English   /   Kannada   /   Nawayathi

سورت کے بعد اب اندورسے کانگریس امیدواربی جے پی میں ہوئے شامل

share with us

خبروں کے مطابق کانگریس لیڈر اکشے کانتی بام نے لوک سبھا انتخابات سے قبل پیر کو اندور حلقہ سے اپنی نامزدگی واپس لے لی ہے۔ کانگریس نے اندور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمنٹ شنکر لالوانی کے خلاف کانتی بام کو میدان میں اتارا تھا، جہاں چوتھے مرحلے میں ۱۳؍ مئی کو پولنگ ہوگی۔ بام کے عہدے سے دستبردار ہونے کے فوراً بعد سینئر بی جے پی لیڈر اور اندور کے ایم ایل اے کیلاش وجے ورگیہ نے پارٹی میں شامل ہونے پر ان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ایک گاڑی میں ان کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فار م ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’ہم وزیر اعظم نریندر مودی، قومی صدر جے پی نڈا اور وزیر اعلیٰ موہن یادو اور ریاستی صدر وی ڈی شرما کی قیادت میں بی جے پی میں اندور سے کانگریس کے لوک سبھا امیدوار شری اکشے کانتی بام جی کا بی جے پی میں خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘ 


واضح رہے کہ رواں مہینے کے آغاز میں کانگریس کے سورت سے امیدوار نیلیش کمبھانی انتخابی دوڑ سے اس وقت باہر ہو گئے تھے جب ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر نے تجویز کنندگان کے دستخطوں میں تضاد پایا تھا۔ اس سیٹ کیلئے پارٹی کے متبادل امیدوار سریش پڈسالہ کا بھی نامزدگی فارم مسترد کر دیا گیا تھا۔ عظیم پرانی پارٹی کیلئے پے در پے دھچکے کے درمیان کمبھانی نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کے ساتھیوں نے انتخابی مہم کے دوران ان کی مدد نہیں کی۔ تاہم، کانگریس نے ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نامزدگی کی منسوخی کمبھانی کے ’’منصوبہ بندی‘‘ کا حصہ تھی، اور پھر انہیں پارٹی سے چھ سال کیلئے معطل بھی کر دیا۔
کانگریس کے علاوہ، کل آٹھ امیدواروں نے، جن میں زیادہ تر آزاد، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے پیاری لال بھارتی کے ساتھ، سورت سے اپنی نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ۲۲؍ اپریل کو بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی کیونکہ گجرات کے سورت حلقے سے اس کے امیدوار مکیش دلال بلا مقابلہ جیت گئے۔لوک سبھا عام انتخابات کے تیسرے مرحلے کے دوران گجرات میں دیگر سیٹوں کیلئے ووٹنگ۷؍ مئی کو ہوگی جبکہ نتائج کا اعلان ۴؍ جون کو کیا جائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا