English   /   Kannada   /   Nawayathi

خدارا بھارت کو بھارت ہی رہنے دیں.ماتایاپتانابنائیں!!

share with us

پھراس فتوی کو حرف آخرمان کرخاموش رہناچاہئےتھا،لیکن آر.ایس.ایس نے جو چانکیہ پانساپھینکاتھاوہ سکوت کو کہاں برداشت کرسکتاہے،ملی قائدین سے علماء و دانشور تک بلادلیل بیان دےرہےہیں،کوئی اسے حب الوطنی کااظہاریہ قرار دےرہاہے،توکوئی اس جملہ کولفظیات کی حد تک ہی گردان رہاہے،اسلام کا صحیح اور حتمی رخ تودلائل قطعیہ سے ہی سمجھ آسکتاہے،واضح بات ھیکہ توحیدخداوندی جو مدار شریعت ہےاس میں شرک عملی کےساتھ شرک لفظی بھی نا جائزہے،اس نعرے کے ناجائز ہونے کی بنیادی وجہ یہی ہے،
اب جبکہ یہ بات یقینی ھیکہ ہندوبھائی اس جملے کااستعمال بہرصورت بھارت ماتا کو دیوی تصور کرکے ہی کرتے ہیں،تو اس کا مبداہی شرک ہے،اب اس میں شق نکالناچہ معنی دارد؟؟
دوسری بات یہ ھیکہ تشبہ بالشرک تو بہر صورت اس جملہ ہے ہی،جبکہ نبی نے غلام کو"یاعبدی" تک کہنے سے منع کیاہے،لفظ ماتاجب "درگاماتا" "کالی ماتا" اور ان جیسی سنکڑوں دیویوں کے نام سےجڑا ہواہے،اور ہندو بھائی ان سب کی پرستش کرتے ہیں،تو یہ بات یقینی کیسےھیکہ ماتاسےمراد مادروطن ہی ہے،نیز لفظ جئےجب ہندو خداؤں جیسے جئےبجرنگ بلی وغیرہ کے نام سےجڑا ہواہے،تویہ بھی لفظ ملک کے لئے دعانہیں بلکہ بھارت ماتادیوی کی کامیابی کےلئے ہے،جیسے جئے شری رام وغیرہ شرکیہ الفاظ اسی کے ہم معنی ہیں،اس پر مستزاد یہ کہ بھارت ماتا کے چار مندر اور سینکڑوں مورتیاں بھی ہیں،تواس جملہ میں معبودیت کاشائبہ ہی نہیں امریقینی ہے،
علاوہ ازیں حب الوطنی کوئی ایسی چیز نہیں جودوجملے سے طے سکتاہو؟؟یااس کے لئے یہی متنازع و مشرکانہ جملہ کہناہی ضروری ہو،روہت،کنہیا،خالد،جے.این.یو.
اے.ایم یو،وجئے مالیہ اوراس طرح کے معاملات میں بری طرح پھنس جانے والی بی.جے.پی کی کھیون ہارو آقاجماعت آر.ایس.ایس نے اصل مسائل سےتوجہ ہٹانےکےلئے
ایک ٹرمپ کارڈ کھولا،اور پورا ملک اسی میں لگ گیا،خوب
INTERWEAVES, DEBATES
,SPEECHES&PROGRAMES
ہوئے،سب نےاپنی اپنی سیاست چمکائی،سستی شہرت حاصل کرنے اور سرخیاں بٹورنے کے لئےہرروز اخبارات کے پہلے صفحہ پرنظرآتےرہے،لیکن دیش بھکتی کے ٹھیکیداروں کی زبان سے دیش جلنے اورلٹنےپردو لفظ بھی نہیں نکلے،رانچی کےامتیازوآزاد،پیلی بھیت کے صدام ویاسین کےلئےکسی کی زبان نہیں پھوٹ رہی ہے،
مذھبی آزادی،اظہار رائے کی آزادی میں دراندازی و مداخلت کرکے آئین و دستور کامذاق اڑایاجارہاہے،اس کےردکےلئے کوئیROAD MAP و لائحہ عمل نہیں ہے،اقلیت کو اکثریت میں ضم کرنے کی سازش کوحقیقت میں بدلنے کے لئے خاموشی کےساتھ چوردروازے کااستعمال کیاجارہاہے،
مہنگائی آسمان چھورہی ہے،
معیشت روزبروز گرتی جارہی ہے،سنگھ پریوار اپنے سیاسی دھڑ بی.جے.پی کے ذریعہ ملک کو ہندو راشٹر بنانے کے لئےبڑی خاموشی کےساتھ آگے بڑھ رہی ہے،اور ہم کیاکررہے ہیں،محض کانفرنس درکانفرنس پھر کانفرنس،اوراخباری بیان بازی
قوم کاسواداعظم اسی میں مصروف ہے،دشمن کےخیمہ میں نشیمن کوآگ لگانے کی سازش چل رہی ہے،اورہم چادر 
تان کرلفظی پہاڑے کے اردگرد گردش کررہے ہیں،خداراملک کوبھارت ہی رہنے دیجئے،ماتایاپتانابنائیے.
حب الوطنی کو لفظوں سے نہیں عمل سےثابت کرنے کی ضرورت ہے،اوراس کےلئے
نعروں و بیانوں کی نہیں خاموشی کے ساتھ تعمیری امور میں لگناچاہئے،
آخری بات یہی ھیکہ ہرعلمی مسئلہ میں ملی قائدین کا بیان اتحادکےنام پرانتشارکاسبب ہوسکتاہے.اس لئےاہل علم کو ان کاکام کرنے دیجئے،ملی و ملکی سماجی و اقتصادی مسائل ہی اتنےہیں کہ ادھر ادھر دیکھنے کاموقع کہاں ہے؟؟؟
سوچئے،پھر سوچئے اور اپنے اپنے میدان میں پیکر عمل بنئے،
ہمت ہے تو بسم اللہ ورنہ تو اللہ اللہ خیرسلا.....

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا