English   /   Kannada   /   Nawayathi

راجستھان ”ہوا محل“ اور عسیر ”قصر المقر“ کے فن تعمیر میں حیرت انگیز مماثلت

share with us

ریاض:یکم اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)ہندوستان کے معروف صوبے راجستھان میں واقع ”ہوا محل“ اور جنوبی سعودی عرب کے مشہور علاقے عسیر کے ”قصر المقر“ کے فن تعمیر میں حیرت انگیز مماثلت دیکھ کر ماہرین فن یہ کہنے لگے کہ ایسا لگتا ہے کہ دونوں عظیم الشان محل معماروں نے باقاعدہ سمجھوتہ کرکے تعمیر کئے ہونگے۔ سعودی عرب کا قصر المقر مختلف حوالوں سے د نیا کے شاندار ترین تاریخی محلوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ یہاں نوادر اور قلمی نسخوں کا عظیم الشان خزانہ محفوظ ہے جبکہ ہندوستان میں راجستھان کا ہوا محل2صدی پر مشتمل ہندوستان کی تاریخ کے بہت سارے قصوں، کہانیوں کے راز اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ دونوں محلوں کی تعمیر میں ایک جیسے پتھر استعمال ہوئے ہیں۔ دونوں کا خارجی منظر ایک دوسرے سے ملتا جلتا ہے۔ روشندان ، رنگ ، پے درپے منزلیں اور اونچائی سب کچھ ایک دوسرے کے مماثل ہے۔ دن بھر دونوں محلوں میں قدرتی روشنی کا تصور بھی ایک جیسا ہے۔ قصر المقر اس انداز سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ سورج کی شعاعیں تمام روشندانوں پر تسلسل کے ساتھ پڑتی ہیں۔ جس سے پورا محل روشن رہتا ہے۔ اسی طرح ہوا محل میں 953روشندان بنے ہوئے ہیں۔ ان کے دو مقصد ہیں۔ ایک تو یہ کہ سورج کی روشنی محل میں مسلسل آتی رہے۔ دوسرا مقصد ہوا کو مرطوب رکھنا اور محل کے اندر ہوا کی آمد و رفت کو یقینی بنائے رکھنا ہے۔ سعودی عرب کا قصر المقر 5منزلہ ہے۔ علاوہ ازیں اس کے گنبد اور صحن ہیں۔ راجستھان کا ہوا محل بھی 5منزلہ ہے اور تقریباً15میٹر اونچا ہے۔ مملکت کا قصر المقر منفرد شکل سے آراستہ ہے۔ اسکی دیوارو ںپر خوبصورت اسلامی نقوش کثیر تعداد میں بنائے گئے ہیں۔ دوسری جانب ہوا محل میں اسلامی اور ہندو طرز تعمیر کے پھول بوٹے بڑی کشش رکھتے ہیں۔قصر المقر کو فلکیات کا محل بھی کہا جاتا ہے۔ چاند، ستاروں کے مشاہدے کیلئے بھی اسے استعمال کیاجاتا ہے۔ یہ سروات پہاڑ کے اوپر قائم ہونے کی وجہ سے بھی فلکیات محل کے نام سے موسوم ہے۔ راجستھان کے ہوا محل کو بھی قصر فلکیات کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے کیونکہ 200برس قبل جب اسے تعمیر کیا گیا تھا تو اس وقت اس سے زیادہ اونچی جگہ تک رسائی کا تصور نہیں تھا۔ ہندوستانی ماہر فلکیات اس کے اوپر جاکر ستاروں کا مشاہدہ کیا کرتے اور کھیتی باڑی، فصل کی کٹائی اور شادی کی تاریخیں متعین کیا کرتے تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا