English   /   Kannada   /   Nawayathi

گجرات فسادات کے بارے میں حامد انصاری نے اٹھائے کئی سوال

share with us

نئی دہلی:14؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)بھارت کے سابق نائب صدر ڈاکٹر حامد انصاری نے 2002 کے گجرات فسادات کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا کہ گجرات کی حکومت نے اس وقت دفعہ 355 کا استعمال کیوں نہیں کیا۔حامد انصاری نے سابق لیفٹنینٹ جنرل ضمیر الدین شاہ کی کتاب 'دی سرکاری مسلمان' کی رسم اجرا کی تقریب سے خطاب کیا۔ڈاکٹر حامد انصاری نے کہا دہشت گردی کا کوئی حل نہیں ہے کیوں کہ لوگوں کا دل جیت کر ہی حالات بہتر کیے جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر حامد انصاری نے گجرات فسادات پر لیفٹنینٹ جنرل ضمیر الدین شاہ کی کتاب کے حوالے سے کہا کہ فسادات کے وقت گجرات حکومت کا رد عمل انتہائی سست تھا، حکومت نے کرفیو لگانے کا حکم تو دیا لیکن اس پر مناسب عمل نہیں کیا گیا۔ 
انہوں نے کہا کہ پولیس کا رویہ بھی انتہائی جانب دارانہ تھا۔ اس کتاب میں لکھا گیا کہ گجرات فسادات کے موقع پر جب فوج ریاست کے مختلف علاقوں میں پہنچی تو ایک دن بعد فوج کو گاڑی اور دیگر ساز و سامان دیا گیا۔ ایک دن کی تاخیر پر بھی کئی سوال اٹھائے گئے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا