایس آئی ٹی کو سونپی جا رہی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا