English   /   Kannada   /   Nawayathi

رام مندر تعمیر کے لئے قانون کا مسودہ تیار کر چکی ہے مودی سرکار : آر ایس ایس لیڈر کا دعوی

share with us

نئی دہلی:28؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)آر ایس ایس کے شعلہ بیان لیڈر اندریش کمار نے رام مندر معاملہ پر سنسنی خیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت نے مندر تعمیر کے لیے قانون کا مسودہ تیار کر لیا ہے لیکن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے اعلان نہیں کر رہی ہے۔ یہ بیان انھوں نے پنجاب یونیورسٹی میں ’جوشی فاؤنڈیشن‘ کے ذریعہ’جنم بھومی میں انیائے کیوں‘ موضوع پر منعقد سمینار کے دوران دیا۔

اندریش کمار نے سمینار میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے حکومت خاموش ہے اور آرڈیننس نہیں لا رہی، لیکن انتخاب ختم ہونے میں زیادہ وقت نہیں ہے۔ اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور آر ایس ایس لیڈر نے ساتھ ہی رام مندر معاملہ میں سپریم کروٹ کے رویہ کو بھی نشانہ بنایا اور ججوں کے خلاف نازیبا کلمات ادا کیے۔

عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’میں رام مندر معاملے کی سماعت کر رہے تین ججوں کی بنچ کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ 125 کروڑ ہندوستانی باشندے ان تینوں ججوں کا نام جانتے ہیں۔ ان لوگوں نے اس معاملے میں تاخیر کی ہے، اسے نظر انداز کیا ہے اور اس معاملے کی ہتک عزتی کی ہے۔‘‘ اندریش کمار نے مزید کہا کہ ’’کیا ملک اتنا معذور ہے کہ دو تین جج ملک میں جمہوریت، آئین اور بنیادی حقوق کا گلا گھونٹ دیں گے۔‘‘

 

 

آر ایس ایس لیڈر اندریش نے سپریم کورٹ کے ججوں پر حملہ جاری رکھتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’اگر کوئی سرپھرا شخص رام مندر پر قانون کے خلاف سپریم کورٹ جائے گا تو آج کا چیف جسٹس اسے اسٹے بھی کر سکتا ہے۔‘‘ سمینار میں موجود لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آپ اور ہم بے بس ہو کر تماشائی بنے رہیں گے، آخر کیوں اور کس لیے۔ جو دہشت گردوں کو آدھی رات کے وقت سن سکتے ہیں، وہ امن کا مذاق بنا دیں اور ہم دیکھتے رہیں۔‘‘ ساتھ ہی اندریش نے یہ بھی کہنے میں جھجک محسوس نہیں کی کہ ’’عدلیہ کی تاریخ میں ہم نے وہ کالا دن بھی دیکھا ہے جب لوگوں کے بھروسہ کو توڑا گیا اور انھیں انصاف دینے میں تاخیر کی گئی۔ یہ ججوں نے نہیں کیا، عدالتی نظام نے بھی نہیں کیا، بلکہ کچھ اشخاص نے کیا ہے۔‘‘

اپنی تقریر میں اندریش کمار نے دعویٰ کیا کہ ججوں کے خلاف لوگوں کی ناراضگی بڑھ رہی ہے جس کو سمجھنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ہر کوئی انصاف کا انتظار کر رہا ہے اور انھیں اب بھی بھروسہ ہے، لیکن دو تین ججوں کی وجہ سے عدلیہ، جج اور انصاف کی بے عزتی ہو رہی ہے۔ اس (مندر) معاملے پر جلد سماعت ہونی چاہیے تھی۔ آخر اس میں کیا دقت ہے۔ اگر یہ جج جلد انصاف دینے کے لیے تیار نہیں ہیں تو انھیں سوچنا چاہیے کہ کیا وہ جج بنے رہنا چاہتے ہیں یا پھر استعفیٰ دینا چاہتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا