English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدھیہ پردیش:ایک سال میں ساڑھے چار ہزار خواتین کی آبروریزی، یومیہ تین کسان موت کو لگا رہے ہیں گلے(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

زانیوں نے اس مدت میں ایک ہزار 136 بالغوں اور ایک ہزار 275 نابالغوں کو اپنا شکار بنایا۔ آبروریزی کے بعد 13 خواتین کو قتل کر دیا گیا جبکہ 14 نے خود کشی کر لی۔علاوہ ازیں ریاست میں روز اوسطا تین کسان و زرعی مزدور مختلف وجوہات سے اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔ وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ ٹھاکر کے مطابق ریاست میں 16 نومبر 2016 کے بعد سے اب تک (تین مہینہ کی مدت میں) مجموعی طورپر ایک ہزار 761 لوگوں نے خود کشی کی ہے جن میں 106 کسان، 181 زرعی مزدور اور 160 طلبا شامل ہیں۔جواب کے مطابق فصل خراب ہونے یا قرض کی ادائیگی نہ کر پانے کی وجہ سے خود کشی کرنے والوں کی تعداد پوری ریاست میں صرف ایک ہے۔ کسانوں کی خودکشی کے سب سے زیادہ معاملات علی راج پور (10) میں سامنے آئے ہیں۔ وہیں زرعی مزدوروں کی خودکشی کے معاملے میں بڈوانی (25) سرفہرست ہے۔طلبہ کی خودکشی کے سب سے زیادہ معاملات بھوپال (11) میں سامنے آئے ہیں۔ اس مدت میں ساگر میں کل مالاکر 101 لوگوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا، جو پوری ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔ جواب کے مطابق پردیش میں اس مدت میں 349 لوگوں نے فیملی اسباب سے، 294 نے ذہنی دباؤ، 176 نے بیماری ، 104 نے نشے اور 45 نے محبت کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا۔ حکومت نے 504 معاملات میں تفتیش جاری ہونے کی اور 298 معاملات میں دیگر وجہ ہونے کی اطلاع دی ہے۔

انتخابی نتائج ،ہولی اور بورڈ امتحانات کیلئے ریاستی سطح پر اہم انتظامات!

سہارنپور۔یکم مارچ(فکروخبر/ذرائع) کل دیر شا م خاص ملاقات کے دوران کلکٹرشفقت کمال نے بتایاہے کہ ضلع میں سختی کے ساتھ دفعہ ۱۴۴ کانفاذکیا جارہاہے ،کلکٹرشفقت کمال نے بتایاہے کہ ضلع بھر میں ہماری انتظامیہ نے اسمبلی چناؤ کے نتائج، ہولی اور یوپی بورٖڈ کے امتحاناے کے اہم موقع پر خصوصی انتظامات کئے ہیں بد امنی کسی بھی صورت برداشت نہی کی جائیگی۔ علاوہ ازیں خبر ہے کہ اسمبلی چناؤ سے جوجھ رہی پانچ ریاستوں میں امن وامان ہر صورت قائم رکھے جانیکے اہم مقصد کے عین مطابق چناؤ کمیشن کی حسب ہدایت اورمرکزی سرکار کی وزارت ڈاخلہنے خاص طور سے یوپی میں لاء اینڈ آڈر سے متعلق سخت ہدایت مقامی انتظامیہ کو جاری کردی ہے لاء اینڈ آدر کا بہتر نفاذ کرائے جانے کے مقصد سے ہماری اتر پردیش کی انتظامیہ نے اسمبلی چناؤ کے نتائج، ہولی اور یوپی بورٖڈ کے امتحاناے کے اہم موقع پر گھنی آبادی والی اہم جگہوں پر پولیس گشت بڑھانیکے ساتھ ساتھ پولیس کو ہائی الرٹ ر ہنے کے لئے کہ دیاہے۔ قابل غور ہے کہ اتر پردیش میں اسمبلی الیکشن کے چناؤی نتائج کے علاو ہ کشمیرکے موجودہ حالات سے بھی ہوشیار رہنے کی غرض سیے ہولی، اسمبلی نتائج اور یوپی بورٖڈ امتحانات کو لیکر اندنوں ہمارا ریاستی پولیس ہیڈ کواٹر کافی سنجیدہ ہوچلاہے پولیس ذرائع کے مطابق غیر سماجی عناصر، مشکوک افراد، جرائم پیشہ بدمعاشوں اور زمین مافیاؤں پرکے خلاف ریاستی ڈائریکٹر جرنل پولیس جاوید احمد کی حکمت عملی کے نتیجہ میں نگرانیبڑھادیہے، سرکاری اداروں، بازاروں اور گھنی آبادی والے علاقوں میں خفیہ پولیس اور حفاظتی دستوں کی گشت کو بھی اب ریگولر کر دیا گیاہے ہر پبلک مقام پر پولیس نے وہیکلچیکنگ، ریلوے اسٹیشنوں، بس اڈوں اور عام چوراہوں پر خاص نظر رکھنے اور تلاشی کے کام کو بھی تیزی کے ساتھ جاری ہے عدالتوں سے کرائم معاملوں میں ضمانت پر آئے افرادکی سخت نگرانی مقامی پولیس کر رہی ہے ۔ اسمبلی چناؤ کے نتائج، ہولی اور یوپی بورٖڈ کے امتحاناے جیسیاہم موقعوں کے مد نظر ریاست کے سبھی پولیس افسران کو ۲۴ گھنٹہ گشت کے ساتھ ساتھ نگرانی رکھنے ، موبائل پولیس گشت پر خاص توجہ دینے کے علاوہ پولیس چوکسی بڑھانے غیر سماجی عناصر کی گرفتاری و غیر سماجی عناصر کی سخت نگرانی اور انکی سرگرمیوں پر بھی خاص توجہ دینے کوکو بھی کہا گیا ہے ۔ غیر سماجی عناصر، مشکوک افراد، جرائم پیشہ بدمعاشوں اور زمین مافیاؤں کیلئے ہمارے پولیس ہیڈ کواٹر کے اعلیٰ افسران نے وزارت داخلہ بھارت سرکار کی اہم ہدایت پر اہم موقع پر قابل اطمینان طریقہ سے امن کے قیام کی خاطر اپنے ڈی جی پی جاوید احمد کی کار گرحکمت عملی اور عمدہ تجاویز کے ساتھ پرانی اور ملی جلیگھنی ہندو مسلم آبادی کے علاوہ ہائی وے پر بھی پیٹرولنگ اور نگرانی کے لئے بھی درجن بھر پیٹرولنگ گاڑیاں سبھی علاقوں میں لگاتار نگرانی کے مقصد سے تعینات کردی گئی ہیں وہیں سی یوجی، وائی فائی اور وہاٹس اپ جیسے ا پڈیٹ سوشل نیٹ ورکنگ پر پولیس افسران اور ذمہ داران اپڈیٹ کام کررہے ہیں پولیس کو انٹر نیٹ ورکنگ پلان سے لنک کر دیا گیاہے ہر موبائل گشتی گاڑی نیٹ سے جڑی ہیخاص یہ ہے کہ کمشنری کے سبھی تھانوں کے مقامی پولیس عملہ کو جرائم پر فوری کنٹرول کیلئے تیاررکھا گیاہے اور افواہ پھیلانے والوں کو موقع پر ہی کنٹرول کئے جانیکااہم کام کافی حد تک عملی طور پر شروع بھی ہوچکاہے۔ واہٹس ایپ، سوشل نیٹ ورک پر غلط پیغام لوڈ کرنے اور کرانے والے افراد پر بھی فوری طور سے شکایت ملنے پر متعلقہ تھانوں کریمنل معاملات درج کرائے گئے ہیں ، پولیس افسران نے بتایاہے کہ ہمارے ڈی جی پی جاوید احمد نے یہ بھی حکم دیاہے کہ اسمبلی چناؤ کے نتائج ،ہولی اور یوپی بورٖڈ کے امتحاناے کے اہم موقعپر بھی خاص نگاہ رکھی جائے تاکہ غیر سماجی عناصر کو کسی بھی طرح سے غیر مناسب حرکت کر نے سے بہ وقت روکا جاسکے۔ مندرجہ بالا ہدایات کے بعد ضلع سہارنپور کے مین علاقوں اور چوراہوں پر انتظامیہ کے افسران اور پولس عملہ ہی نہی بلکہ کمشنری کے ہر ضلع میں کلکٹر اور پولیس کپتان سے لیکر سپاہی بھی اب دورہ کرتے نظر پڑ رہے ہیں۔ سبھی افسران کے کیمپ دفتروں میں موجود رہنے کے علاوہ سبھی کے سی یو جی نمبر بھی اپڈیٹ رہتے ہیں۔ فوٹو۔۱۔۔پولیس چیکنگ اور افسران 

معاشرہ کوتعلیمی پسماندگی اور جہالت کی تاریکیوں سے نکالنا ہوگا۔ مولانا یعقوببلند شہری

سہارنپور۔یکم مارچ(فکروخبر/ذرائع)ملی تعلیمی ٹرسٹ کے زیراہتمام لڑکیوں کی عظیم دینی درسگاہ جامعۃالطیبات سہارنپورکی جانب سے تعلیم کو عام کیجئے تحریک کے ذریعہ اصلاح معاشرہ اور تعلیمی بیداری عنوانات پرشہرودیگرعلاقوں میں شاندار تعلیمی بیداریپروگراموں کا سلسلہ گزشتہ لمبے عرصہ سے پورے علاقہ لگاتار چل رہاہے جس کی قیادت آل انڈیادینی مدارس بورڈکے قومی صدر وجامعۃالطیبات کے ناظم مولانامحمدیعقوب بلندشہری کررہے ہیں مولانابلندشہری کی صدارت وقیادت میں پروگراموں کاسلسلہ عروج پر ہے ان اہم بیداری پروگراموں کے ذریعہ لوگوں کوبیدارکیاجارہاہے اور معاشرہ میں پھیلی جہالت، بد عتوں،برائیوں اور غیر شرعی رسموں ودیگررواجوں کو ختم کرنے اور معاشرہ میں لوگوں کودین اسلام وشریعت مطہرہ کے احکامات کے مطابق زندگی گذارنے پر چھوٹی چھوٹی کانفرنس کے ذریعہ بیدار اور تیارکیاجارہاہے تاکہ معاشرہ تعلیمی پسماندگی اور جہالت کی تاریکیوں سے پاک ہوکرصالح معاشرہ تشکیل ہوسکے اس تعلیمی تحریک کی قیادت فرمارہے مولانامحمدیعقوب بلندشہری نے کہاکہ آج مسلمان حق تعالیٰ کے احکامات اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات سے دورہوتاجارہاہے جوں جوں ملی تنظیمیں،دینی مدارس اور تبلیغی جماعتیں معاشرہ کو سدھارنے کاکام تیزی سے کررہی ہیں ویسی ہی معاشرہ سدھرنے کے بجائے اور بگڑتاجارہاہے انہوں نے کہاکہ اگرمسلمانوں کا یہی حال رہاتو آنے والے وقت میں مسلمانوں کو مرتدہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا انہوں نے کہاکہ آج ہرطرف مسلمانوں اور مذہب اسلام پر حملے کئے جارہے ہیں مسلمانوں کو حراساں کیاجارہاہے اس کے باوجودبھی ہم اپنی اصلاح نہیں کرپارہے ہیں ۔مولانابلندشہری نے کہاکہ دنیاملعون ہے ہمیں دنیاکے پیچھے نہیں بھاگنا چاہئے بلکہ دنیاسے بے رغبتی پیداکرکے حق تعالیٰ کی عبادت میں لگ جاناچاہئے انہوں نے کہاکہ ہماری اصل منزل آخرت ہے اگر ہم نے مرنے سے پہلے آخرت کی تیاری نہ کی تو آخرت میں ہمیں بڑی سزاؤں کا سامناکرنا پڑے گا انہوں نے کہاکہ عبادتیں دو طرح کی ہیں ایک جانی عبادت ایک مالی عبادت ہماری جان بھی اللہ کی اور ہمارامال بھی اللہ کا اسلئے ہمیں اپنی جان اور اپنا مال اللہ کے رضاکے لئے لگانا چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ قرآن کریم ہماراپرسنل لاء اور قانون حیات ہے اسلئے ہمیں قرآن کریم کے احکامات پر چلنے اور اس کوسمجھ کر پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔مولانابلندشہری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج کے دور میں ہماری بچیاں غیروں کے اسکول کالجوں میں پڑھ رہی ہیں اوروہیں پر تربیت بھی لے رہی ہیں جہاں ہماراجان مال بیجاصرف ہورہاہے کیوں کہ ہمارے بچے دینی تعلیم سے محروم ہوتے جارہے ہیں غیروں کے کالج میں تعلیم حاصل کرنے والی بچیاں دینی تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں جو معاشرہ کو سدھارنے کے بجائے اور بگاڑنے کا سبب بنتی ہیں۔مولانابلندشہری نے کہاکہ جامعۃالطیبات میں دینی تعلیم ابتداء سے دورۂ حدیث شریف تک اور عصری تعلیم دسویں کلاس تک ہوتی ہے جہاں بچی دسویں کلاس پاس کرنے کے ساتھ ساتھ دس سال میں عالم دین بھی بن جاتی ہے انہوں نے کہاکہ جامعۃالطیبات سہارنپور میں ایک ایساواحدادارہ ہے جہاں دینی وعصری تعلیم بچیوں کو ساتھ ساتھ دی جارہی ہے۔ 

وراثت سے لڑکیوں کومحروم رکھنامجرمانہ عمل اورگناہ عظیم ہے:قاضی وصی احمدقاسمی

جامعہ عربیہ نورالعلوم سیدپوربیگوسرائے میں جلسہ دستاربندی اورتحفظ شریعت کانفرنس سے علماکرام کاخطاب

بیگوسرائے ۔یکم مارچ(فکروخبر/ذرائع) جامعہ عربیہ نورالعلوم سیدپوربیگوسرائے سے حفظ قرآن کی فضیلت حاصل کرنے والے طلبہ کی دستاربندی کے موقع پرتحفظ شریعت کیعنوان سے ایک عظیم الشان یک روزہ کانفرنس منعقدکی گئی۔کانفرنس کے داعی اورناظم مفتی شکیل منصورالقاسمی (حال مقیم جنوب امریکہ) نے کانفرنس کے اغراض ومقاصدپرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ شریعت اس لئے اتاری گئی کہ ہم اس کی پیروی کریں،ہم سے یہ مطالبہ ہے کہ ہم من چاہی زندگی چھوڑکرربانی زندگی کودل وجان سے اپنائیں،یہ کانفرنس اس لئے بلائی گئی ہے کہ علاقہ سیدپوربیگوسرائے کے نوجوان،بوڑھے،بچے اورخواتین کوایک کلمہ کی لڑی میں پرویاجائے،امیدہے کہ یہ کانفرنس علاقہ کے لئے اتحادواتفاق کے بادل برسائے گی اورایسے معاشرہ اورسماج کی تشکیل کرے گی جس میں اخوت ومحبت کی ہواہرسوچلے گی۔کانفرنس میں شرکت کے لئے امڈی ہزاروں کی بھیڑسے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے صدرقاری فضل الرحمن عظمتی مہتمم مدرسہ عظمتیہ کلکتہ نے حفظ قرا?ن کاشرف حاصل کرنے والے طلبہ اوران کے والدین وسرپرستوں کودل کی گہرائیوں سے مبارکبادپیش کی۔انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایاکہ قرآن کریم انسانیت کے لئے نجات کی کلیدہے۔اللہ تعالیٰ نے انسانیت کی کامیابی اسی آخری کتاب سے وابستہ کردی ہے۔اس کتاب کوصرف اس لئے نہیں اتاراگیاکہ اسے طاقوں پرسجایاجائے،مردوں پرپڑھاجائیبلکہ وہ عملی زندگی میں اتارنے کے لئے نازل کی گئی ہے۔اللہ کے ا?خری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صاف فرمادیاتھاکہ میں تمہارے درمیان دوچیزیں چھوڑے جارہاہوں،اگرتم اسے مضبوطی سے تھامے رہے توکبھی گمراہ نہیں ہوسکتے اوروہ اللہ کی کتاب اورمیری سنت ہے۔اس موقع پرعوام کومخاطب کرتے ہوئے المعہدالعالی للتدریب فی القضاوالافتا کے سکریٹری مولاناعبدالباسط ندوی نے امت کوکتاب وسنت کی روشنی میں زندگی گذارنے کی تلقین کی ،انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ پوری کائنات کے لئے مشعل راہ ہے جوزندگی اس کی روشنی میں تعمیرہوگی وہی کامیاب زندگی کہلانے کی مستحق ہوگی۔امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ وجھارکھنڈکے نائب قاضی مفتی وصی احمدقاسمی نے اپنے ولولہ انگیز تقریرکے دوران امت مسلمہ کوجہیزکی لعنت سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وراثت کاقانون اللہ تعالیٰ نے خوداپنی کتاب قرآن مقدس میں بیان کیاہے،وراثت میں لڑکیوں کے حقوق کوہڑپنے کی سزامیں اللہ تعالیٰ نے جہیزکی لعنت کومسلط کردیاہے،ہم نے اپنی بیٹیوں اوراپنی بہنوں کے حقوق دبائے ہیں اس لئے ا?ج سماج میں بیٹیاں وبال بن گئی ہیں،اللہ کے یہاں ان لوگوں کی سخت پکڑہوگی جواپنی بہنوں کووراثت سے محروم رکھتے ہیں،وراثت کاتعلق صرف نقدمال میں نہیں ہے بلکہ ہرطرح کے مال میں وراثت کانفاذہوگا۔گجرات سے تشریف لائے مشہورعالم دین اورفقیہ مفتی مجتبیٰ حسن قاسمی استاذ حدیث دارالعلوم ماٹلی والابھروچ نے امت کوکلمہ کی بنیادپرمتحدہونے کا پیغام دیتے ہوئے فرمایاکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری امت مسلمہ کوایک جسم سے تشبیہ دی ہے،ہرمسلمان مسلم امہ کاایک پارٹ ہے،ا?قاصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھاکہ مسلمان وہ ہے کہ اگرکسی مسلمان بھائی کوچوٹ پہونچے تواس کادرداپنے دل میں محسوس کرے،اسی طرح ا?پ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری امت کوایک گھرسے تشبیہ دی ہے جس کی ہراینٹ دوسری اینٹ کومضبوطی فراہم کرتی ہے،اگرایک اینٹ بھی اپنی جگہ سے کھسک گئی توامت کاشیرازہ منتشرہوجائے گااسی لئے دلوں کے نفاق کوختم کیجئے اوراللہ کے حکم کے مطابق بھائی بھائی بن کررہئے۔جامعہ امام انورشاہ دیوبندکے استاذحدیث مولانافضیل احمدناصری نے کانفرنس میں شریک مردوخواتین کے جم غفیرکوخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے ہمارامستقبل ہیں،انہی نونہالوں پراس امت کامستقبل ٹکاہواہے،اس لئے والدین کی اپنے بچوں کی تربیت سے ایک لمحہ کی غفلت مجرمانہ عمل ہے،نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات گرامی کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب بچہ پیداہوتواس کااچھانام رکھناوالدین کی اہم ذمہ داری ہے کیوں کہ اچھے نام کااچھااثرہوتاہے،اس کی اچھی تربیت کروا ورجب وہ بالغ ہوجائے تواس کی شادی کردو،اگروالدین نے وقت پراپنے بچے کی شادی نہیں کی اوربچہ ماحول کے اثرسے غلط کاموں میں مبتلاہواتواس کاوبال والدین پرہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ والدین اپنی اولادکے سلسلہ میں جواب دہ ہوں گے،اس لئے انہیں اپنے بچوں کی تربیت اورکڑی نگاہ رکھنی چاہئے اوردیکھناچاہئے کہ وہ موبائل پرگھنٹوں گھنٹہ کس سے بات کررہے ہیں ،کیوں کہ یہی بچے ہمارامستقبل ہیں۔عارف باللہ مفتی شمشیرحیدرقاسمی استاذ حدیث وفقہ جامعہ اسلامیہ بہوروابلیایوپی نے اپنے مختصرلیکن پراثرخطاب میں فرمایاکہ پوری دنیاآتش فشاں پرہے،عرب وعجم میں مسلمانوں کی حالت زارہمیں رلاتی ہے،ہمیں تڑپاتی ہے،اس کی کسک ہم اپنے دل میں محسوس کرتے ہیں،اس لئے ہمارے نوجوانوں اٹھواوراس انقلاب کی بنیادرکھو جس کے انتظارمیں امت تمہاری طرف ٹکٹکی باندھے دیکھ رہی ہے۔وقت ا?گیاہے کہ اب پوری امت بطورخاص نوجوان اس کام کے لئے کھڑے ہوجائیں جس کے لئے انہیں برپاکیاگیاہے۔معہدالولی الاسلامی ہرسنگھ پورکے نائب ناظم اوربصیرت میڈیاگروپ کے سینئرسب ایڈیٹرمفتی محمدنافع عارفی نے اپنے دردانگیز خطاب میں فرمایاکہ اللہ تعالیٰ ہمارامحتاج نہیں ہے،وہ ہمارے سجدوں کا،ہمارے روزوں کاحاجت مندنہیں ہے وہ بے نیازہے،اگرہم نے اللہ تعالیٰ کے احکام کی پیروی نہیں کی توایک دوسری قوم برپاکریگی جوہم جیسی ناکارہ نہیں ہوگی،انہوں نے مزیدفرمایاکہ یہ امت انتشاروافتراق کے اس دہانے پرپہونچ گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ پہلے ہی فیصلہ نہ کرچکاہوتاتوہمیں ہلاک وبربادکردیاہوتا۔مفتی عارفی نے مزیدکہاکہ اگراب بھی ہم خواب غفلت سے بیدارنہیں ہوئے تواللہ تعالیٰ ہمیں بھی بنی اسرائیل کی طرح عزت وعظمت کے منصب سے معزول کردے گا۔واضح رہے کہ اس موقع پرجامعہ عربیہ نورالعلوم نورنگرسیدپوربیگوسرائے سے حفظ قرا?ن کاشرف حاصل کرنے والے 12?طلبہ کے سروں پراکابرعلماکے ہاتھوں سے دستارفضیلت باندھی گئی اورقابل ذکرہے کہ ایک کمسن طالب علم نے صرف نومہینے کی قلیل مدت میں حفظ قرا?ن کی سعادت حاصل کی جوبجائے خودقرا?ن کریم کاایک اعجازہے۔دستارفضیلت کے ساتھ حفاظ طلباکوانعامات سے بھی نوازاگیا۔جلسہ سے خطاب کرنے والے دیگرمقررین میں مولاناعبدالماجدسیوانی،جمعی? علماہندبیگوسرائے کے جنرل سکریٹری مولاناصابرنظامی قاسمی اوربصیرت میڈیاگروپ کے چیئرمین مولاناغفران ساجدقاسمی بھی قابل ذکرہیں۔ایک محتاط اندازہ کے مطابق جلسہ میں مردوخواتین کی تعداد6000سے زائدتھی اوراخیرتک شرکا جم کربیٹھے رہے اورعلمائے کرام کے بیانات سے خوب استفادہ کیا۔درمیان میں وقفہ وقفہ سے شاعراسلام جناب قاری جمشیدجوہراورامجداللہ صدیق بوکاروی نعت نبی سے سامعین کومحظوظ کرتے رہے۔جلسہ کی ابتداقاری شاہدکی تلاوت کلام پاک سے ہوئی جب کہ خطبہ استقبالیہ مولانادانش شاہی قاسمی نے پیش کیا۔استاذالاساتذہ مولاناعبدالماجدسیوانی کی رقت ا?میزدعاپرجلسہ کااختتام ہوا۔اس کانفرنس کوکامیاب بنانے میں گاو?ں کے نوجوانان کے ساتھ مدرسہ کے جمیع اساتذہ وعلاقہ کے سرکردہ حضرات نے بھرپورتعاون کیا۔

نئی نسلوں کوقرآنی تعلیم سے جوڑنے کی ضرورت

دارالعلوم اسراریہ سنتوشپورمیں مسابقہ قرآن کریم کے موقع پر علماء وائمہ کاخطاب

کولکاتہ۔یکم مارچ(فکروخبر/ذرائع) قرآن کریم انسانی زندگی کے ہر شعبے میں بہترین رہنمائی کرتاہے اور قیامت تک آنے والے انسانوں کی دنیاوآخرت میں فلاح وکامرانی اسی سے متعلق ہے،اس لئے علوم عصریہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت رسولﷺکی تعلیم کا نظم بے حد ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہارخیرولین دھرمتلہ مسجدکے امام مولاناعصمت اللہ رحمانی نے دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور،کولکاتہ میں منعقدہ ماہانہ مسابقہ کے موقع پر کیا۔ امارت شرعیہ زکریااسٹریٹ کے قاضی شہرمفتی ضمیرالدین نے مدرسہ کے تعلیمی و تربیتی نظام پراطمئنان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ یہ ادارہ شہرکولکاتہ کی ضرورت کی تکمیل کی طرف اہم پیش رفت ہے۔انھوں نے مدرسہ کے نظام اور طلبہ کی نگہہ داشت و تربیت پراپنے تاثرات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ الحمدللہ یہاں بزرگانِ دین کے طریقہ پرمحنت ہورہی ہے۔ چاندنی مسجدابراہیم کے امام مولاناریحان نے کہاکہ حفظ وتجویدکی معیاری تعلیم وتربیت کے علاوہ موجودہ زمانے کی ضروریات اور تقاضوں کوسامنے رکھتے ہوئے اس مدرسے میں انگریزی اور دیگر عصری علوم کا پڑھایاجاناایک خوش آئند بات ہے۔ مچھوابازارپنچایت مسجدکے امام مولاناشاکرحسین نے طلباء کے ذریعہ تجوید وقراء ت کی مکمل رعایت کے ساتھ تلاوتِ قرآن ،احادیث اورمسنون دعائیں سننے کے بعدکہاکہ الحمدللہ یہ ادارہ اپنے مقصدکی طرف کامیابی کے ساتھ گامزن ہے۔انھوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں ایسے افراد کی ضرورت ہے جو دولت علم کے ساتھ حسن اخلاق سے بھی آراستہ ہوں اور پوری انسانیت کے لئے یکساں مفیدہوں،ان کاظاہر باطن کے خلاف نہ ہو اور قول و عمل میں تضاد نہ ہو۔الحمدللہ مجھے یہ دیکھ کر دلی خوشی ہوئی کہ اس مدرسہ میں مقیم پونے دوسو طلبہ عزیزکی اسی نہج پرتربیت کی جارہی ہے اور معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کے اخلاق و اعمال کوبہتربنانے پر بھی بھرپورمحنت کی جارہی ہے،اس کے لئے مدرسہ کی انتظامیہ اورقابل اساتذہ مبارک بادکے مستحق ہیں اورمیں ان کے لئے استقامت کی دعاکرتاہوں۔اس موقع پرمولانانظام الدین نے مسابقہ کی اہمیت و افادیت پرروشنی ڈالی جبکہ قاری علی مرتضیٰ نے طلباء کی تعلیمی رپورٹ پیش کی اورمہتمم مولانانوشیراحمدنے مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔اس پروگرام کے دیگرشرکاء میں نارکلڈانگہ کے مفتی ابوالخیر،مسجدعبدالحمیدتلجلہ کے امام مفتی خلیل کوثر،ناخدامسجدزکریااسٹریٹ کے قاری عبدالعزیز،کمرہٹی مسجد عمرفاروق کے امام مولانامظہر،مومن پوربوڑھی مسجدکے امام مولانااشرف علی ،توپسیہ گپتلہ مسجدکے امام مفتی فیاض،شیخ الحدیث مفتی عرفان،اے ایم یو اولڈ بوائزکے جنرل سکریٹری انجینئروقاراحمدخان وغیرہ کے نام خاص طورسے قابل ذکرہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا