English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی پولیس کی کوششوں سے جاٹوں کی تحریک ختم، اب 20 مارچ کو پھر دکھائیں گے طاقت(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وہ دہلی آنے جانے والے راستے کو بلاک کریں گے۔ تاکہ دہلی سے باہر جہاں کوئی روکے گا ، وہیں سڑک پر جاٹ بیٹھ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جاٹ غیر معینہ مدت کیلئے کے لئے دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔ پھر معاملہ خواہ 10 دن چلے ، یا 10 سال چلے۔انہوں نے بتایا کہ 20 مارچ کے بعد ہریانہ میں احتجاج خواتین سنبھالیں گی جبکہ مرد دہلی میں رہیں گے اور اس کے چاروں طرف ہائی وے جام کریں گے۔مدھیہ پردیش اور راجستھان کے جاٹ بھی ریزرویشن کی تحریک سے وابستہ ہوں گے۔ادھرجمعرات کو ٹریفک انتظامات بنائے رکھنے کے لئے مظاہرین کو دہلی پولیس نے دھولاکنوں میں روکنے کی کوشش کی ، لیکن تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کی ایک نہ چلی اور انہیں آنے دینا پڑا۔جمعرات کو جنتر منتر پر ایک دن کے دھرنےے میں دہلی اور یوپی کے علاوہ پورے ہریانہ سے جاٹ پہنچے تھے ۔جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کے قومی جنرل سکریٹری قاری محمد حسن باليان نے اس موقع پر کہا کہ دھرنے کے بعد بھی حکومت نہیں مانی ، تو تو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہریانہ میں مظاہرین کے ساتھ حکومت کوئی سختی کی جاتی ہے، تو راجستھان، پنجاب، یوپی اور دہلی کے جاٹ دہلی جام کردیں گے۔وہیں ہریانہ کے تمام اضلاع میں بھی دھرنا جاری ہے۔واضح رہے ہو کہ ہریانہ میں جاٹوں کا دھرنا اور تحریک 3 دن سے جاری ہے۔ قبل ازیں جاٹ ریزرویشن سنگھرش سمیتی کے قومی صدر یشپال ملک نے اعلان کیا تھا کہ دہلی پولیس جس جگہ مظاہرین کو روكےگي وہ سڑک ہماری ہوگی اور وہیں پر دھرنے پر بیٹھ جائیں گے، اس لئے انہیں روکنے کی کوشش نہ کی جائے۔

موسم کا مزاج پھر بدل گیا ،پیر پنچال کے آر پارمیدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں،بالائی علاقوں میں برفباری 

معمول کی زندگی بری طرح متاثر ،3مارچ سے موسم میں بہتری آنے کے امکانات /محکمہ موسمیات 

سرینگر۔02مارچ(فکروخبر/ذرائع)موسم نے ایک بار پھر کروٹ بدلتے ہوئے پیر پنچال کے آر پارمیدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں جبکہ بعض بالائی علاقوں میں تازہ برف باری سے معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی،ادھر موسلا دھاربارشوں کے باجود سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی نقل حمل معمول کے مطابق جاری رہی۔اس دوران 3 مارچ سے موسم میں بہتری آنے کی پیشگوئی کے بیچ محکمہ موسمیات نے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گرآنے کی تازہ وارننگ جاری کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی تلقین کی گئی ہے۔ ادھر متواتر بارشوں کے نتیجے میں وادی کشمیر میں یکا یک موسمی مزاج تبدیل ہوا اور پوری وادی میں درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ کرنے سے غیر معمولی ٹھنڈ محسوس کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ ٹنل کے آر پار موسمی صورتحال میں ایک بار پھر تبدیلی آتے ہوئے منگل اور بدھ کے میانی رات سے ہی بالائی علاقوں میں رواں موسم کی تازہ بارشوں کا آغاز ہواجو بدھ کو دن بھر جاری رہا۔سرینگر ، بارہمولہ ، کپوارہ ، گاندربل ، بڈگام اوربانڈی پورہ کے ساتھ ساتھ اننت ناگ،پلوامہ،کولگام اور شوپیان کے پہاڑی علاقوں سے تازہ برف باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اس دوران سرینگر سمیت بیشتر میدانی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہونے سے سردی کی شدید لہر دوڑ گئی۔اْدھر نمائندے کے مطابق مسلسل بارشوں کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ پرٹریفک کی آمد رفت بنا کسی خلل کے جاری رہی ۔ادھر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ مزید کچھ دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔سرینگر میں محکمہ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ مغربی ہوائیں ریاست کی فضاؤں پر اثر انداز ہوچکی ہیں اور اسی کے نتیجے میں موسم نے کروٹ بدلی ہے۔انہوں نے کہا کہ 3مارچ سے موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات ہے ۔محکمہ کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے ، البتہ لوگوں کو احتیاط سے کام لینا چاہئے۔دریں اثناء صوبائی انتظامیہ نے اوپری علاقوں میں برفانی تودے گرنے کا خدشہ ظاہر کیاہے اور لوگوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مجبوری کی حالت میں گھروں سے باہر آنے کے دوران انتہائی احتیاط سے کام لیں۔اس دوران میدانی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں یکا یک گراوٹ محسوس کی گئی۔ درجہ حرارت میں آئی گراوٹ سے وادی کشمیر میں غیر معمولی ٹھنڈ محسوس کی جارہی ہے اور لوگ بارشوں سے بچنے کیلئے جہاں چھاتوں اور رین کوٹوں کا استعمال کررہے ہیں وہیں غیر معمولی سرحدی سے بچنے کیلئے لوگوں نے ایک بار پھر گرم ملبوسات زیب تن کرنا شروع کردئیے ہیں۔

جموں سرینگر شاہراہ 36 گھنٹوں کے بعد یکہ طرفہ آمد ٹریفک کیلئے بحال 

چھوٹی گاڑیوں کو جموں سے سرینگر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی 

سرینگر۔02مارچ(فکروخبر/ذرائع)رام بن سیکٹر میں کئی مقامات پر پسیاں گرانے اور چٹانیں کھسک جانے کی وجہ بند پڑی تین سو کلو میٹر لمی جموں سرینگر شاہراہ کو 36گھنٹے بعد یکہ طرفہ گاڑیوں کی آمد رفت کیلئے کھول دیا گیا جس کے ساتھ ہی جموں سے سرینگر کی طرف چھوٹی گاڑیوں کو روانہ کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ رام بن سیکٹر کے مقام پر بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر پسیاں گر آنے کی وجہ سے 36 گھنٹوں تک بند پڑی شاہراہ کو بدھ کے روز یکہ طرفہ گاڑیوں کی آمد رفت کیلئے بحال کیا گیا جس کے ساتھ ہی جموں سے سرینگر کی طرف گاڑیوں کو آنے کی اجازت دی گئی۔ نمائندے کے مطابق جموں سرینگر شاہراہ پسیاں گرانے کے باعث شاہراہ پر چھ ہزار کے قریب گاڑیاں پتنی ٹاپ ، بانہال اور جواہر ٹنل کے قریب درماندہ ہو کر رہ گئی تھی ۔بدھ کی صبح گاڑیوں کو یکہ طرفہ ٹریفک کے تحت جموں سے سرینگر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔انہوں نے بتایا کہ مسافروں کی جان و مال کی حفاظت اور شاہراہ کی حالت کو دیکھ کر کسی بھی گاڑی کو مخالف سمت سے چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ٹریفک حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شاہراہ پر یکہ طرفہ ٹریفک کو بحال کیا گیا ہے اور چھوٹی گاڑیوں کو جموں سے سرینگر جانے کی اجازت دی گئی ۔

اوڑی سیکٹر میں پولیس کی خصوصی کارروائی 

پاکستان زیر انتظام کشمیر سے واپس لوٹنے والی ٹرک سے اسلحہ و گولہ بارود ضبط 

سرینگر۔02مارچ(فکروخبر/ذرائع)آر پار تجارت پر بدھ کو اس وقت ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا جب پولیس نے ایک خصوصی کارروائی کے دوران اوڑی سیکٹر میں پاکستان زیر انتظام کشمیر سے واپس لوٹنے والی ایک ٹرک کی تلاشی کے دوران اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ یو این این کو پولیس ذرائع کے بتایا کہ ایک مصدیقہ اطلاع ملنے کے بعد اوڑی میں پولیس کی ایک ناکہ پارٹی نے آرپارتجارت کے لئے استعمال کئے جارہے ایک ٹرک سے اسلحہ وگولہ بارود ضبط کرلیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ بدھوار کو آر پار تجارت کے سلسلے میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے ایک ٹرک زیر نمبرJK03B۔1586کواوڑی میں پولیس کی ایک ناکہ پارٹی نے روکااورٹرک کی تلاشی لینے شروع کردی۔ تلاشی کارروائی کے دوران ٹرک سے ہتھیار وغیرہ برآمد کرلئے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ٹرک سے ایک چینی ساخت کاپستول،دوپستول میگزین،چودہ گولیاں، چاراے کے میگزین اوردوچینی ساخت کے گرینیڈ برآمد کرکے ضبط کرلئے گئے۔شبہ ظاہر کیاجارہاہے کہ مذکورہ ٹرک کا ڈرائیور ہتھیاروں کو شمالی کشمیرمیں جنگجوؤں کو سپلائی کررہاتھا۔خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول پر آر پار تجارت کا آغاز سنہ 2008 میں ہوا، لیکن گذشتہ 9 برسوں میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ جب پاکستان زیر انتظام کشمیر سے لوٹنے والی کسی ٹرک سے ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کئے گئے۔ تاہم ماضی میں کئی ایک مرتبہ پاکستان زیر انتظام کشمیر سے آنے والی ٹرکوں سے منشیات برآمد ہوئیں جس کے سبب آر پار تجارت کو کئی ہفتوں تک معطل رہنا پڑا تھا۔ 

جے این یو تنازعہ ،کنہیا کمار کے خلاف ملک مخالف نعرے لگانے کے ثبوت نہیں ملے

نئی دہلی۔02مارچ(فکروخبر/ذرائع)جواہر لال نہرو یونیورسٹی معاملے میں دہلی پولیس کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں کنہیا کمار کے خلاف ملک مخالف نعرے لگانے کے ثبوت نہیں ملے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کی تیار کردہ ڈرافٹ چارج شیٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے تحقیقات میں کہا ہے کہ کنہیا کمار کے خلاف ایسے ثبوت نہیں ملے ہیں کہ اس نے ملک مخالف نعرے لگائے، لیکن تحقیقات میں یہ بھی مانا کہ کنہیا نے ایسے پروگرام کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ اسپیشل سیل نے عدالت سے قانونی رائے لی ہے کہ کیا کنہیا کمار کو ملزم بنایا جائے۔وہیں، جے این یو کے ہی طالب علم عمر خالد اور انربان کو لے کر یہ کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف غداری کے الزام کے ثبوت ہیں، پولیس کے پاس جس سے ان کے خلاف غداری کا کیس بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جے این یو میں نو ایسے لوگ بھی آئے تھے، جنہوں نے ملک مخالف نعرے لگائے، جو کشمیر کے ہیں۔ اس واقعہ میں کچھ طالب علم جے این یو کے، کچھ باہر کے کالج کے اور کچھ الگ الگ جگہوں کے ہیں۔ملی معلومات کے مطابق ان کے نام بھی ڈرافٹ چارج شیٹ میں ہیں، پولیس نے انربن اور عمر خالد کے ساتھ ساتھ نو دیگر ملزمان کا ویڈیو بیان ریکارڈ کیا ہے۔ دہلی پولیس کی اس ڈرافٹ چارج شیٹ میں جے این یو کے اے بی وی پی اور جے این یو کے طالب علم یونین سے منسلک طلبہ، پروفیسر، سیکورٹی گارڈ اور جے این یو کے عملے کے آفیسر گواہ بنائے گئے ۔

اردو یونیورسٹی میں نسائی تہذیب پر دو روزہ قومی سیمینار

حیدرآباد 02مارچ(فکروخبر/ذرائع) بین الاقوامی یومِ خواتین کے موقع پر مرکز برائے مطالعات نسواں‘مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور محفلِ خواتین کے اشتراک سے دو روزہ قومی سیمیناربعنوان ’’نسائی تہذیب کی جہتیں ۔دکنی زبان و ادب کے حوالے سے ‘‘ 4 اور /5 مارچ2017 کو نہرو آڈیٹوریم ، مدینہ ایجوکیشن سنٹر ، نامپلی، (حیدرآباد)منعقد کیا جارہا ہے۔سیمینار کا افتتاحی اجلاس /4 مارچ بروز ہفتہ ‘ صبح 10:30 بجے منعقدہوگا جس کی صدارت پروفیسر اشرف رفیع، سابق صدر شعبہ اردو ، عثمانیہ یو نیورسٹی کریں گی۔ جبکہ کلیدی خطبہ پروفیسر عبدالستّاردلوی‘ ڈائرکٹر انجمن اسلام اردو ریسرچ انسٹیٹیوٹ(ممبئی) پیش کرینگے۔ اس افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر صوفیہ بیگم ‘ ممبر تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کررہی ہیں اور پروفیسر فاطمہ پروین، سابق صدر شعبہ اردو و وائس پرنسپل،آرٹس کالج ، عثمانیہ یونیور سٹی اور پروفیسر سید عبدالشکور‘ڈائرکٹر تلنگانہ اردو اکیڈمی مہمانانِ اعزازی ہوں گے۔اجلاس کی کنوینر محترمہ تسنیم جو ہر، معتمدِ عمومی، محفلِ خواتین ہو ں گی۔ سیمینار میں حصہ لینے والوں میں ماہرین لسانیات و دکنیات کے علاوہ مختلف یونیور سٹیز کے ریسرچ اسکالر س شامل ہیں۔مقالہ نگاروں میں پروفیسر محمد علی اثر(حیدرآباد)، پروفیسر شمیم ثریا( گلبرگہ)، پروفیسر سید سجّاد حسین (چنئی)، پروفیسر عبدالستار ساحر (نیلور) ، ڈاکٹر معزہ قاضی( ممبئی)، پروفیسر سیدخلیل احمد (شمیوگہ )، پروفیسر نسیم الدین فیریس (حیدرآباد) ، پروفیسر حلیمہ فردوس ( بنگلور)، پروفیسر مجید بیدار(حیدرآباد)، ڈاکٹر حبیب نثار(حیدرآباد)، ڈاکٹر نکہت جہاں(حیدرآباد)، ڈاکٹر بی بی رضا خاتون (حیدرآباد)، ڈاکٹر حمیرہ سعید( محبوب نگر)، ڈاکٹر رفیعہ سلطانہ( حیدرآباد)، ڈاکٹر نشاط احمد ( حیدرآباد)، ڈاکٹر بدر سلطانہ(حیدرآباد)، ڈاکٹر حکیم رئیس فاطمہ(حیدرآباد) شامل ہیں۔سیمینار کااختتامی اجلاس بروزِ اتوار‘ /5 مارچ شام 4:00 بجے منعقد ہوگا جسکی صدارت پروفیسر بیگ احساس ‘ سابق صدر شعبہ ء اردو ، عثمانیہ یونیورسٹی و سنٹرل یونیورسٹی آف حیدرآبادکریں گے اورمحترم علّا مہ اعجاز فرخ مہمانِ خصوصی ہوں گے جبکہ مہمانانِ اعزازی میں پروفیسر آمنہ کشور‘سابق صدر شعبہ انگریزی و ڈین اسکول برائے السنہ ، لسانیات و ہندوستانیات‘مانو اور پروفیسر ویملا صدر مکتا ‘ تلنگانہ ویمن کلکٹیو ،شامل رہیں گے۔پروفیسر حبیب ضیاء ‘صدر محفل خواتین اور ڈاکٹر آمنہ تحسین‘ڈائرکٹر ‘ مرکز برائے مطالعاتِ نسواں‘مانو نے اہلِ علم و ادب دوست حضرات و خواتین سے شرکت کی درخواست کی ہے۔

بلڈ پریشر پر قابو کیلئے کھائیں پپیتا

نئی دہلی۔02مارچ(فکروخبر/ذرائع)جسم کو صحت مند رکھنے میں یوں تو ہر پھل فائدہ مند ہوتا ہے لیکن پپیتا اپنی خوبیاں اور غذائی اجزاء کے چلتے صحت کو تازہ رکھنے میں مزید کارگر ثابت ہوتا ہے ۔ پپیتا میں کئی ایسےNutrientہوتے ہیں جو کئی طرح کی بیماریوں سے جسم کو دور رکھتے ہیں ۔ پپیتا میں بڑی مقدار میں کیلشیم ، فاسفورس ، آئرن، پروٹین اور وٹامن پائے جاتے ہیں جو ہمیں بیماریوں سے بچاتے ہیں ۔ پپیتامیںKarpen or Carpeinعنصر ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس لئے بی پی کے مریض کو پپیتا روزانہ کھانا چاہئے حیض میں بے ضابطگیوں ہو تو 250 گرام پکا پپیتا کم سے کم ایک ماہ تک روزانہ کھائیں اچھیپکے پپیتے کے گودے کو ابٹن کی طرح چہرے پر کریں۔ جب یہ سوکھ جائے تو گرم پانی سے چہرہ دھو لیں ۔ایسا کم سے کم ایک ماہ تک کرنے سے چہرے کی جھرریاں دور ہو جاتی ہیں جن لوگوں کوقبضکی شکایت رہتی ہے ، انہیں رات کو کھانے کے بعد پپیتا کھانا چاہئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا