English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمارے ملک نے کیسا نمو نہ چن لیا یارو !

share with us

مو دی عوا م کو صرف سبز باغ دکھا رہے ہیں اور اپنا الّو سیدھا کر رہے ہیں اہل فکر شعور اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ مو دی حکو مت کی یکطرفہ سیاسیت بیرونی ممالک کے درمیان کس طرح ملک کے وقار کومجروح کر رہی ہے ۔ اگر مودی کی دو سالہ حکومت کا منصفانہ جائزہ لیا جائے تو ہرمحب وطن یہ ضرور کہے گا کہ کبھی گھر واپسی کا مشن چلا کر ملک کی مذہبی آزادی کو ختم کیا جا رہا ہے تو کبھی اقلیتی طبقہ کے خلاف قانون بنا کر ان کو بے موت مارا جا رہا ہے کبھی آر ایس ایس ، شیو سینا ، ہندوتوں اور بجرنگ دل کے ٹکروں پر پارلیمنٹ ممبران بن نے والے انتہا پسند زہر آلود بیان دے کر ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو پرا گندہ کر رہے ہیں ۔ کبھی مسلم قیدیوں کو منظم شازشوں کے تحت قتل کیا جا رہا ہے تو کبھی گجرات فساد میں مارے جانے والے لوگوں کے خون سے ہو لی کھیلنے والوں کو با عزت بڑی کیا جا رہا ہے اور اب اپنے اہم مقصد کو پو را کرنے کے لئے مودی حکومت رام مندر کی تعمیر کا قانون راجیہ سبھا میں پا س کرانے کے لئے ایڑی چو ٹی کازور لگا رہی ہے ۔ '' سب کا رتھ سب کا وکاس '' کا نعرہ لگا کر ووٹ حاصل کرنے والی مو دی حکومت اپنی دو سالہ کار کرد گی سے بتلانا چاہتی ہے کہ عوام کو مہنگائی کا تحفہ دے کر اپنی انتخابی مہم کے اخراجات اور بے لگام نیتاؤں کو کھلی چھوٹ دے کر ہمارے نعرہ کا مطلب ''اپنوں کاساتھ اپنوں کا وکاس تھا''کہنے کو تو بہت کچھ ہے مگر کیا کیا بیان کروں ان ظالموں کے بارے میں ۔مودی جی نے کہا تھا ! سب کا ساتھ سب کا وکاس ، میک ان انڈیا اورجے جوان جے کسان جیسے پر فریب نعرے ایجاد کر کے عوام کو دھوکہ دے کر جو کامیابی حاصل کی تھی اب عوام کا ہر طبقہ ان کو رفتہ رفتہ اپنے دلو دماغ سے کھر چنے لگا ہے اور جو بھی رو یا پچھلو ں کو رویا والی کہاوت کو تسلیم کرنے لگا ہے ۔بقول ذاکر پرتاپ گڑھی!
کتنا ہے فرق دیکھئے کل اور آج میں
نفرت کے دیپ جلاتے ہیں اپنے سماج میں 
مزدور کو دو وقت کی روٹی نہ مل سکی 
مہنگا ئی آسمان چھوئے مو دی کے راج میں 
مو دی حکومت کے دو سال میں کو ئی ایسا کام نظر نہیں آرہا ہے جس کو قابل تعریف اور عوامی مفاد میں قابل تحسین کہا جا ئے یا شمار میں لایا جا ئے ، ورنہ کیا وجہ کہ خود اسی پارٹی کے لیڈران اور پا لیسیوں پر مہر لگانے والے آئے دن حکومت کے کام کاج پر نکتہ چینی اور رتنقید کررہے ہیں ۔ جب وزیر اعظم مودی سے فریاد کرتے ہیں تو فرقہ پرستی کو ختم کیا جائے تو وہ چپکی لگا دیتے ہیں اور اپنے آر ایس ایس جو پتہ نہیں رشتے میں با پ لگیں گے موہن بھاگوت جو اصل غنڈہ ہے اس کے ساتھ امت شاہ ،پروین تو گڑیاجیسے ظلم کرنے والے کو کھلی چھوٹ دے رکھے ہیں ہمارے وزیر اعظم مو دی جی ۔دوسال میں مو دی جی کرسی پہ بیٹھے بیٹھے یہی سب کروا رہے ہیں ۔ اور عوام کو بے وقوف سمجھ رہے ہیں ملک کے اقلیتی طبقات بالخصوص مسلمانوں کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنا یا جاتا ہے مسجد وں ، مدرسوں اور علماء و مبلغین پر حملہ کئے جا رہے ہیں ۔ اس بنا پر ہندوستان کی شبییہ دن بدن خراب ہو تی جا رہی ہے ۔ افسوس نا ک بات تو یہ ہے کہ اقتدار میں آتے ہی شر پسند عناصر بے لگام ہو گئے ہیں اور بی جے پی کے کچھ لیڈران اشتعا ل ا نگیز ی کی ساری حدیں پار کر چکے ہیں اور مو دی جی خاموشی سے دیکھ رہے ہیں ۔ میں مودی حکومت سے پو چھنا چاہتا ہوں کہ آخر یہ سب کب بند ہو گا ؟ اور کیا آئندہ تین سال حکومت کا انداز یساہی ہوگا ؟ مودی تو صرف اپنے من کی ہی بات کرتے ہیں وطن کو برباد کرنا چاہتے ہیں دوسال میں تو کچھ نہیں کئے صرف فائدہ دئے تو بڑے بڑے کا ر و باریوں کو غریب مر رہے ہیں بلک رہے ہیں آر ایس ایس اور بی جے پی ظلم و ستم ڈھارہے ہیں مودی آر ایس ایس کے چمچے چپ چاپ ہندوستان کو برباد ہو تے دیکھ رہے ہیں ۔ بقول عمران پرتاپ گڑھی !
لہو کی بات کرتا ہے کفن کی بات کرتا ہے 
وہ کارو باریوں کے ساتھ دھن کی بات کرتا ہے 
ہمارے ملک نے کیسا نمونہ چن لیا یارو !
وطن کی بات کرنی تھی تو من کی بات کرتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا