English   /   Kannada   /   Nawayathi

کنیرا مسلم خلیج کونسل ، مجلس اصلاح وتنظیم اور حالیہ اسمبلی انتخابات ؟؟

share with us

بھٹکل 02؍ اپریل 2018(فکرو خبر کی خصوصی رپورٹ ) شہر میں اسمبلی حلقہ کے انتخابات کو لے کر کئی طرح کی چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔ انتخابات کی تاریخ سے قبل ہی بھٹکل اسمبلی سیٹ پر کس پارٹی سے کونساامیدوار کھڑا ہوگا یہ جاننے کے لیے لوگ بیتاب تھے ۔ اس دوران کچھ پارٹیوں کی جانب سے حتمی اعلان ہوچکا ہے اور کچھ عنقریب اپنے امیدوار کا اعلان کرنے والی ہیں ۔ اس بیچ ساحلی پٹی کی28 خلیجی جماعتوں پر مشتمل متحدہ تنظیم کنیرا مسلم خلیج کونسل کا ایک اجلاس جدہ میں بروز جمعہ منعقد کیا گیا جس میں مئی میں ہونے والے کرناٹکا انتخابات کے بارے میں بھی غورو خوض کیا گیا اور یہ بات طئے پائی کہ فسطائی طاقتوں کو ابھرنے سے روکنے کے لیے سیکولرامیدوار کی حمایت کی جائے اور اس سلسلہ میں اگرسیکولر امیدوارہمارے مسائل حل کرنے میں دلچسپی دکھاتاہے اور ہمارے مسائل کی حل کی یقین دہانی کراتاہے تو اس کے ساتھ مل بیٹھ کر ہمارا لائحہ تیار کرکے اس کے ساتھ بات چیت کی جائے اور اس تعلق سے مختلف جماعتیں مجلس اصلاح وتنظیم کوخطوط لکھ کر اپنے موقف کا بھی اظہار کریں۔ اجلاس میں اس کے فیصلہ پر بات ہی نہیں ہوئی ہے لیکن ادھر دیگر اخبارات او روھاٹس پر پھیل رہی کنیرا مسلم خلیج کونسل کے کانگریس کی حمایت کی غلط خبرنے عوام کی ایک تعداد کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیا تھا۔ اس دوران کونسل کے صدر جناب رکن الدین باشاہ صاحب کے بذریعہ وھاٹس اپ پھیلنے والے وضاحتی پیغام سن کر لوگوں نے اطمینان کی سانس لی۔ 
کس پارٹی کی طرف ہے عوام کا جھکاؤ ؟؟
کانگریس کی پانچ سالہ کامیاب حکومت کے اختتام کے بعد ہر طرف کانگریس ہی کانگریس کی صدائیں گونچ رہی ہیں۔ بی جے پی مرکز میں رہتے ہوئے اپنے وعدوں کی تکمیل نہ کرنے کی وجہ سے عوام کی ایک بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ کرناٹک میں اس کا جیتنا مشکل ہے ۔ جے ڈی ایس کی حمایت پر گذشتہ انتخابات میں ناکامی کا منھ دیکھنے کے بعد اب کی باراس کی حمایت کی شاید ہمت نہیں ہوپارہی ہے اور عام حالات میں اس کا جیتنا بھی محال معلوم ہوتا ہے لیکن کانگریس نے جس طرح سے ریاست میں ترقیاتی کام کیے ہیں اس سے عوام کو لگ رہا ہے کہ کانگریس کی حمایت کرنے پر اس کے ذریعہ سے مسلمانوں کے مسائل حل ہونے کے امکانات معلوم ہورہے ہیں ۔ شاید اسی وجہ عوام کو لگ رہا ہے کہ کانگریس کی حمایت کے سلسلہ میں پیش رفت ہونی چاہیے۔ دیگر پارٹیوں کے جھکاؤمیں سرفہرست جے ڈی ایس ہے ، جس کے امیدوار کے طور پر جناب عنایت اللہ شاہ بندری کے نام کا اعلان بھی ہوچکا ہے۔ بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ گذشتہ انتخاب میں ہار کی وجوہات کو پر غوروخوض کرنے کے بعد اس کے جیتنے کی راہیں ہموار کرائی جاسکتی ہیں لیکن بعض کا ماننا ہے کہ گذشتہ انتخاب میں جے ڈی ایس امیدوار کا کی ہار کی وجہ سے اب کی مرتبہ جیتنا دشوار معلوم ہوتا ہے ۔
تنظیم کے سیاسی پینل کے فیصلہ کا ہر ایک کو ہے انتظار 
مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل اور آس پاس کے علاقوں بلکہ ہمارے اس پورے اسمبلی حلقہ کے لوگوں کو تنظیم کے فیصلہ کا شدت کے ساتھ انتظار ہے ۔ انتظار اس حیثیت سے بھی ہے کہ گذشتہ انتخاب میں تنظیم کی جانب سے حمایت یافتہ امیدوار کو جتانے کے لیے عوام نے اپنی انتھک کوششیں کیں لیکن قسمت کا کھیل کہ بعض وجوہات کی بناء پر تنظیم کا حمایت یافتہ امیدوار جیت نہیں سکا لیکن اس مرتبہ اب تک تنظیم کی جانب سے فیصلہ نہ آنے پر عوام میں چہ میگوئیوں کا بازار گرم ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ تنظیم کنیرا مسلم خلیج کونسل کے اجلاس میں طئے کردہ تجاویز پر غور کرے گی یا پھر اس کا اونٹ دوسری کروٹ بیٹھے گا؟؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا