English   /   Kannada   /   Nawayathi

برطانیہ میں مسلمان بچوں کو ہم جنس پرستی کی تعلیم دینے پر احتجاج

share with us


ہم جنسی پرستی آگاہی پروگرام اینڈریو موفت کے اپنے ذاتی نظریات ہیں، مسلمان اور مسیحی والدین


لندن :04مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)ہم جنس پرستی وہ قبیح فعل ہے جسے مغربی تہذیب نے قریب قریب گلے لگالیا ہے اس تہذیب مغرب نے ہم جنس پرستی جیسی خلاف فطرت فعل کے حق میں زبردست پروپیگنڈا کیا، اسے جائز قرار دینے کیلئے قانون سازی کی۔  بلکہ انسانی حقوق، آزادی اور جدیدیت کے نام پر اس کے فروغ کےلئے مکروہ کوششیں کیں ،ہم جنس پرستی : 113/ ممالک میں قانونی اور 76/ میں غیر قانونی ہے.ہم جنس پرستی ایک مہلک متعدی مرض کی طرح ساری دنیا میں بڑی تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے، اس کے حامیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہےبرطانیہ کے شہر برمنگھم کے ایک پرائمری اسکول میں زیر تعلیم مسلمان بچوں کو ہم جنس پرستی سے متعلق آگاہی دینے پر والدین نے ہفتہ وار احتجاج شروع کر دیا۔برطانوی اخبار کے مطابق پارک فیلڈ کمیونٹی اسکول میں 99 فیصد بچے مسلمان ہیں جنہیں نو آؤٹ سائڈر پروگرام کے تحت کہانیوں پر مشتمل کتابوں کے ذریعے ہم جنس پرستی سے متعلق آگاہی دی جارہی ہے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ والدین کی جانب سے ہفتہ وار احتجاج کے بعد اسکول نے والدین پر زور دیا کہ وہ اسکول کے باہر ہر ہفتے احتجاج کرنے سے گریز کریں۔رپورٹ کے مطابق مذکورہ پروگرام کے سربراہ اینڈریو موفت خود ہم جنس پرست ہیں اور انہیں والدین کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا ہے۔دوسری جانب مسلمان اور مسیحی والدین نے احتجاج کے دوران کہا کہ ہم جنسی پرستی آگاہی پروگرام اینڈریو موفت کے اپنے ذاتی نظریات ہیں۔۔مسلمان مظاہرین نے میگافون پر نعرے لگائے کہ مسٹر موفت کو بے دخل کرو۔خیال رہے کہ ورکی فاؤنڈیشن گلوبل ٹیچر پرائز کی جانب سے ٹیچر ایوارڈز کے لیے اینڈریو موفت منتخب کیے گئے 10 امیدواروں میں سے ایک ہیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا