English   /   Kannada   /   Nawayathi

جنسی استحصال کے الزامات میں گھرے ایم جے اکبر نے تمام الزامات کو بتایا بے بنیاد

share with us

نئی دہلی:14؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)می ٹو مہم (#MeToo) کے تحت جنسی استحصال کے الزامات سے گھرے مرکزی وزیر مملکت ایم جے اکبر اتوار کی صبح نائیجیریا کے دورے سے وطن واپس لوٹ آئے۔ اکبر نے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر صحافیوں سے کہا کہ وہ اپنے اوپر لگے الزامات کے سلسلے میں بعد میں بیان دیں گے۔

وہیں ابھی کچھ دیر قبل وزیر مملکت برائے خارجہ امور ایم جے اکبر نے الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر ثبوتوں کے الزامات عائد کرنا ایک بخار بن چکا ہے، نیز ان پر لگے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خود پر لگے ان الزامات پر وہ قانونی کارروائی کریں گے۔

کچھ میڈیا چینلوں نے ذرائع کے حوالہ سے یہ خبر چلائی تھی کہ ایم جے اکبر نے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ انہوں نے ای میل کے ذریعہ اپنا استعفی پیش کیا ہے لیکن نہ تو حکومت اور نہ ہی ایم جے اکبر کی جانب سے استعفی کی تصدیق کی گئی ہے۔

اپنے بیان میں ایم جے اکبر نے کہا، ’’میں بیرونی دورے پر تھا اس لئے اپنے اوپر لگے الزامات پر جواب نہیں دے پایا۔ میرے اوپر جو بھی الزامات ہیں وہ من گھڑت ہیں۔ الزامات میں ذرا بھی سچائی نہیں ہے۔‘‘

ایم جے کبر نے کہا، ’’صرف ایشین ایج میں میں نے غزالہ وہاب کے ساتھ کام کیا ہے۔ اس وقت ادارتی ٹیم ایک چھوٹے سے ہال میں کام کرتی تھی۔‘‘

می ٹو مہم (#MeToo) کے تحت​​​​​​​ہیش ٹیگ ’می ٹو‘مہم كے تحت ان پر کئی خواتین صحافیوں نے جنسی استحصال کے الزام لگائے ہیں جس سے ان کی کرسی پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ان کے ساتھ بطور انٹرن کام کر چکی ایک ٹیلی ویژن چینل کی صحافی کے الزام کے بعد ان پر دباؤ اور بھی بڑھ گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے فی الحال اس معاملہ پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ کئی خواتین تنظیموں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ سے اکبر کو عہدہ سے ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔​​​​​​​

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا