English   /   Kannada   /   Nawayathi

عالمی یوم خواتین : گجرات میں وزیر اعظم مودی کے پروگرام میں مسلم خاتون کو حجاب اتارنے پر کیا گیا مجبور(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

کیرالہ کے اس وفد میں تقریبا 100اراکین شامل تھے۔ نوربينا راشد نے اس واقعہ پر غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اشتعال انگیز ہے اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ یوم خواتین پر اقلیتی برادری کی ایک خاتون کے ساتھ ایسا برتاؤ کیا جارہا ہے۔ادھر کیرل خواتین کمیشن نے اس واقعہ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے متعلقہ سیکورٹی اہلکار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکن ضلع کے سینئر پولیس افسر نے اس طرح کے واقعہ سے انکار کیا ہے۔ گاندھی نگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وریندر یادو کے مطابق خاتون کا چہرہ ڈھکا ہوا تھا اور ان کی شناخت کے لئے حجاب ہٹانا ضروری تھااور ایسا ایک خاتون کوآرڈینیٹر کی موجودگی میں کیا گیا۔

گذشتہ انتخابات میں رائے دہندوں سے کئے گئے 165میں سے 125وعدے پورے کئے گئے ہیں اور

اور باقی وعدے2017-18کے بجٹ میں پورے کئے جائیں گے۔سدارامیا

بیدر۔9؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)چیف منسٹر سدارمیا نے کہا کہ گذشتہ انتخابات میں رائے دہندوں سے کئے گئے 165میں سے 125وعدے پورے کئے گئے ہیں‘اور باقی وعدے2017-18کے بجٹ میں پورے کئے جائیں گے۔انھوں نے بدھان سودھا کی کانفرنس آڈیوٹیوریم میں حکومت کی کامیابیوں‘ پروگراموں‘ منصوبوں اور ترقی کے سلسلہ میں مجموعی طورپر معلومات دینے والی ’’Pratibimba‘‘نامی ویب سائیٹ کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ جمہوریت میں حکومتیں عوام‘ اسمبلی اور قانون ساز کونسل کو جوابدہ ہوتی ہے۔انتخابات منشور میں کئے گئے یقین دہانی وعدے پورے ہونے کے معلومات عوام کو ہوناچاہئے۔مینڈیٹ ملنے کے بعد انتظامیہ چلانے والے حکومت بد عنوانی سے پاک انتظامیہ ‘عوام کی توقعات کے مطابق انتظامیہ دینے کا تیقن دیتی ہے۔اس لئے عوام کو معلومات حاصل کرنے کا حق ہے۔اس کیلئے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔ اس لئے آج کے بعد میں ’’Pratibimba‘‘کا تعارف کروایا۔انھوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار آندھرا پردیش کی حکومت نے اس طرح کا پلیٹ فارم تیار کیا تھا۔دوسری بار کرناٹک حکومت نے ’’Pratibimba‘‘ویب سائیٹ لانچ کیا ہے۔ اس میں حکومت کے تمام محکمہ جات کے اہم منصوبے‘ حکومت سے جاری گرانٹ‘اخراجات‘ ترقی اور دیگر تفصیلات دستیاب ہوں گے۔ہر ماہ تمام معلومات اپ لوڈ کی جائیں گی۔ تمام محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹری کو ہرماہ کی10تاریخ کو اپ لوڈ کرکے اس کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔کریشی بھاگیہ اسکیم کے تحت89ہزار زکریشی کنڈتعمیر کرنے کا فیصلہ لیا گیاتھا۔ حکومت نے 1.15لاکھ کنڈ تعمیر کئے ہیں ۔اس بنجر زمین میں بھی کاشت ہونے لگی ہے۔دیگر30ہزار کنڈ تعمیر کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ملک میں پہلی بار سال2014-15کے دوران یہ منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔حکومت نے 2500پولی ہاؤس بنائے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے125وعدے پورے کئے ہیں ۔بقایا وعدے اس سال بجٹ میں پورے کئے جائیں گے۔آبپاشی کے منصوبوں کیلئے ہر سال 10ہزار کروڑ روپیے خرچ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔گذشتہ چار سال میں44ہزار کروڑ روپیے خرچ کئے گئے ہیں۔ حکومت کل50ہزار کروڑ روپیے خرچ کرے گی۔ویب سائیٹ پر جاری تمام معلومات اگلے انتخابات میں عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔اس موقع پر ریاستی وزیر برائے ریوینیو مسٹرکاگوڑ تمپا ‘قانون اور پارلیمانی اُمور کے وزیر ٹی بی جئے چندر‘ ریاستی وزیر برائے جنگلات مسٹر رمناتھ رے اور سیاحت کے وزیر پرینک کھرگے اور کئی محکمہ جات کے پرنسپل سکریٹری اور سنئیر افسران موجود تھے۔***

دینی اور عصری دونوں تعلیم مسلمانوں کی ضرورت 

جمعیۃ علماء کاجو پاڑہ کرلا و مدرسہ مرکز الدعوۃکے اجلاس میں علماء کا خطاب 

ممبئی۔09مارچ(فکروخبر/ذرائع )جمعیۃ علماء ہند دین کی بنیادی تعلیم کو خاص اہمیت کا حامل سمجھتی ہے اور ماضی میں اس ضرورت کی تکمیل کے لئے دینی تعلیمی بورڈ کا قیام عمل میں لا چکی ہے اور اب بھی وہ اس سمت میں پوری طرح فکر مند ہے ،اور جمعیۃ علماء نے اپنے اجلاس میں اس سلسلہ میں باقاعدہ تجویز منظور کی ہے جس کی رو سے نہایت پسماندہ اور کوردہ علاقوں میں دینی مکاتب کے قیام کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔اسی طرح جمعیۃ علماء جدید تعلیم بالخصوص ٹیکنا لوجی اور پیشہ وارانہ فنون کی تعلیم کے لئے ایک بڑا فنڈ مسلم اور غیر مسلم طلباء و طالبات پر بھی خرچ کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار الحاج گلزار احمد اعظمی (سکریٹری قانونی امداد کمیٹی جمعیۃ علماء مہاراشٹر )نے جمعیہ علماء کاجو پاڑہ کرلا،و مدرسہ مرکز الدعوۃ کے اجلاس عام بعنوان تحریک تعلیم و اصلاح معاشرہ میں کیا ۔گلزار احمد اعظمی نے علم دین کی فضیلت و اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں جو سب سے پہلی آیت نازل فرمائی ہے اس میں حصول علم دین کی ترغیب دی گئی ہے۔اس لئے ہمیں عصری علوم کے ساتھ ہی ضروری اور اہم دینی علم کا حاصل کرنا بھی لازم ہے۔مولاناحلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر ) نے معاشرہ میں پھیلی ہوئی برائیاں جو معاشرہ کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہی ہیں ، اور جس نے ہمارے معاشرے کی سمت کو بدل ڈالا ہے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم معاشرہ کی اصلاح ہر درد مند مسلمان کی ذمہ داری ہے ،اس وقت مسلم سماج بالخصوص نوجوانوں کا طبقہ جس طرح بے راہ روی کا شکار ہو گیا ہے ،اگر اس کی جانب خاطر خواہ توجہ نہیں کی گئی تو ہندوستان میں مسلمانوں کا مستقبل نہایت تاریک نظر آتا ہے ۔مولاناحلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ اللہ نے اس دنیا کو مادی اسباب کے ساتھ جوڑ رکھا ہے ،جو بھی حادثات و حالات پیدا ہوتے ہیں وہ اسباب کے سلسلہ سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں ۔اس کائنات کا ایک سلسلہ اور ہے اس میں جب تبدیلی آتی ہے ،تو حالات بدلتے ہیں ،اور نظام کائنات بھی بدل جاتا ہے ۔مولانا نے اللہ کے بنی ﷺ کے ارشاد گرامی کا مفہوم بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ جب معاشرہ اور لوگوں کے اخلاق میں ایسی تبدیلیاں ہو جائیں ،تو یاد رکھو کہ زمین پھٹنے کے واقعات،صورتوں کے مسخ ہونے کا واقعات سامنے آئیں گے ، اور ایک کے بعد ایک واقعات ایسے آتے رہیں گے جیسے تسبیح کا دھاگہ ٹوٹ جاتا ہے اور مسلسل اس کا دانہ گرنے لگتا ہے ، یہاں تک کہ قوم کی مشترکہ چیز کو لوگ اپنی ملکیت تصور کر نے لگیں اور اپنے مال کی طرح اس میں بھی تصرف کرنے لگیں،زکوۃ کو تاوان سمجھ کر لوگ اس کو ادا کریں وغیرہ۔ اس موقع پرصدر اجلاس مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے بھی اپنے صدارتی خطاب میں موجودہ وقت میں علم دین کی ضرورت پر مختصر روشنی ڈالی ،ساتھ ہی شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے قدیم اور معزز رکن ،قانونی امداد کمیٹی کے سکریٹری اور نوجوانوں کے مسیحا الحاج گلزار احمد اعظمی صاحب کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایک سپاس نامہ پیش کیا اور’’آبروئے قوم و ملت ایوارڈ ‘‘سے بھی نوازا گیا۔اس پروگرام میں نظامت کے فرائض مفتی حفیظ اللہ قاسمی صاحب (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر) نے انجام دیا۔ جبکہ سرپرستی حضرت مولانا محمد جیش صاحب (سر پرست جمعیۃ علماء کاجو پاڑہ)نے پوری کی۔اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں علماء،ائمہ ا ور عوام موجود تھے ،جن میں حاٖفظ محمد عارف انصاری (جنرل سکریٹری جمعیۃ علما ء ضلع تھانے و پالگھر)مولانا سرور علی قاسمی(جمعیۃ علماء کرلا)،مولانا زبیر احمد قاسمی (صدر جمعیۃ علماء پوئی)مولانا صدر عالم قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء گونڈی)مولانایار اللہ قاسمی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

ریزرویشن کیلئے خواتین کومتحدہ جدوجہد کرنی چاہئے : سدارامیا

بیدر۔9؍مارچ (فکروخبر/ذرائع )وزیراعلیٰ سدارامیا نے پارلیمنٹ ' اسمبلی کے علاوہ دیگر منتخب اداروں اور سماجی زندگی میں ریزرویشن کیلئے خواتین کی متحدہ جدوجہد پر زور دیا۔انہو ں نے کہا '' خواتین کو چاہئے کہ وہ پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں دونوں میں 33فیصد ریزرویشن پر عمل کے لئے منظم ہوں اور جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کہ پارلیمنٹ میں خواتین کو 33فیصد ریزرویشن کا قانون لایا گیالیکن اسے ہنوز منظور نہیں کیا گیااور یہ ابھی سرد خانے میں پڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے یہاں بین الاقوامی یوم خواتین کی تقاریب کے موقع پر کنڑ اور ثقافتی محکمہ کی جانب سے منعقدہ انعامات کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متوازن سماج کی تعمیر کیلئے خواتین اور مردوں کا رول مساوی طور پر اہمیت کا حامل ہے اور دونوں کیلئے مساوی مواقع ہونے چاہئیں۔ مختلف شعبوں میں خواتین کو بھی مساوی موقع دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں مرد اور عورت پرندوں کے دو پروں کے مساوی ہیں۔ اگر ایک پر ٹوٹ گیا تو پرندہ اڑان نہیں بھرسکتا ۔ اسی طرح ترقی اور صحت مند سماج کے لئے دونوں اہمیت کے حامل ہیں۔انہو ں نے کہا کہ سماج کے تمام طبقات میں خواتین کافی پچھڑی ہوئی ہیں۔ ملک کی آزادی کے 70سال ہوچکے ہیں لیکن ابھی بھی خواتین سماجی اور معاشی اور سیاسی شعبوں میں کافی پسماندہ ہیں۔ انہو ں نے کہا '' ہم اس خلا کو پر کرنے اور مساوات لانے میں ناکام ہوگئے ہیں حالانکہ سماج میں خواتین کا ہم کافی احترام کرتے ہیں۔ سماج کیلئے خواتین کی ترقی لازمی ہے ۔ 

امراض قلب کا اسپتال اور اردو اسکول بہت جلد عوام کیلئے کھول دیا جائے گا: روشن بیگ

بیدر۔9؍مارچ (فکروخبر/ذرائع ) شہر کے تمیا روڈ پر واقع سرکاری لطیفیہ اردو اسکول کے احاطہ میں 20لاکھ روپیوں کی لاگت پر ترقیاتی کاموں کا وزیر برائے شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے سنگ بنیاد رکھا اور ساتھ ہی اپنے رکن اسمبلی ترقیاتی فنڈ کے ذریعہ اسکول کے احاطہ میں تعمیر شدہ تین نئے کلاس رومس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر جناب روشن بیگ نے لطیفیہ اسکول سے ہی متصل براڈوے روڈ پر زیر تعمیر نارائن ہردالیہ ، بی بی ایم پی امراض قلب اسپتال کی عمارت کے جلد مکمل ہونے کا یقین ظاہر کیا، اور کہا کہ امراض قلب شہر بنگلور کے آب وہوا کی وجہ سے جس تیزی سے پھیل رہاہے، اس وجہ سے شہر کے شمالی حصہ پر مشتمل اس علاقہ میں ایک بہترین قلبی اسپتال کی ضرورت کافی عرصہ سے محسوس کی جارہی تھی۔ خاص طور پر شیواجی نگر سے لے کر ہیگڈے نگر اور دیگر آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد کو اگر قلبی شکایت ہو تو انہیں بھاری قیمتیں وصول کرنے والی پرائیویٹ اسپتالوں کارخ کرنا پڑتا یا پھر شہر کے دوسرے کنارے پر موجود جئے دیوا یا نارائن ہردالیہ جیسی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا۔سنگین صورتحال میں شہر کے اس کونے سے اس کونے تک جاتے جاتے مریضوں کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔۔ انہوں نے کہاکہ اتناہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنے حلقہ میں آنے والی وی کے عبید اﷲ سرکاری اردو ہائرپرائمری اسکول کی تعمیر بھی کروائی ہے، ہندوستان میں ایک بہترین اردو اسکول کا تصور جس طرح کیا جاسکتاہے اس سے کئی قدم آگے جاکر وی کے عبید اﷲ اسکول کی عمارت تیار کی گئی ہے ۔ عنقریب اس عمارت میں کلاسوں کا اہتمام کردیا جائے گا اور شیواجی نگر وآس پاس کے بچوں کو بہترین ماحول میں تعلیم حاصل کرنے کی سہولت مہیا کرائی جائے گی۔ اگلے تعلیمی سال سے اس اسکول میں باضابطہ داخلے شروع ہوجائیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر مقامی لوگوں کو آ واز دی کہ آپسی بھائی چارگی اور رواداری کے ساتھ حلقہ کی ترقی کیلئے ان کی کوششوں میں ان کا ساتھ دیں۔ خاص طور پر اس حلقہ میں بسنے والے اقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور دلتوں کے درمیان اگر بھائی چارہ رہا تو سماج کے یہ کمزور طبقات آنے والے دنوں میں ترقی کی منزلوں پر تیزی سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ریاستی وزیر اعلیٰ سدرامیا بھی ہمہ وقت اسی بات کیلئے کوشاں ہیں کہ سماج کے ان طبقات اقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور دلتوں پر مشتمل اہندا کو اعتماد میں لے کر ریاست کو ترقی کی جانب آگے بڑھائیں۔ اس موقع پر مقامی کارپوریٹر اور بی بی ایم پی ٹیکس اینڈ فائنانس کمیٹی چیرمین ایم کے گنا شیکھر ، بلاک ایجوکیشن آفیسر رمیش ، کلسٹر ریسورس پرسن نور سلطانہ اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔

پی یو سی امتحانات کا آغاز:امتحان میں کسی بھی طرح کی دھاندلی ناقابل برداشت: تنویر سیٹھ

بیدر۔9؍مارچ (فکروخبر/ذرائع )آج سے ریاست بھر میں پی یو سی سال دوم کے امتحانات شروع ہوچکے ہیں۔ امتحانات کو سخت نگرانی میں کروانے کیلئے محکمۂ تعلیمات نے تمام تر انتظامات کرلئے ہیں۔ ساتھ ہی امتحان کے بعد جوابی پرچوں کی جانچ بروقت کرانے کی بھی تیاری کی جاچکی ہے۔ جوابی پرچوں کی جانچ کا اگر لکچرارس نے بائیکاٹ کیا تو ان کے خلاف سزائے قید سمیت سنگین اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ یہ تنبیہ کل وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات تنویر سیٹھ نے کی ۔ اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مختلف انجمنوں سے وابستہ لکچرارس نے حکومت کو یقین دلایا ہے کہ جوابی پرچوں کی جانچ میں وہ شامل رہیں گے، اگر کسی لکچرار نے جوابی پرچوں کی جانچ کا دانستہ طور پر بائیکاٹ کیا تو تعلیمی قوانین کے تحت اس کے خلاف کارروائی کی گنجائش ہے۔ ایسے لکچرارس پر فوجداری مقدمے درج کئے جائیں گے اور انہیں جیل بھیج دیا جائے گا، اسی لئے پی یو سی جوابی پرچوں کی جانچ کو لے کر طلبا یا والدین کو کسی طرح کے خدشات میں مبتلا ہونے کی ضرورت قطعاً نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ سال گزشتہ پی یو سی امتحان سے عین قبل پرچۂ سوالات کے افشاء کی وجہ سے جو پریشانی کھڑی ہوئی تھی، امسال ایسی صورتحال پیدا نہ ہونے پائے اس کیلئے محکمہ نے تمام تر احتیاطی قدم اٹھائے ہیں۔ یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ ہونہار طلبا کے مستقبل سے کھلواڑ کا کسی کو موقع نہ ملے۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ اور لکچرارس کی جائز مانگوں کو پورا کرنے کی حکومت پابند ہے۔ لیکن امتحانات کے اہتمام اور جوابی پرچوں کی جانچ میں رخنہ اندوزی کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔ اس بار امتحانات بھی بروقت اور پرسکون ہوں گے، اور جوابی پرچوں کی جانچ بھی بروقت ہوگی۔ سرکاری لکچرارس نے اگر جوابی پرچوں کی جانچ نہیں کی تو ان کی جگہ ایڈیڈ اور پی یو کالجوں کے لکچرارس کو طلب کرکے ان سے جوابی پرچوں کی جانچ کرائی جائے گی۔نہ صرف پی یو سی بلکہ ایس ایس ایل سی امتحان کے معاملے میں بھی ریاستی حکومت یہی رویہ اپنائے گی۔ایس ایس ایل سی کے جوابی پرچوں کی جانچ کرنے سے بھی اگر اساتذہ نے انکار کیا تو اس صورت میں بھی حکومت ایڈڈ یا پرائیویٹ اساتذہ کی خدمات حاصل کرے گی۔ تنویر سیٹھ نے بتایاکہ آج ہی اساتذہ اور لکچرارس کی پانچ الگ الگ یونینوں کے عہدیداران نے ان سے ملاقات کرکے تیقن دیا ہے کہ کسی بھی حال میں امتحانی پرچوں کی جانچ میں رکاوٹ آنے نہیں دی جائے گی۔ریاستی حکومت نے طے کیا ہے کہ لکچرارس اور اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کے مطابق تنخواہ دی جائے گی۔ تنخواہ پر نظر ثانی کے مرحلے میں امتیاز کی جو بھی شکایات ہیں انہیں بھی دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ اور لکچرارس کو بروقت انکریمنٹ مل رہاہے۔ 
پی یو سی امتحانات کیلئے تیاری:اس موقع پر تنویر سیٹھ نے بتایاکہ پی یو سی امتحان کے دوران کسی بھی طرح کی دھاندلی نہ ہونے پائے اس کیلئے محکمۂ تعلیمات سخت نگرانی کررہا ہے۔ پرچۂ سوالات کے افشاء کو روکنے کیلئے پہلے ہی کئی قدم اٹھائے جاچکے ہیں، ان کے علاوہ امتحانی مرکز میں کسی بھی طرح کی دھاندلی نہ ہو اس کیلئے بھی ضروری قدم اٹھاتے ہوئے ہر امتحانی مرکز کے اطراف واکناف سخت امتناعی احکامات لاگو کئے جاچکے ہیں۔ تنویر سیٹھ نے بتایاکہ کل شروع ہونے والے امتحان میں جملہ6.84لاکھ طلبا حصہ لیں گے۔ان میں 2.58لاکھ لڑکے، اور 2.90 لاکھ لڑکیاں شامل ہیں۔ امتحانات میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ نہ ہو اس کیلئے ضلعی انتظامیہ اور محکمۂ تعلیمات کی طرف سے غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں۔ پرچۂ سوالات افشاء نہ ہونے پائے اس کیلئے تمام ضلعی مراکز میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی نگرانی میں پرچۂ سوالات بحفاظت رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پرچۂ سوالات جس مقام پر رکھے گئے ہیں وہاں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں، تاکہ کسی بھی نقل وحرکت پر ہمہ وقت نظر رکھی جاسکے۔ تنویر سیٹھ نے بتایاکہ جس طرح انتخابی ووٹوں کی گنتی کیلئے غیر معمولی حفاظتی انتظامات کئے جاتے ہیں اسی طرز پر پی یو سی امتحان کے پرچوں کی بھی حفاظت کی جارہی ہے۔ریاست بھر میں پی یو سی امتحان کیلئے 2174 مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ ان میں سے 1714 عام زمرے میں آتے ہیں، 309 کو حساس اور 152کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔ہر امتحانی مرکز کے 200میٹر کے دائرہ میں امتناعی احکامات لاگو کئے گئے ہیں جہاں پر طلبا سمیت کسی کو بھی گروپ کی شکل میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی کھڑے رہنے کی اجازت دی جائے گی۔امتحان گاہ سے قریب تقریباً دوسو میٹر کے دائرہ میں تمام زیراکس کی دکانیں بند کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے طلبا سے گذاش کی کہ امتحان لکھنے کیلئے پہنچنے میں وقت کی پابندی کا خاص خیال رکھیں ، امتحان کے وقت سے اگر پندرہ منٹ پہلے ہی پہنچ جائیں تو اس سے طلباکو کافی آسانی ہوگی۔ 

ایک ہزار خواتین کا 70کروڑ روپے مالیت کا اچار گھروں میں تیار کر کے ہوٹلوں کو فراہم کرنے کا معاہدہ

ممبئی ۔ 09 مارچ (فکروخبر/ذرائع) ممبئی، رائے گڑھ اور پونا میں ایک ہزار خواتین نے 70کروڑ روپے مالیت کا اچار گھروں میں تیار کر کے ہوٹلوں کو فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ ذراائع ابلاغ کے مطابق ان شہروں میں موجود 2لاکھ ہوٹل سالانہ 240کروڑ روپے کا اچار استعمال کرتے ہیں۔ خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے مل کر یہ منصوبہ شروع کیا ہے جس کی مقامی حکومتیں بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غریب طبقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی طرف سے گھروں میں تیار کردہ اچار1,5اور 10کلو کی پیکنگ میں ہوٹلوں کو سپلائی کیا جائے گا۔ اچار منصوبے کی منتظم خواتین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے منصوبوں سے لاکھوں غریب خواتین کو روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے۔

مصری خاتون کا آپریشن، وزن میں 100 کلو کمی

ممبئی۔09 مارچ (فکروخبر/ذرائع)دنیا کی وزنی ترین مصری خاتون کا آپریشن کے بعد100کلو وزن کم ہو گیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مصری خاتون کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس آپریشن سے قبل 500 کلوگرام وزن کے ساتھ وہ دنیا کی سب سے وزنی خاتون تھیں۔ شہر ممبئی کے سیفی ہسپتال کا کہنا ہے کہ مصر سے بھارت میں وزن کم کروانے کے لیے آنے والی مصری خاتون کا آپریشن کر دیا گیا ہے جس کے بعد ان کے وزن میں 100 کلو کی کمی ہوئی ہے۔ہسپتال کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے 36 سالہ ایمان احمد عبدالاتی اتنی صحت یاب ہو جائیں کہ اپنے وطن واپس جا سکیں۔36 سالہ ایمان احمد العبدالاتی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے ممبئی لائی گئی تھیں اور انھیں سیفی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔یہ آپریشن وزن کم کرنے والی سرجری کے ماہر ڈاکٹر مضفل لکڑوالا کی قیادت میں ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے کیا ہے۔

مادری زبان اُردومیں تعلیم حاصل کرنا دراصل اخلاقی جرأت کامظاہرہ کرناہے:محمدیوسف رحیم بیدری رکن کرناٹک اردو اکادمی

بیدر۔9؍مارچ (فکروخبر/ذرائع )کوئی بھی شخص اپنی حقیقی ماں کے بدلے دوسری دولت ماں بھی لینا پسند نہیں کرتا،اسی طرح ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم مادری زبان اردو کے بدلے انگریزی یا کوئی اور زبان نہ لیں۔ ہم اپنی مادری زبان اردو سے بے انتہا محبت کریں۔ اردو اسکول میں پڑھنا دراصل مادری زبان کو اہمیت دینا اور اپنی اخلاقی جرأت کامظاہرہ کرناہے۔ طلبہ اور طالبات ہی نہیں میں اولیائے طلبہ اور سرپرستوں سے اپیل کرتاہوں کہ اردو زبان کے حوالے سے وہ احساس کمتری کا ہرگزشکارنہ ہوں ۔ یہ بات جناب محمدیوسف رحیم بیدری رکن کرناٹک اردو اکادمی نے کہی۔ وہ آج سرکاری اردو ہائیر پرائمری اسکول باؤگی، تعلقہ وضلع بیدر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ موصوف نے اس موقع پر اہل خیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ سرکاری اردو اسکولوں کی ترقی کی طرف توجہ دیں۔ سرکاری اسکولوں کاتعلق صرف حکومت سے نہیں بلکہ ملت کے ان طلبہ سے ہے جو مستحق اورذہین ہیں ۔عموماًدیہاتوں میں زندگی گزارتے ہیں۔جناب محمدامجد حسین اڈمنسٹریٹر ریپٹن پی یوسائنس کوچنگ سنٹر بیدر کے ہاتھوں اس اردو اسکول کے مستحق طلبہ میں تختۂ امتحان(Exam Pad) مفت تقسیم کیاگیا۔ جناب ایم ڈی نعیم الدین ، نصیر میاں رکن گرام پنچایت ہپل گاؤں اور دیگر احباب شریک تقریب رہے۔ہشتم جماعت کی طالبہ ثنابیگم نے عمدہ انداز میں ہندوستان سے متعلق نظم سنائی جس کو کافی سراہاگیا۔ محمدصلاح الدین معاون معلم، سید ہ سعدیہ ناز معاون معلمہ تقریب میں موجودتھے۔ جناب نجیب الرحمن خان ٹی جی ٹی نے نظامت کافریضہ بخوبی انجام دیا اور اظہار تشکرکیا۔ اس سے قبل کمٹھانہ اردو ہائی اسکول کی ایک تقریب میں شرکت کی گئی اور دہم جماعت کے طلبہ کو امتحانات سے متعلق رہنمائی دی گئی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا