English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے بیدر ریلوے اسٹیشن پر بیدر۔گُلبرگہ ریلوے لائن کا افتتاح کیا اور بیدر ۔گُلبرگہ ڈیمو پیاسنجر ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی۔

share with us

مسٹرمودی نے کہا کہ اس ریل کو شروع کرنے میں تقریبا20سال کا عرصہ لگا ہے۔مجھے یہ بات دُکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ پروجیکٹ 4سو کروڑ روپیے سے بھی کم خرچ میں مکمل ہوسکتا تھا‘ لیکن اب اسے زیادہ خرچ کرنا پڑا‘جو پروجیکٹ تین سال میں مکمل ہونا تھا اُسے20سال کا طویل عرصہ بیت گیا۔ کئی سال تک یہ پروجیکٹ اٹکا پڑا ۔ انھوں نے پچھلی سرکار پر الزام لگایا کہ اگر وقت پر دھیان دیا ہوتا تو کم سے کم 7سال میں یہ پروجیکٹ مکمل ہوتا ۔ مسٹر نریندر مودی بیدر کے رکن پارلیمنٹ مسٹر بھگونت کھوبا کے کام پر مسرت کا اِظہا رکرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر وقت اس کام کو لے کر میرے پاس اپنے ساتھ کرناٹک کے سبھی ارکانِ پارلیمنٹ کو لے کر آتے تھے اور اس کام کو جلد سے جلد مکمل کرنے پر زور دیتے ۔ وزیر اعظم کے مطابق جب کرناٹک میں یدی یورپا کی حکومت تھی اور مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی تب انھوں نے فیصلہ کیا کہ ریاستی سرکار اس کام کیلئے 50فیصد بجٹ دے گی اس کے باوجود اس کام میں تیزی نہیں آئی ۔جس تیزی کے ساتھ یہ کام کیا جانا تھا ویسا کام نہیں ہوسکا ۔انھوں نے کہا کہ وقت کی حد پر منحصر مقاصد اور ذمہ داریاں طے ہونا چاہئے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ ملک میں کئی منصوبے لٹکے رہ گئے ۔ انھو ں نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں اٹکے ہوئے ترقیاتی اسکیمات اب مکمل کئے جارہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ کانگریس نے صرف’’ اٹکانا‘ لٹکانا اور بھٹکانا ‘‘پر یقین کیا ہے۔ انھو ں نے الزام لگایا کہ کانگریس کی اس روایت کی وجہ سے ملک ترقی کی راہ پر نہیں آسکا ۔ کسی بھی کام کو ’’ اٹکانے لٹکانے اور بھٹکانے‘‘سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ۔اگر دیش کو آگے بڑھانا ہوتو یہ اٹکانے ‘لٹکانے او ربھٹکانے کی روایت کو بدلنا ہوگا۔ انھو ں نے کہا کہ ہمارے اقتدار میں نہ اٹکنا چلے گا ‘نہ لٹکنا چلے گا اور نہ بھٹکنا چلے گا۔ ہماری حکومت نے صرف دیش کو آگے بڑھانے کا کام کیا ہے ۔مسٹر مودی نے مزید کہا کہ ملک میں کسانوں کے نام پر آنسو بہانے والے بہت ہیں اگر کسانوں کو پانی میسر آجائے تو تو وہ مٹی سے سونا اُگا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زراعتی منصوبہ جات کیلئے کسانوں کو پانی فراہم کیسے کیا جانا چاہئے ‘اس پر ہم نے خصوصی دلچسپی لی اور کام کیا گیا اور انداز 90فیصد کھیتوں میں اس کام کو چلایا گیا۔مسٹرمودی نے بیدر کے رکن پارلیمنٹ بھگونت کھوبا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کہ وہ فصل بیمہ کیلئے بیدر ضلع کے گھر گھر تک جاکر یہ بات پہنچائی اور اندازا دیڑھ کروڑ روپیے فصل بیمہ کے نام پر کسانوں کو فراہم کروایا گیا ۔ وزیر اعظم نریند رمودی نے کہا کہ جب میں دہلی میں عہدیداروں کی مٹینگ طلب کرتا ہوں تو ہو ں تو ان سے پوچھتا ہوں کہ یہ کام کب تک ہوگا؟ جواب ملتا ہے ’’بہت جلد ‘‘ میں انھیں فوری کہتا ہوں ٹائم بتاؤ میں نے دیش سے کہا ہے کہ بنک اکاؤنٹ کھلواؤنگا ‘اسے پورا کیا ۔دیش میں اسکول بنائیں ‘بیت الخلاء بنائے ‘میں نے جب عہدیداروں سے پوچھا کہ آپ18 ہزار گاؤں میں کتنے دنوں میں برقی پہنچائیں گے۔ وہ ٹال مٹول کرتے رہے جب میں نے لال قلعہ سے کہا کہ 1000دنوں میں 18ہزار گاؤں میں برقی آجائے گی۔ ابھی وقت پورا بھی نہیں ہوا ہے اور انہی عہدیداروں نے برقی گاؤں میں پہنچا دیا ۔اسی طرح اگر کسانوں کو پانی مل جائے تو کھیتوں سے سونا اُگائیں گے ۔میں نے پانی کی سہولیات فراہم کی اور ان کا کسانوں کی زندگی سدھر گئی۔انھوں نے کانگریس پر بھرشٹاچار کے اینٹی ڈیسپریسنٹ ہونے کا الزام لگایا ۔انھوں نے کہا کہ جب ہم بھرشٹاچار سے لڑرہے تھے تب کانگریس بے حس ہوچکی ۔ جب گجرات میں سیلاب آیا تھا تب ان کے وزیر بنگلور میں بیٹھے ہوئے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال گجرات میں سیلاب سے بربادی ہوگئی تھی لیکن کانگریس کے قائدین نے متاثرہ لوگوں تک پہنچنے کے بجائے بنگلور میں رہنے کو ترجیح دی ۔ انھوں نے کہا کہ وقت کی حد کیلئے مقرر کردہ ٹارگیٹ اور ذمہ داریاں طے ہونی چاہئے ۔کانگریس کے اقتدار کی حکومت کے مقابلہ اپنی حکومت کوبہتر بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں نے ڈائریکٹ بینفِٹ ٹرانسفر اسکیم کے ذریعے درمیانی افراد کو ہٹادیا ۔57,000کروڑ روپیے کے حکومت کے Revenueسے جو پیسے درمیانی افراد کو جاتے تھے ۔وہ اب اس کے صحیح حق دار کو مل رہے ہیں ۔مسٹرمودی نے کہا کہ آپ کو حیرانی ہوگی کہ نوٹ بندی کی وجہ سے بنکوں میں کتنے نوٹ جمع کرائے گئے ۔ہمیں تین لاکھ فرضی کمپنیوں کا پتہ لگا‘ جو حوالہ میں شامل تھیں‘ اور ہر کمپنی کے1,000بنک اکاؤنٹ تھے ۔ان تین لاکھ کمپنیوں کو بند کرنے کے باوجود کسی نے بھی مودی کا پتلا نہیں پھونکا۔جی ایس ٹی (GST)کے مسئلہ پر وزیر اعظم نے کہا کہ سبھی ریاستی حکومتیں اس سے متعلق فیصلوں کا حصہ تھی ‘اور اسے لاگو کرنا سبھی پارٹیوں کا اجتماعی فیصلہ تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’میں انڈسٹری کمیونیٹی سے کہنا چاہتا ہو ں کہ آپ مشورہ دیجئے ۔میری حکومت کھلے دماغ سے کام کرتی ہے۔ہم سبھی improvement کرنے کیلئے تیار ہیں ۔آج جی ایس ٹی کا کام بہتر انداز میں چل رہا ہے۔مسٹرمودی نے خطاب کے آخر میں بتایا کہ اس علاقہ میں نظام کااقتدار تھا ۔بھارت کو آزادی ملنے کے بعد بھی یہاں آزادی سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آکر دلائی ۔ انھوں نے کہا کہ بیدر ضلع کے گورٹا موضع میں شہید ہوئے شہیدوں کے نام یہاں کے بی جے پی کارکنان نے شہید سنمارگ بنایا ہے۔ انھو ں نے بتایا کہ تاریخ کو یاد رکھنے کیلئے انھوں نی جے پی کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پرسابق چیف منسٹر و ریاستی بی جے پی صدر مسٹریدی یور پا‘ سابق چیف منسٹرجگدیش شٹار ‘مرکزی وزراء پیوش گوئیل‘ اننت کمار‘ اننت کمار ہیگڈے ڈی وی سدانن گوڑا ‘ بیدر کے رکن پارلیمنٹ بھگونت کھوبا‘ کے علاوہ ریاست بھر سے آئے بی جے پی کے قائدین ‘کارکنان کے علاوہ نہرو اسٹڈیم لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا