English   /   Kannada   /   Nawayathi

فتوی سے متعلق اترا کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلہ پر سپریم کورٹ نے لگائی روک ، جمعیۃ علماء نے فیصلہ کا کیا خیر مقدم

share with us

نئی دہلی:13؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر فی الحال روک لگا دی ہے، جس میں  فتوے  دینے پر پابندی لگا دی تھی۔ واضح ہو کہ اترا کھنڈ ہائی کورٹ نے 30 اگست کو ریاست میں ہر طرح کے فتوے پر روک لگا دی تھی۔سپریم کورٹ کی بنچ نے یہ فیصلہ جمعیۃعلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے دیا ہے ۔ 4ستمبر کو  جمعیۃعلماء ہند نے مذکورہ فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کی سماعت آج ہوئی ۔جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے عدالت میں ایڈوکیٹ راجو رام چندرن، ایڈوکیٹ شکیل احمدسید،ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی ، ایڈوکیٹ طیب خاں، ایڈوکیٹ مجیب الدین خاں،ایڈوکیٹ عظمی جمیل، ایڈوکیٹ پرویز دباس پیش ہوئے ۔

معاملے کی سنجیدگی کے مدنظر چار ستمبر کو جمعیۃ علماء ہند نے مذکورہ فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا ، 

سینئر وکیل راجو رام چندر ن نے عدالت میں استدلال کیا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ دستو ر ہند کی دفعہ 26اور وشوا لوچن مدان کیس بنام حکومت ہند میں بذات خود سپریم کورٹ کے فیصلے کی شدید خلاف ورزی ہے ۔ دستور ہند کی دفعہ 26(بی ) میں ہر ایک کو اپنے مذہبی مسائل میں خود کے انتظام کا حق دیا گیا ہے۔لہذا اسے کوئی بھی عدالت ختم نہیں کرسکتی ۔نیز دستورکی دفعہ 141یہ واضح کرتی ہے کہ کسی عدالت کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف فیصلے دینے کا حق نہیں ہے ۔ اس بات کی بھی شکایت کی کہ ہائی کورٹ نے لشکر پنچایت کے فرمان کو ’فتوی‘ سمجھنے کی غلطی کی ہے اور اس سلسلے میں صرف ہندی کے ایک اخبار کو بنیاد بنا کر فیصلہ دے دیا گیا۔حالاں کہ اخبار کے مطالعے سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ وہ محض پنچایتی فرمان ہے اور اس کا فتوی سے دور دور تک تعلق نہیں ہے ۔

عرضی گزار اورجمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹر ی مولانا محمود مدنی نے اسٹے ملنے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک کے کونے کونے میں دارالافتاء دینی رہنمائی کا فریضہ انجام دے رہیں۔وہ صرف سائل کے جواب میں مذہبی رہنمائی کرتے ہیں ۔ یہ بات صاف طور پر سمجھ لینی چاہیے کہ فتوی کوئی فرمان نہیں ہے ۔انھوں نے عدالت کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری اسٹے کا حکم جاری کیا ہے ۔ امیدہے کہ عدالت مثبت اور تعمیر فیصلہ سنائے گی ۔

۔جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے عدالت میں ایڈوکیٹ راجو رام چندرن، ایڈوکیٹ شکیل احمدسید،ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی ، ایڈوکیٹ طیب خاں، ایڈوکیٹ مجیب الدین خاں،ایڈوکیٹ عظمی جمیل، ایڈوکیٹ پرویز دباس پیش ہوئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا