English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایودھیا:رام مندر پر سیاست کرنے والی سرکار کیا اب توڑنے جا رہی ہے ۱۰۰ سے زائد مندریں؟

share with us

ایودھیا:15ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جس ایودھیا کو چمکانے کی بات کر رہے ہیں وہاں کئی عمارتیں اور مندر کی حالت انتہائی خستہ ہے۔ یہی سبب ہے کہ ایودھیا میونسپل کارپوریشن نے مندروں سمیت 176 عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کر کہا ہے کہ ’’یا تو آپ خستہ حال مندروں اور عمارتوں کو درست کرائیں یا پھر منہدم کر دیں۔‘‘ ایودھیا میونسپل کارپوریشن کے کمشنر نے مزید کہا کہ ’’یا تو وہ نوٹس پر عمل کریں یا پھر عمارت منہدم کرنے کے لیے کارپوریشن سے کہیں۔‘‘

میڈیا سے بات چیت کے دوران ایودھیا میونسپل کارپوریشن نے نوٹس جاری کیے جانے کے بعد کچھ عمارت مالکان کی پیش قدمی کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’176 میں سے 59 لوگوں نے خستہ حال عمارتوں کی مرمت کرا لی ہے جب کہ 6 لوگوں نے عمارت کو خود سے منہدم کر دیا ہے۔‘‘

اب ایسے ماحول میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ یوگی حکومت کے پاس قدیم مندروں کو بچانے کا کیا منصوبہ ہے۔ ایودھیا میں مندروں کی خستہ حالت کئی سوال کھڑے کر رہی ہے۔ بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کے لیے پرعزم بی جے پی کے لیے یہ شرمناک ہے کہ وہ ان مندروں کی بھی ٹھیک سے دیکھ بھال نہیں کر پا رہی جو پہلے سے ہی بنے ہوئے ہیں اور قابل مرمت ہیں۔

ایودھیا میں ہی نہیں، وارانسی میں بھی کم و بیش یہی حالت ہے۔ یہاں کاشی وشوناتھ کاریڈور کے نام پر بڑی تعداد میں مندر توڑے گئے اور اب ایودھیا میں 100 سے لے کر 500 سال تک کے پرانے اور تاریخی مندروں کو توڑنے کے لیے نوٹس دیا جا رہا ہے۔ سادھو-سنت اس کے خلاف بول رہے ہیں لیکن میونسپل کارپوریشن اپنا دفاع کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ سادھو-سنتوں کا کہنا ہے کہ قدیم مندریں بنارس کی پہچان ہیں اور اگر یہ مندریں ہی نہیں رہیں گی تو شہر کی پہچان کیسے بچے گی۔ لیکن مندروں کو توڑے جانے کا سلسلہ جاری ہے، اور یوگی حکومت اس تعلق سے خاموش ہے۔ وہ صرف رام مندر اور رام کی مورتی بنانے پر بیان دے رہی ہے۔ اسے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ایودھیا اور بنارس کے قدیم مندر توڑے جائیں اور ڈیولپمنٹ کے نام پر وہ دوسرے تعمیراتی کام ہوں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا