English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیدر میں جلسہ عام بعنوان ’’جنگ آزادی اور مسلمانوں کا کردار‘‘

share with us

مولانا صدیقی نے فرمایا کہ مولانا محمود الحسن اور مولانا حُسین احمد مدنی کالے پانی کی سزا کاٹ کر ممبئی کی گودی پر تشریف لائے تو سارا ملک ان کے استقبال کے لئے اُمنڈ پڑا ، ان میں ایک نوجوان بھی تھا جو لندن سے بیرسٹر کی ڈگری حاصل کر کے آیا تھا لوگ اس کو ’’موہن داس کرم چند‘‘کے نام سے جانتے تھے ان کو جنگ آزادی کا قائد بنا کر اور ’’مہاتما گاندھی ‘‘کا لقب دے کر جمعیت علماء ہند نے اس ملک کی آزادی لڑی تب جا کر یہ دیش آزاد ہوا ،مولانا مزمل والا جاہی رشادی بنگلور نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ تاریخ کے حوالے سے میں کہتا ہو ں کہ زمین کا پہلا گھر کعبہ ہے اور زمین کا پہلا ملک ہندوستان ہے اس ملک میں پہلے انسان حضرت آدم ؑ کو اتارا گیا ، یہ ملک ہم کو اپنی جان سے بھی زیادہ پیارا ہے ملک کو بچانے کیلئے سب سے پہلے فتویٰ محدث شاہ عبدالعزیز دہلوی نے دیا ،یہی وہ فتویٰ تھا جو پورے ہندوستان میں جنگ آزادی کی روح پھونک دی ،لیکن آج کچھ لوگ کہتے ہیں کہ فتویٰ یہاں نہیں چلے گا ۔مسٹر بھگونت کھوبا رکن پارلیمنٹ بیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ساری دنیا ایک پریوار کی طرح ہے سارے دھرم ایک ہی آدھار پر کھڑے ہیں وہ ہے پریم ۔ ہم اپنے اپنے دھرم کا پالن کریں اور دوسرے کے دھرم کو بھی پیار سے دیکھیں تبھی ہم جیون میں خوشیوں سے جی سکتے ہیں جب کبھی کوئی گھٹنا ہوتی ہے تو میڈیا اس کو اتنا اچھالتا ہے کے ہندو اور مسلمان کو آپس میں بانٹ دیتا ہے آپس میں بانٹو اور سرکار چلاؤ یہ انگریزوں کی چال ہے آج ایسے ہی سوچ کے کچھ لیڈر کی وجہ سے دیش میں اننیائے ہورہا ہے ،گاؤرکھشا کے نام پر جو کچھ ہورہا ہے کبھی اس کو برداشت نہیں کیا جائے گا ،ہم امن چاہتے ہیں اور ہر دھرم کا پالن چاہتے ہیں ۔جناب محمد رحیم خان رکن اسمبلی بیدر نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ شیر کرناٹک حضرت ٹیپوسلطان شہیدؒ نے جنگ آزادی میں وہ جوہر دکھلائے جس کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ،آپ کی شہادت پر انگریز وں نے کہا تھا کہ آج سے یہ ملک ہمارا ہے ۔ جناب لئیق الدین ایڈوکیٹ سابق رکن اسمبلی بیدر نے اپنے خطاب میں فرمایاکہ آج کا یہ ہندوستان کل کا ہندوستان نہیں رہا ، نہ دستور کا احترام ہے نہ دستور بنانے والوں کا احترام ہے ،متحد ہوکر ہندوتوا کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے دنیا میں اسلام جیسا کوئی مذہب نہیں ، اسلام کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب ذولفقار ہاشمی سابق رکن اسمبلی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جو قوم اپنے اسلاف کی تاریخ یاد نہیں رکھتی ہے وہ قوم تاریخ نہیں بنا سکتی ہے اس ملک کی آزادی کیلئے جہاں بھگت سنگھ کو پھانسی پر لٹکایاگیا وہاں اشفاق اللہ خان کو بھی لٹکایا گیا یہ ملک ہم سب کا ہے ، مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری نے خطۂ استقبالیہ پیش کیا ،جلسہ کا آغاز حافظ افضل بسواکلیان کی قرأت کلام سے ہوا ،حافظ محمد مجاہد نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا ،ماسٹر ثوبان محمود نے قومی ترانہ پیش کیا ،مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت علماء بیدر نے نظامت کے فرائض انجام دئے ،حافظ محمد عمر قریشی خازن ،حافظ عبدالحکیم ،مولانا فرید الدین حسامی ، الحاج محمد فیاض ایچ کے جی این شریک معتمد، عبدالجبار کیمبریج ، ڈاکٹر عبدالرؤف صدیقی ، عبدالقدیر شاہین ، جاوید بیڑ ، محمد ولی صاحب نے جلسہ کی کامیابی کیلئے بھر پور انتظامات فرمایئے ،جلسہ گاہ اپنی وسعت کے باوجود تنگ دامنی کا شکوہ کر رہا تھا شہر کے علاوہ تعلقہ جات سے بھی سامعین کی کثیر تعداد نے شرکت کی آخر میں صدر محترم کی دعا پر جلسہ اختتام پذیر ہو ا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا