English   /   Kannada   /   Nawayathi

پٹرول - ڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ پردہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کو بھیجا نوٹس

share with us

نئی دہلی:12؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو پٹرول - ڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کرایک مفاد عامہ کی عرضی پرسماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ کورٹ نے مرکز سے قیمتوں میں اضافہ ہونے سے متعلق جواب طلب کیا ہے اورمعاملے کی آئندہ سماعت 16 نومبرکومقررکی ہے۔

عدالت نےعرضی گزارسے بھی کہا ہے کہ 4 ہفتے کے اندروہ مرکزی حکومت کو پرزنٹیشن دیں اوربتائیں کہ کیسے پٹرول - ڈیژل کی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔ حالانکہ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ پٹرول - ڈیژل کی قیمت حکومت کی پالیسی کا حصہ ہیں۔ کیسے اس پرعدالت حکم دے سکتی ہے، لہٰذا 16 نومبرتک عرضی گزاراورمرکزی حکومت اس بابت جواب دائر کریں۔

 

اس عرضی میں اسینشیل کموڈٹیزایکٹ 1955 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ضروری اشیا کو مناسب قیمتوں پرعام لوگوں تک پہنچائیں۔ گزشتہ دنوں مسلسل پٹرول - ڈیژل کی قیمتوں کے متعلق عدالت سے گہارلگائی گئی ہے کہ وہ مرکزکو فوری حکم دیں، جس سے عام لوگوں کو کچھ راحت مل سکے۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ تیل کمپنیاں فی الحال جس قیمت پرپٹرول اورڈیژل فروخت کررہی ہیں، وہ سیدھے طور پراسینشیل کموڈیٹیزایکٹ 1955 کے سیکشن 3 (1) کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس کے لئے تیل کمپنیوں پر جرمانہ بھی لگایا جانا چاہئے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا