English   /   Kannada   /   Nawayathi

یورپی کونسل کے ارکان پر کرپشن کا شدید شبہ

share with us

جرمنی:23؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)یورپی کونسل کے ارکان کے خلاف شدید نوعیت کے کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ان قریب پندرہ ارکان میں جرمن سیاست دان بھی شامل ہیں۔ شبہ ہے کہ ان پر اثر انداز ہونے کے لیے ایسی رقوم استعمال کی گئیں، جو آذربائیجان سے آئی تھیں۔یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی میں، جسے دراصل خود بھی کرپشن کے خلاف جنگ کرنا چاہیے تھی، کئی ارکان پر شبہ ہے کہ انہوں نے ممکنہ طور پر نہ صرف رشوت کے طور پر رقوم وصول کیں بلکہ بالواسطہ فوائد کی صورت میں بھی ایسے مالی وسائل سے فائدہ اٹھایا۔فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں تین غیر جانبدار ماہرین کی طرف سے پیش کردہ ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یورپی کونسل کے متعدد موجودہ اور سابقہ ارکان، جن کی تعداد ایک درجن سے زائد ہے، بدعنوانی کے زمرے میں آنے والی متعدد ایسی سرگرمیوں کے مرتکب ہوئے، جن کا فائدہ آذربائیجان کو پہنچا تھا۔یورپی کونسل کے لیے غیر جانبدار ماہرین کے طور پر یہ رپورٹ انسانی حقوق کی یورپی عدالت کے دو سابق ججوں نکولاس براٹسا اور الزابیتھ فیورا اور فرانس کے ایک معروف تفتیشی جج ژاں لوئی برُوگُوئیر نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔اس رپورٹ میں یورپی کونسل کے جن ارکان کی پارلیمانی کارکردگی کے بارے میں شدید نوعیت کے شبہات اور سوالات پیدا ہو گئے ہیں، ان میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے اور جرمن صوبے باویریا کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچین سوشل یونین یا سی ایس یو کے سیاستدان ایڈوآرڈ لِنٹنر بھی شامل ہیں۔لِنٹنر ماضی میں وفاقی جرمن پارلیمان کے ایوان زیریں یا بنڈس ٹاگ کے رکن بھی رہ چکے ہیں اور 1999ء سے لے کر 2010ء تک وہ یورپی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی کے رکن بھی رہے تھے۔200 سے زائد صفحات پر مشتمل اس تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جرمن سیاستدان لِنٹنر آذربائیجان کے لیے لابی کرنے والی کلیدی اہمیت کی حامل شخصیت بھی رہے تھے۔ان کے بارے میں اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 2012ء اور 2014ء کے درمیانی عرصے میں باکو سے آنے والے مجموعی طور پر آٹھ لاکھ بیس ہزار یورو وصول کیے، جو انہیں برطانیہ میں قائم تین نام نہاد فرموں کے ذریعے ادا کیے گئے تھے۔اس رپورٹ میں یورپی کونسل کے کئی دیگر ارکان کے علاوہ جس دوسری جرمن سیاسی شخصیت کا نام بھی آتا ہے، وہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین یا سی ڈی یو سے تعلق رکھنے والی کارِن شٹرینس ہیں، جنہوں نے اسی طرح آذربائیجان سے بھیجی گئی رقوم وصول کیں۔اس تفتیشی رپورٹ کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال، سابق سوویت یونین کی ریاست آذربائیجان نے جب سے 2001ء میں یورپی کونسل میں شمولیت اختیار کی ہے، تب سے یہ وسطی ایشیائی جمہوریہ اپنے لیے ہمدردوں کا ایک پورا نیٹ ورک قائم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔یورپی کونسل کے ارکان کی مجموعی تعداد 47 ہے، جن میں یورپی یونین کے تمام رکن ممالک بھی شامل ہیں اور ان کے علاوہ روس اور ترکی جیسی بہت سی دیگر ریاستیں بھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا