English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھگت سنگھ کو دہشت گرد کہنے کا الزام میں ہٹائے گئے جموں کے پروفیسر، پروفیسر نے سازش قرار دیا

share with us

نئی دہلی :یکم دسمبر2018(فکروخبر/ذرائع) جموں یونیورسٹی میں پالیٹیکل سائنس کے پروفیسر محمد تاج الدین پر مجاہد آزادی اور محب وطن بھگت سنگھ کو مبینہ طور پردہشت گرد بتانے کا الزام لگاہے ۔ اس معاملے سے متعلق ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔جس کے بعد طلبا نے پروفیسر کی مخالفت کی اور وائس چانسلر سے اس کی شکایت کی ۔خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، وی سی نے اس پر کارروائی کرتے ہوئے پروفیسر کو فوری طور پر ٹیچنگ سے ہٹادیا ہے اور شکایت کی بنیاد پر وی سی نے جانچ کے حکم دیے ہیں ۔

میڈیا رپورٹس میں یونیورسٹی کے ایک اسٹوڈنٹ کے حوالےسے کہا گیا ہے کہ ،ہم نے تاج الدین کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے ۔ ہماری آواز کو انتظامیہ  دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ اگر بھگت سنگھ دہشت گرد تھے تو پھر ہیرو کون تھا ذاکر موسیٰ ؟ وہیں جمعہ کو تاج الدین نے اے این آئی سے بات چیت میں صفائی دی ہے کہ ،میں بھگت سنگھ کو انقلابی مانتا ہوں ۔ وہ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے ملک کے لیے اپنی جان دی ۔

انہوں نے کہا کہ میں کلاس میں لینن کی بایو گرافی پڑھارہا تھا ۔میری باتوں کو سیاق و سباق کے بغیر پیش کیا جارہا ہے۔ میں نے کہا تھا ملک اپنے خلاف ہونے والے تشدد کو دہشت گردی مانتا ہے ۔اور اسی سلسلے میں بتارہا تھا کہ کس طرح اسٹیٹ بھگت سنگھ کو دہشت گرد بتاتا ہے۔میرا کوئی مقصد نہیں تھا کہ میں بھگت سنگھ کی عظمت کو کم کروں اور کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچاؤں ۔ میرے اس دو گھنٹے کے لیکچر میں سے کسی نے ان 25 سکینڈ کا ویڈیو بنالیا ،جس میں دہشت گردی کا لفظ آیا تھا۔ لیکن اس کا وہ بالکل مطلب نہیں ہے جو میں کہنا چاہتا تھا۔اس کے باوجود کسی کو اس سے ٹھیس پہنچی ہے تو میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا