English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام میں18 ہزار افراد کا خون روس کی گردن پرہے‘آبزرویٹری

share with us

حملوں میں داعش کے 5233 اور متعدد انتہا پسند جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا‘رپورٹ


دمشق:یکم اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع) شام میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے ادارے آبزر ویٹری فارہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ گذشتہ 3بسالوں کے دوران روسی فوج نے شام میں 18 ہزار افراد کو بمباری میں قتل کیا۔ ان میں نصف تعداد عام شہریوں پر مشتمل ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز شام کے حالات پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ’’آبزرویٹری فارہیومن رائٹس ‘‘کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ روسی فوج نے شام میں اپنے حلیف بشارالاسد کے دفاع میں 30 ستمبر 2015ء4 کو شامی باغیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا۔گذشتہ تین برسوں کے دوران روسی فوج کیفضائی اور زمینی حملوں میں 18 ہزار96 افراد لقمہ اجل بنے۔ مارے جانے والے افراد میں زیادہ تر جنگجو ہیں جبکہ 7988 عام شہریوں کا خون بھی روسی فوج کی گردنوں پر ہے۔رپورٹ کے مطابق روسی فوج کے حملوں میں شام میں ’داعش‘ کے 5233 اور کئی سو دوسرے انتہا پسند جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے شام میں روسی فوجی آپریشنز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔روس پر الزام ہے کہ وہ بمباری کے دوران بنیادی ڈھانچے اور اسپتالوں کو بھی اندھا دھند نشانہ بنا کر اسے تباہ کرتا رہا ہے۔شام میں امدادی سرگرمیوں میں پیش پیش انسانی حقوق گروپ ’وائٹ ہیلمٹ‘ کے مطابق 2015ء4 کے بعد روسی بم باری کے نتیجے میں بڑی تعداد میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور ان میں پناہ لینے والے خواتین، بچے اور دیگر افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق روسی فوج کے فضائی حملوں میں شام میں 19 اسکول، 12 بازار،20 اسپتال اور 21 ریسکیو اور امدادی مراکز تباہ ہوئے۔ حال ہی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں عالمی اتحادی فوج کے ’داعش‘ کے خلاف آپریشن میں 3300 عام شہری مارے گئے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا