English   /   Kannada   /   Nawayathi

حماس کی لیبیا میں چار فلسطینیوں کو سزائیں دینے کی شدید مذمت

share with us


لیبیا میں موجود فلسطینی لیبیا کے مہمان ہیں مگر وہاں کی حکومت فلسطینیوں کو بھی انتقامی کارراوئیوں کا نشانہ بنا رہی ہے،بیان


غزہ:26؍فروری2019(فکروخبر/ذرائع)اسلامی تحریک مزاحمت'حماس' نے لیبیا کی ایک عدالت سے چارفلسطینیوں کو قید اور بھاری جرمانوں کی سزاؤں کو ظالمانہ اور غیرانسانی قرار دیتے ہوئے ان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کی عدالت نے محض سیاسی انتقام میں چار بے گناہ فلسطینیوں کو قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔حماس لیبیا کی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس پر نظرثانی کا مطالبہ کرتی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لیبیا میں موجود فلسطینی لیبیا کے مہمان ہیں مگر وہاں کی حکومت فلسطینیوں کو بھی انتقامی کارراوئیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطاب لیبیا کی عدالت نے چارفلسطینیوں مروان عبدالقادر الاشقر، ان کیبیٹے برا، موید جمال عابد اور نصیب محمد شبیر کو لیبیا کے خلاف سازش کے الزام میں حراست میں لیا گیا اور ان کے خلاف جعلی الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔ چاروں کو اکتوبر 2016 کو طرابلس سے گرفتار کیا گیا اور دوران حراست انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ لیبی جلادوں کے تشدد سے برا کی ایک آنکھ بھی ضائع ہوگئی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے لیبی عدالت کے فیصلے کو غیر منصفانہ اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کرنے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ لیبیا کی حکومت ان فلسطینیوں کو صہیونی ریاست کے حوالے کر سکتی ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق چاروں فلسطینی لیبیا میں کرنل قذافی کے دور سے رہائش پذیر ہیں۔ 56 سالہ مروان الاشقر طرابلس میں ایک ٹیکنالوجی کمپنی چلاتے ہیں جبکہ دیگر تینوں فلسطینی لیبیا کی جامعات میں زیر تعلیم ہیں۔ مروان بلند فشار خون اور ذیابیطس کے مریض ہیں مگرانہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا