English   /   Kannada   /   Nawayathi

دو کروڑ 20 لاکھ شہریوں کو مختلف قسم کی فوری امداد کی ضرورت ہے، یمنی وزیر

share with us

حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ ایلچی مارٹن گریفتھ کی موجودگی میں باہر سے آنے والے امدادی سامان پر قبضہ کرلیا،گفتگو


صنعاء:یکم اپریل 2018 (فکروخبر/ذرائع)یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے وزیر برائے مقامی انتظامیہ اور چیئرمین اعلیٰ امدادی کمیٹی عبدالرقیب نے حوثی ملیشیا پر تمام امدادی ذرائع منقطع کرنے کا الزام عاید کرتے ہوئے کہاہے کہ حوثی جنگجو شہریوں تک زندگی بچانے والی ادویہ اور امدادی خوراک پہنچنے سے روک رہے ہیں ۔انھوں نے یہ بات عرب ٹی وی سے بات چیت میں کہی ۔انہوں نے کہاکہ 82 فی صد یمنی عوام یعنی دو کروڑ بیس لاکھ شہریوں کو مختلف اقسام کی امداد کی فوری طور پر اشد ضرورت ہے۔عبدالرقیب فتح نے بتایا کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی جانب سے مہیا کی جانے والی امداد مؤثر رہی ہے۔انھوں نے عرب اتحاد کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216 پر عمل درآمد کے ضمن میں کردار کو سراہا ۔اس میں امدادی سامان کی یمن میں ترسیل کا طریق کار وضع کیا گیا تھا ۔اس کے تحت اقوام متحدہ اور یمنی حکومت کے درمیان ایک سمجھوتا طے پایا تھا کہ پڑوسی ملک جیبوتی میں ایک معائنہ اور کنٹرول مرکز قائم کیا جائے گا اور یمن میں امدادی یا تجارتی جہازوں کی آمد ورفت میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔انھوں نے بتایا کہ اس وقت یمن میں امدادی سامان کی آمد کے لیے سترہ بندرگاہیں ، ہوائی اڈے اور زمینی گودیاں مختص ہیں ۔اس کے علاوہ سعودی عرب نے بھی جازان کی بندرگاہ کو امدادی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔یمنی وزیر نے عرب ٹی وی سے بات چیت میں کہاکہ حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھ کی موجودگی میں باہر سے آنے والے امدادی سامان پر قبضہ کرلیا تھا اور یوں سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور غیر قانونی سرگرمی کا ارتکاب کیا تھا

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا