English   /   Kannada   /   Nawayathi

شب قدرمیں شب بیداری کرکے، اجروثواب کے مستحق بنیں

share with us

اِنہی راتوں میں سے ایک شب کو شبِ قدر کے نام سے تعبیر کیاگیا ہے اور اس کی فضیلت وعظمت زبانِ وحی سے ’’خیرمن الف شھر‘‘ کے الفاظ میں بیان کی گئی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ رات غیرمعمولی برکت ورحمت کی ایک ایسی رات ہے جسے غفلت وتساہلی میں نہیں گزارنا چاہئے۔
’’شبِ قدر‘‘ کو یہ بزرگی اس لئے بھی حاصل ہے کہ اللہ کی آخری کتاب جو ساری سابقہ کتب آسمانی کی تصدیق کرنے والی اور بنی نوع انسان کی ہدایت ونجات اور ترقی وفلاح کا راستہ دکھانے والی ہے اور قیامت تک کے لئے انسان کو مخاطب کرنے والی اور اُس کو اپنے مالکِ حقیقی سے ملانے والی ہے وہ اِسی مبارک شب میں نازل ہوئی اور دنیا میں ایک انقلابِ عظیم کا سبب بنی، چنانچہ یہ رات در حقیقت قرآنِ پاک کی سالگرہ کی رات ہے مگر اس کے لئے کوئی ایک تاریخ مقرر نہیں فرمائی گئی بلکہ حکم دیاگیا ہے کہ اس رات کو رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو یعنی ۲۱؍۲۳؍۲۵؍۲۷؍ اور ۲۹؍ رمضان المبارک کی ہر رات مین عبادت کرو۔ شاید کہ یہی رات شبِ قدر ہو، چنانچہ جو اہل ایمان عشرہ میں ایک رات کے بجائے پانچ راتوں میں اللہ جل شانہ کی بارگاہ میں گڑگڑائیں گے، معافی مانگیں گے تو بہ کریں گے، سجدہ ریز ہونگے وہی اِس کی برکات کے حامل ہونگے۔
حدیثِ مبارکہ کے مطالعہ سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان پانچوں شبوں میں ترجیح۲۷ ویں شب کو حاصل ہے یعنی ’’شب قدر‘‘ رمضان کی ۲۷ویں رات ہے مگر ہمت وحوصلے کے مالک اور شبِ قدر کے قدر شناس اِس پورے عشرے کی تمام راتوں میں شب بیداری کرکے اجر وثواب کے حقدار بنتے ہیں۔
ارشاد نبوی ہے کہ ’’تمہارے اوپر ایک مہینہ آیا ہے جس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس سے محروم رہ گیا وہ ساری خیر سے محروم ہوگیا‘‘ یقیناًاس سے بڑھ کر محرومی اور بدنصیبی کیا ہوسکتی ہے کہ سال بھر میں صرف ایک رات جس کی خیر وبرکت کا اندازہ کوئی عقل بشریٰ نہیں کرسکتی لغویات وفضولیات میں گزار دی جائے۔
حضور علیہ السلام نے خود اپنی زندگی میں اس رات کو جاگ کر کرامت کے لئے ایک نمونہ پیش فرمایا ہے جس کے بعد صحابہ کرام بزرگان عظام اور اولیائے امت نے تاریخ کے ہر دور میں اس رات کا یہی احترام فرمایا ہے۔ اس گئے گزرے دور میں جب کہ مذہب کی طرف سے عام بے اعتنائی پیداہوچکی ہے بے شمار اللہ کے بندے ایسے ہیں جو اس رات کو انتہائی ذوق وشوق سے عبادت میں گزار دیا کرتے ہیں۔
دین سہولت کا نام ہے اگر کوئی شخص پوری رات نہ جاگ سکے تو رات کے جتنے حصہ میں ممکن ہو عبادت کرے تو انشاء اللہ اس بابرکت رات کے انوار وبرکات کا کچھ نہ کچھ حصہ اسے مل کر رہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا