English   /   Kannada   /   Nawayathi

حماس اور اس کے دشمنوں کے درمیان جاری خاموش جنگ:رپورٹ

share with us

بیروت:21جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' کو ایک طرف فلسطین پرقابض صہیونی دشمن اور اس کے عالمی استعماری، استبدادی حواریوں کی دشمنی کا سامنا ہے اور دوسری طرف بدقسمتی سے فلسطین کے اندر، عرب اور مسلمان ممالک میں بھی ایسے عناصر کی کمی نہیں جو حماس کو دشمن خیال کرتے ہیں۔حماس نے 10 جولائی کو ایک نیا عملی پلان تیار کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت حماس کے خلاف صہیونی ریاست کے اندر سے کی جانے والی منظم مخاصمت کے ساتھ ساتھ فلسطینی حلقوں، عرب اور مسلم دنیا کے اندر سے دشمنی کرنے والوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ یہ پلان بیروت میں حماس کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں تیار کیا گیا۔ اس اجلاس میں حماس کی اندرون فلسطینی اور بیرون ملک صورت حال، مشکلات اور مخالفت پرغور کیا گیا۔حماس کے خلاف اندرون اور بیرون فلسطین ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مہم چلائی جا رہی ہے۔ حماس کے رہ نماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریاں، جماعت کے مالی ذرائع کی بندش۔ جماعت کے خلاف میڈیاکے ایک پورے طبقے کو منظم انداز میں اشتعال انگیزی پھیلانے، جماعت کی قیادت کو بدنام کرنے، حماس کے سیاسی، سفارتی، ابلاغی، معاشی اور سیاسی پروگرامات پراثرانداز ہونے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔حماس کے بیرون ملک نیٹ ورک کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ رافت مرہ نے'مانیٹر' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قضیہ فلسطین کو خطرناک حملوں اور منظم سازشوں کا سامنا ہے۔ قضیہ فلسطین کے کلیدی مسائل جن میں القدس اور پناہ گزینوں کی واپسی کا مطالبہ شامل ہیں کو دانستہ طورپر ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ بدقسمتی سے قضیہ فلسطین کو نقصان پہنچانے کے لیے حماس کے خلاف منظم انداز میں مہمات چلائی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت حماس اندرون اور بیرون ملک ہرجگہ پر سخت دباؤ اور مزاحمت کا سامنا کررہی ہے۔ حالانکہ حماس ایک عوامی جماعت ہے جس کی جڑیں بہت گہری ہیں اور اس کا اصل مقابلہ قابض صہیونی ریاست اور ان قوتوں کیساتھ ہے جو طے شدے منصوبے کے تحت قضیہ فلسطین کوختم کرنا چاہتے ہیں۔ حالیہ عرصے کے دوران حماس کے خلاف اسرائیل نے عالمی سطح پربھی ایک بڑی اور مکروہ مہم برپا کررکھی ہے۔حماس کے بیرون ملک رہ نماؤں کوقاتلانہ حملوں میں شہید کیا جاتا ہے۔ غیرملکی سیکیورٹی ادارے حماس کا تعاقب کرتے ہیں۔ بعض ملکوں کی حکومتیں حماس کو بدنام کرنے کے لیے منفی اور من گھڑت رپورٹیں تیار کرتے اور حماس کے قضیہ فلسطین کے لیے خدمات پرضرب لگانے کی کوشش کرتیہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حماس کے مالیاتی نیٹ ورک کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حماس کے رہ نماؤں اور اس سے ہمدردی کرنیوالوں کے خلاف بھی اشتعال پھیلانے کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔اندرون فلسطین حماس پر دباؤ ڈالنے اور جماعت کو دیوار سے لگانے کے لیے غزہ کا محاصرہ سخت کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل اور مصر کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی نے بھی غزہ کے عوام پرعرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ اسرائیل کی طرف سےغزہ میں حماس کی جاسوسی کی مہمات بڑھاد ی گئی ہیں اور حماس کی جانب سے قومی مصالحت کی تمام کوششیں سبوتاڑ کی جا رہی ہیں۔بیرون ملک حماس کو نشانہ بنانے کی مہم ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب امریکا اور اسرائیل نے مل کر فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق واپسی کوختم کرنیکی مہم شروع کررکھی ہے۔ چونکہ پناہ گزینوں میں حماس کا سیاسی، ابلاغی اور قومی اثرو نفوذ بہت زیادہ ہے اس لیے حماس کو نشانہ بنا کر دراصل فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حماس کے گرد بیرون ملک گیرا تنگ کرنے کے لیے امریکا نے اپنے دوست اور اتحادی ملکوں کو بھی متحرک کردیا ہے جو حماس کے مالیاتی نیٹ ورک کو توڑں ے،حماس کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کو سودے بازیپرمجبور کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو نارملائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔تجزیہ نگار ابراہیم المدھون نے حماس کو نشانہ بنائے جانے سے متعلق بیان میں کہا کہ حماس کے خلاف منفی مہم میں نہ صرف اسرائیل بلکہ علاقائی اور عالمی قوتیں بھی سرگرم ہیں۔ حماس کے کارکنوں اور حامیوں کو شہید اور گرفتار کیا جا رہا ہے۔تیونس میں حماس کے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کو شہید کیا گیا، طہ الجبوری کو اغواء کرلیا گیا، خلیجی ملکوں اور لیبیا میں حماس کے حامیوں پر دہشت گردی کے الزامات عاید کرکے ان کی پکڑ دھکڑ کی جا ہی ہے۔ عالمی سطح پرحماس کی قیادت کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ امریکا نے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور نائب صدر صالح العاروری کو دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض عرب اور عالمی طاقتیں حماس کی عوامی مقبولیت سے خائف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ قوتیں فلسطینی قوم کو حماس میں متنازع بنانے کی سازشوں میں سرگرم ہیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا