English   /   Kannada   /   Nawayathi

بی جے پی ممبر اسمبلی کے شوہر نے افسر کو تھپڑ مارا، پولیس نے رکن اسمبلی اور شوہر دونوں کی پٹائی کر دی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

معلومات کے مطابق، کوٹہ کے مہاویر نگر میں سگریٹ بیچنے کو لے کر دکاندار کے کاٹے گئے چالان کو لے کر ہنگامہ ہو گیا۔ یہ دکاندار بی جے پی کارکن ہے اور اسی کے مدنظر پیر کو پارٹی کے کئی کارکن معاملے میں احتجاج کرنے تھانے پہنچ گئے۔ یہاں ہنگامہ کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔بی جے پی کارکنوں کو پولیس حراست میں لئے جانے کی اطلاع پر ممبر اسمبلی چندركانتا میگھوال شوہر نریندر کے ساتھ تھانے پہنچیں۔ یہاں کہا سنی جلد ہی دھکا مکی میں بدل گئی۔ گرم جوشی میں ممبر اسمبلی کے شوہر نے پولیس والوں پر ہاتھ اٹھا دیا۔ سی آئی شری رام کو تھپڑ لگائے جانے اور ڈی ایس پی چونارام جاٹ سے بھی دھکا مکی کی گئی۔ اس کے بعد وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے ان کی جم کر پٹائی کر ڈالی

مادری زبان کے بغیر انسان گونگا ہے: پروفیسر ارتضیٰ کریم

’ہندوستان میں لسانی تنوع‘ کے عنوان سے سمینار کا انعقاد

نئی دہلی۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) ’ہندوستان میں لسانی تنوع‘ کے عنوان سے منعقدہ سمینار میں کثیر لسانی معاشرے میں مادری زبان کے مقام و معنویت، علاقائی زبانوں میں مماثلت اور جذب و انجذاب کی کیفیت پر جہاں روشنی ڈالی گئی وہیں علاقائی زبانوں پر منڈلاتے خطرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مقررین نے بچوں کے ذہنی ارتقا کے لیے مادری زبان کو ناگزیر قرار دیا اوریہ بھی کہا کہ بچوں کو مادری زبان میں ہی بنیادی تعلیم دی جانی چاہیے تاکہ بچے اپنے کلچر اور ماحول کو اچھی طرح سمجھ سکیں اور اپنی زمین اور جڑوں سے جڑے رہیں۔ یومِ مادری زبان کی مناسبت سے اس کانفرنس کا انعقاد قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ، نئی دہلی اور قومی کونسل برائے فروغ سندھی زبان، نئی دہلی کے اشتراک سے دہلی یونیورسٹی کے کانفرنس سینٹر میں کیا گیا تھا۔ 
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم نے کہا کہ مادری زبان کے بغیر انسان گونگا ہوجاتا ہے۔ انھوں نے اس المیے پر تشویش کا اظہار کیا کہ اب ہم انگریزیت کی دُھن میں اپنی مادری زبان سے دھیرے دھیرے کٹتے جارہے ہیں اور ہمارے روزمرہ کے محاورے بھی ختم ہوتے جارہے ہیں۔ اس موقعے پر مختلف زبانوں کے مقررین نے مادری زبان کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے بہت خیال افروز گفتگو کی۔ پروفیسر این کے پانڈے نے ہندوستانی زبانوں کی مجموعی صورت حال پر مبسوط گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کوئی زبان آج تک مری نہیں ہے۔ تمام ہندوستانی زبانیں بقائے باہم کے اصول پر چل رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ زبان جس میں مہا کاویہ لکھے گئے یا جو راجاؤں کی زبان تھی ان کے اثرات کم ضرور ہوئے ہیں مگر ہندوستانی زبانیں آج بھی زندہ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ زبانیں ایک دوسرے کے احترام سے ہی آگے بڑھتی ہیں۔نیشنل بک ٹرسٹ کے چیئرمین بلدیو بھائی شرما نے کہا کہ ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے جہاں تقریباً سترہ سو زبانیں ہیں جبکہ پوری دنیا میں چھ ہزار زبانیں بولی جاتی ہیں جس کا ایک تہائی حصہ صرف ہندوستان میں ہے۔ انھوں نے مادری زبان کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان ہی بچے کی شخصیت کے ارتقا کا ضامن ہوتی ہے، وہی اسے انسان بناتی ہے۔ مادری زبان ہماری روح ہے، روٹی کے بغیر زندہ رہا جاسکتا ہے مگر روح کے بغیر نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر مادری زبان نہیں بچی تو نہ یہ ملک بچے گا اور نہ یہ مٹی! پروفیسر سشما یادو نے اس موقعے پر بہت معنی خیز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دینی چاہیے تاکہ بچے اپنے من کی بات اپنی زبان میں کہہ سکیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس ملک میں مادری زبانیں اس لیے بچھڑ رہی ہیں کہ انگریزی زبان کا تسلط بڑھ رہا ہے۔ پروفیسر غضنفر نے مادری زبان کی معنویت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ مادری زبان ہماری شناخت ہے مگر ہم اپنی شناخت کھوتے جارہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیکل یا انجینئرنگ کی تعلیم ملازمت کی ضمانت نہیں ہے اس لیے زبان کو روزگار سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ ہمیں اپنی مادری زبان کی قوت کو سمجھنا چاہیے۔ پروفیسر تنویر چشتی نے مادری زبان کو محبت کا خوبصورت عنوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں صرف اپنی مادری زبان نہیں بلکہ دوسروں کی مادری زبان سے بھی محبت کرنی چاہیے۔ ہندوستان جیسے کثیر لسانی ملک میں لسانی تنوع زحمت نہیں رحمت ہے۔ سمینار سے خطاب کرنے والوں میں عربی کے استاد پروفیسر حسنین اختر اور فارسی کے پروفیسر علیم اشرف بھی تھے جنھوں نے عربی ،فارسی اور دیگر ہندوستانی زبانوں کے الفاظ و تراکیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی زبانوں میں بہت سے الفاظ عربی اور فارسی کے ہیں اور اس طرح ہندوستان مختلف مذاہب اور زبانوں کا خوبصورت گلدستہ ہے۔ قومی کونسل برائے فروغ سندھی زبان کے ڈائرکٹر روی پرکاش ٹیک چندانی نے سندھی زبان کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ زبان برسوں تک ہندوستان میں بے زمین رہی ہے ۔ بڑی جدوجہد کے بعد اسے بھارت کے آئین میں جگہ ملی ہے۔ انھوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ہم ہندوستانی زبانوں کا مطالعہ بھی انگریزی کے ذریعے کرتے ہیں۔ سندھی زبان سے جڑے ہوئے کئی اور لوگوں نے مادری زبان کے حوالے سے گفتگو کی۔ محترمہ رشمی رُمانی نے بھی اس موقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زبانیں بہنوں کی طرح ہوتی ہیں، میں سندھی سے تعلق رکھتی ہوں لیکن میرے لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ میرے خون میں کتنی اردو ہے اور کتنی سندھی۔ ان کے علاوہ اویناش کمار اور بھاٹیہ جی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کانفرنس کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے دانشور، اساتذہ اور طلبا موجود تھے اور اس طرح یہ سمینار مختلف زبانوں کا ایک خوبصورت سنگم تھا۔

مادری زبان کے بین الاقوامی دن کے موقعے پر ریاست میں بھی تقریبات کا اہتمام 

کشمیر ی ،اردو ، ڈوگری اور گوجری زبان کو فروغ دینے کیلئے سرکار اقدامات اٹھا ئیں /مقررین 

سرینگر ۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) دنیا بھر کی طرح ریاست جموں و کشمیر میں بھی مادری زبان کا عالمی دن منایا گیا ،مختلف ادبی تنظیموں کی جانب سے سمیناروں اور تقریبات کا اہتمام کیا گیا ،ادبی مرکز کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر میں مادری زبانوں کو فروغ دینے کیلئے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مقررین نے مادری زبانوں کی افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ 63%ریاست کے لوگ کشمیری زبان استعمال کرتے ہیں تاہم اس زبان کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کی کاررروائیاں بھی عوامی اور سرکاری سطح پر انجام دی جا رہی ہیں ۔ سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کی کتابوں کے نصاب میں مادری زبان کو شامل نہ کرنا اس بات کی عکاسی ہے کہ سرکار بھی کشمیری زبان کو فروغ دینے میں سنجیدہ نہیں جبکہ اردو زبان کو پوری طرح سے دفن کر نے کی منصوبہ بندی کی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق دنیا بھر کی طرح ریاست جموں و کشمیر میں بھی مادری زبان کے بین الاقوامی دن پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔ ریاست خاصکر وادی کشمیر میں ادبی مرکز کی جانب سے بین الاقوامی دن کے موقعے پر سادھ مگر پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ادیبوں ،قلمکاروں ،صحافیوں ، دانشوروں ، شعراء اور دوسرے مکتب ہائے فکر کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقعے پر مقررین نے مادری زبان کی افادیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں وہی قوم زندہ جاوید رہتے ہیں جو اپنی مادری زبان کو فروغ دینے کیلئے قمر بستہ ہوجا تے ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ ستم ظریفی کا یہ عالم ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں 63%لوگ کشمیر زبان استعمال کرتے ہیں اور وہی ان کی مادری زبان بھی ہے تاہم اس زبان کو صفہ ہستی سے مٹانے کیلئے منصوبہ بند سازشیں بھی شروع ہو گئی ہیں ۔ پیدا ہونے والوں بچوں کو مادری زبان کے بجائے فرہنگی اور دوسری زبانیں سکھانے کی کارروائیاں انجام دے کر مہذب اور تعلیم یافتہ ہونے کا کئی خاندان ثبوت دینا چاہتے ہیں تاہم ایسے خاندانوں کو یہ علمیت نہیں کہ مادری زبان ان کیلئے کتنی اہمیت کی حامل ہیں اور یہی ان کی پیچان ہے ۔ مقررین نے کہا کہ زبانیں سیکھنا کوئی جرم نہیں ہے اور علم حاصل کرنا انسان کیلئے لازمی ہے ،دورِ جدید کے ہم آہنگ بننے کیلئے تمام زبانوں کو سیکھنا اور انہیں بولنا وقت کی ضرورت ہے مگر بدقسمتی اس بات کی ہے کہ کشمیر ی زبان میں بات کرنا اپنے لئے بے عزتی تصور کرتا ہے ۔ اسکولوں سے نصاب سے اسے بے دخل کرنے کی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں ۔ سرکاری دفتروں سے اردو کو نیست و نابود کر دیا گیا ہے اور مادری زبان کو فروغ دینے کیلئے سرکار بھی سنجیدہ نہیں ہے اور حکومتوں کی جانب سے چار دہائیوں سے مادری زبانوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں زبانی جمع خرچ کرنے کے سوا اور کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہیں ۔ مقررین نے ادبی مرکز کامرازاز کی ان کاوشوں اور کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا جووہ کشمیری اور اردوزبان کو فروغ دینے کیلئے کر رہے ہیں ۔ مقررین نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ کشمیری اور اردو کے ساتھ ساتھ ڈوگری ، گوجری زبانوں کو بھی فروغ دینے کیلئے اقدامات اٹھا ئے جائیں اور ان زبانوں کو بھی سرکاری زبان تسلیم کر کے ان طبقوں کے دیر یانہ مطالبے کو پورا کیا جائیں ۔

بین الاقوامی ائیر پورٹ سرینگر پر فوجی اہلکار کو پولیس نے گرفتار کر لیا 

سامان سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہونے کا شاخسانہ 

سرینگر ۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) سرینگر سے دہلی جانے والے فوجی اہلکار کو اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب اس کے بیگ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ،پولیس نے کیس درج کر کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی جبکہ فوج نے الگ سے بھی مذکورہ اہلکار کی جانب سے اسلحہ اور گولہ بارود اپنے پاس رکھنے کے سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ۔ ذرائع کے مطابق سرینگر اڑے پر اس وقت کھلبلی مچ گئی اور سنسنی دوڑ گئی جب 47راشٹریہ رائفلز میں تعینات رائفل مین پی کے گوڈا کے سامان سے ایک ایس ایل آر اوراے کے 57گولیوں کے 15راؤنڈ اور وقت برآمد کئے گئے جب وہ سرینگر سے دہلی کیلئے انڈیگو جہاز میں سوار ہونے جا رہا تھا کہ بورڈنگ پاس حاصل کرنے کے دوران اس کے سامان کی تلاشی لے لی گئی جس کے دوران اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ۔ ڈی ایس پی ائیر پورٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے معاملے کے بارے میں مذکورہ اہلکار سے پوچھ تاچھ شروع کر دی ۔ادھر فوج نے بھی رائفل مین کے پاس غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے اور اسے ساتھ لے جانے کے معاملے کی الگ سے تحقیقات شروع کر دی ۔ جموں و کشمیر پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ انڈیگو فلائٹ میں سرینگر سے دہلی جانے والی فوجی اہلکار کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ائیر پورٹ پر تلاشی کاررروائی کے دوران اس کے سامان سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ۔

صنعت۔ادارہ روابط پر قومی کانفرنس ‘ مانو میں کل افتتاح

حیدرآباد۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے تربیت و تعیناتی سیل کے زیر اہتمام ایک روزہ قومی کانفرنس بعنوان ’’صنعت ۔ ادارہ روابط: نوجوانوں کی رہبری ‘ اختراع اور روزگاریت‘‘ 23 فروری بروز جمعرات منعقد ہوگی۔ پروفیسر ریحان سوری ‘مشیر تربیت و تعیناتی اور ڈاکٹر سنیم فاطمہ ‘ آرگنائزنگ سکریٹری کے بموجب سی پی ڈی یو ایم ٹی آڈیٹوریم میں ڈاکٹر محمد اسلم پرویز‘ وائس چانسلر اس منفرد کانفرنس کا صبح 9.30 بجے افتتاح کریں گے۔ جناب سچن کھنڈیلوال ‘ سی ای او ‘ میگما ہاوزنگ فائنانس لمیٹڈ (ممبئی) مہمان اعزازی ہوں گے۔ جناب کرشنا کشور (عمودی سربراہ ‘ ٹی سی ایس) کلیدی خطبہ دیں گے۔تکنیکی اجلاس میں جناب سہیل رزاق (ایم ڈی ‘ غندور فوڈس) جناب کریم ایم عرفان (سی ای او‘ کرینس سافٹ ویئر‘ بنگلور) ‘ جناب سچن چودھری (اسوسی ایٹ ڈائرکٹر ‘ کاگنیزنٹ) ‘ جناب رنگاناتھن سوری راجن(سربراہ‘ ایگزیکیٹیو ایجوکیشن‘ آئی آئی ایم ‘ احمدآباد) ‘ جناب وشواس متیالہ (ڈائرکٹر‘ ڈاکٹر ریڈیز لیب) ‘ جناب سنیل کنتیٹا (ڈائرکٹر ‘ اوریکل سافٹ ویئر) جناب دیو چندر شیکھر(ایم ڈی‘ یوبیکس) ‘ جناب سنجے اروڑہ (سابق سی ای او ‘ گراز بیکرٹ) شرکت کریں گے۔ 
اختتامی اجلاس کی صدارت جو اسی دن سہ پہر 3.30 بجے مقرر ہے ‘ ڈاکٹر کے پی سنگھ ‘ فائنانس آفیسر ‘ مانو کریں گے۔ مہمانانِ اعزازی میں جناب سدھیر گندوترا (سی ای او‘ اوپن ایل ایکس ڈاٹ کام) اور جناب سندیپ کمار مٹکھالا(صدر‘ تلنگانہ آئی ٹی اسوسی ایشن) شامل رہیں گے۔ اردو یونیورسٹی میں منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کی اس پہلی کانفرنس میں پیشہ ورانہ کورسس کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ و ریسرچ اسکالرس کو مدعو کیا گیا ہے۔ 

یوم عالمی مادری زبان کے موقع پر اردو اخبارات کے صحافیوں کی ضلع کلکٹرڈاکٹر یوگیتا راناسے نمائیندگی

تلگو کی طر ں اردو میں بھی پریس نوٹ جاری کرنے کی محکمہ اطلاعات کے ڈپٹی ڈائیرکٹر کو ہدایت

نظام آباد۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) آج یوم عالمی مادری زبان اُردو کے موقع پر نظام آباد کے صحافیوں کی ایک وفد صوفی رؤف اعظمی فور ٹی،وی۔۔ایم۔اے۔ماجد،راشٹریہ سہارا،عتیق احمد خان رہنمائے دکن ،لطیف الدین تبصرہ ہفت روزہ۔ انوار خان ہلچل تلنگانہ و دیگر نے آج پرگتی بھون میں ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتا رانا سے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کیا کہ ریاست تلنگانہ حکومت نے اُردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے ۔لیکن ریاست کے اضلاع بالخصوص نظا م آباد میں اردو کو نظر انداز کیا جارہا ہے اس کو جائز مقام نہیں دیا گیا سرکاری محکمہ جات میں اردو کے چلن کو عام کیا جانا چاہئے سرکاری و نیم سرکاری محکمہ جات میں اردو زبان کے مترجمین بالخصوص محکمہ تعلقات عامہ کے دفاتر میں کا تقررعمل میں لا یا جائے تاکہ اردو اخبارا ت و رسائل میں حکومت کی جانب کئے جانے پروگراموں کی تفصیلات بھی اُردو داں طبقہ تک پہنچ سکے اسی طرح مجوزہ مساببقتی امتحانات ،ایم۔سیٹ،لا سیٹ،اور اسی نوعیت کے امتحانات کو سرکاری سرپرستی میں اُردو میں منعقد کئے جائیں۔ بالخصوص ریاست میں اُردو صحافیو ں کے ساتھ جی۔او۔نمبر239میں مکمل نا انصافی کی گئی چنانچہ صحافیوں ضلع کے ذریعہ حکومت تک یہ بات پہنچا نا چاہتے ہیں کہ جی ۔او۔239میں ترتمیم کرتے ہوئے دیگر زبانوں کے ساتھ ساتھ اُردو صحافیوں کو بھی انصاف دلا یا جائے۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر یوگیتا رانا ای وقت ڈپٹی ڈائیرکٹرعلی مرتضیٰ و ڈی آر او پد ما کر کو فوری تلگو زبان پریس نوٹ کی طرح اُردو میں بھی پریس نوٹ جاری کرنے کی ہدایت کی جس پر اُردو اخبارات کے صحافیوں نے شکریہ ادا کیا۔

اُردو عالمی زبان ہیں اُردو کے فروغ کیلئے ہر فرد آگے آئیں

دارالعلوم نظام آباد کوثر علی میں یوم مادری زبان پروگرام کا انعقاد

نظام آباد۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) مادری زبان کی اہمیت سارے عالم میں مسلمہ ہے ترقی کیلئے مادری زبان کو اہمیت دیں ہندوستان ہی نہیں بلکہ سارے عالم میں اُردو زبان بولی ، پڑھی اور لکھی جاتی ہے اُردو زبان چونکہ ہندوستان میں گذشتہ دو صدیوں سے بولی ، پڑھی اور لکھی جاتی ہے لیکن آزادی کے بعد سے اُردو زبان کو صرف ایک ہی طبقہ سے جوڑ کر اُردو زبان کی سرکاری سرپرستی سے دور رکھا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سید مقصود عالم نائب صدر دارالعلوم نظام آباد مسجد کوثر علی نے آج یوم مادری زبان کے موقع پر منعقدہ ایک نشست سے دارالعلوم نظام آباد مسجد کوثر علی کے طلباء سے مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عربی زبان سیکھنے کیلئے اُردو زبان پر عبور حاصل کریں قدیم زمانہ میں عہد عثمانیہ کے دور میں عثمانیہ یونیورسٹی میں بھی عربی زبان کے ساتھ اُردو اور فارسی زبان میں تعلیم کا رواج تھا سابق میں جو اُردو زبان سے تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہوتے ہوئے اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں حکومت کی کوتاہی کی وجہ سے اور اہل اُردو داں کی لاپرواہی کی سبب اُردو زبان کو ترقی سے دور کیا جارہا ہے جو اُردو کی ترقی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اس موقع پر عبدالرؤف اعظمی معتمد شعبہ نشر و اشاعت و نائب صدر تلنگانہ ورکنگ جرنلسٹ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُردو عالمی زبان ہے اور زبان انسانوں کے درمیان رابطہ کا ذریعہ ہے اُردو کا مقام ہوا ، پانی اور غذاء کی طرح ہے سارے ملک میں عربی ، فارسی اور اُردو کے علاوہ دیگر زبانوں کے بولے جانے کا رواج رہا ہے ملک بھر میں 13 زبانوں کو سرکاری حیثیت حاصل ہے اس میں اُردو مرکزی زبان کی حیثیت رکھتا ہے اور طلباء کو مشورہ دیا کہ عصری علوم کے ساتھ ساتھ اُردو زبان کو معیاری انداز میں سیکھنے کی محنت ہے مہمان خصوصی سید عثمان علی ایڈیٹر فکر جمہور نے اپنے خطاب میں کہا کہ یوم عالمی مادری زبان 21 ؍فروری کو منایا جاتا ہے جو اپنی مادری زبانوں کی یاد دلاتا ہے ہم ہماری مادری زبان کو نہ بھولیں اور اس کی ترقی فروغ کیلئے ممکنہ خدمات انجام دیں اُردو زبان میں ملت اسلامیہ کا اسلامی ترقی و تحقیقی ورثا موجود ہے اس کے تحفظ اور اس سے استفادہ کیلئے ہم آگے آئیں ۔ دارالعلوم نظام آباد کے صدر مدرس مولانا حافظ مختار مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام عالم میں بے شمار بولیاں بولی جاتی ہے جن میں قابل ذکر عربی زبان ہے اس کو قرآن کی زبان بھی کہا جاتا ہے جو شخص عربی زبان جانتا ہے یوں سمجھے کہ وہ جنت میں بولی جانے والی زبان کو جانتا ہے انہوں نے کہا کہ بر صغیر میں چونکہ سب سے زیادہ بولے جانے والی زبان اُردو ہے یہ ہندوستان میں نہیں بلکہ سارے عالم میں بولی اور سمجھی جاتی ہے یہ زبان نہ ختم ہوگی اور نہ یہ زبان کو ختم کیا جاسکے گا۔ اُردو زبان کو ہمہ گیری حیثیت حاصل ہے انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ دیگر زبانوں کو سیکھیں اس کے ساتھ ساتھ اُردو زبان کی اہمیت کو بھی سمجھیں ۔ بالخصوص اُردو زبان کا سیکھنا مسلمان کیلئے ضروری ہے اللہ تعالیٰ نے عربی زبان کے بعد اُردو کو یہ مقام دیا کہ اس میں اسلامی تعلیمات کا سرمایہ موجود ہے ۔ پروگرام کا آغاز حافظ وسیم صاحب کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جلسہ کی کارروائی رؤف اعظمی نے چلائی ۔ پروگرام کا اختتام حافظ عارف صاحب کے شکریہ پر عمل میں آیا۔ مولانا مختار احمد صاحب نے رخت انگیز دعا کی ۔ اس موقع پر مدرسہ کی طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ 

LOC پر دراندازی کی کوشش ناکام ،ایک جنگجو ہلاک

سرینگر۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) لائن آف کنٹرول پر سرحدی حفاظتی فورسز نے دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک جنگجو کوہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ادھر دراندازی کے پیش نظر لائن آف کنٹرول پر فوج کو چوکس کر دیا ہے اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول کے کری راجوری سیکٹر میں اس وقت سوموار اور منگل کی درمیانی رات اس وقت گولیوں کی گھن گرج سے پورا علاقہ لرز اُٹھا جب فوج اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق سرحد کی حفاظت پر تعینات بی ایس ایف اہلکاروں نے دوران شب جدید ہتھیاروں سے لیس جنگجوؤں کے ایک گروپ کی مشکوک حرکت دیکھی جو سرحد عبور کرنے کی کوشش میں تھے ۔ذرائع کے مطابق سرحدی حفاظتی اہلکاروں نے ان کو للکارا اور واپس جانے کیلئے کہا تاہم جد ید ہتھیارو ں سے لیس جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز اہلکاروں نے بھی جنگجوؤں کے خلاف جوابی کارروائی کی اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہو ا۔ذرائع کے مطابق جنگجوؤں نے خود کار ہتھیاروں سے سرحدی حفاظتی اہلکاروں پر گولیاں چلائی جس کے بعد دونوں طرف سے گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔دفاعی ذرائع کے مطابق طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلہ میں ایک جنگجو ہلاک ہو گیا جبکہ اسکے ساتھی واپس سرحد کے اس پار جانے پر مجبور ہو گئے ۔دفاعی ذرائع کے مطابق جھڑپ میں مارے گئے جنگجو کی لاش اعلیٰ صبح ایک اے کے 47رائفل اور دیگر اسلحہ سمیت بر آمد کی گئی ۔اسی دوران سرحد پر تازہ دراندازی کی کوشش کے پیش نظر بی ایس ایف اہلکاروں کو چوکس کر دیا گیا ہے اور کسی بھی امکانی حملے سے نمٹنے کیلئے تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے ۔

ملک مخالف سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔۔سید شاہ نواز حسین

نئی دہلی۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سید شاہ نواز حسین نے کہا کہ حکومت ہند ملک دشمن سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا اور کہا کہ کسی فرد کو بھی یہ حق نہیں ہے کہ وہ ہندوستان کے خلاف علم بغاوت اٹھائے۔ ہندوستان کے آئین میں اظہار آزادی ہے۔ لیکن اس کا مطلب نہیں ہے کہ اس کو ملک دشمن سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے۔ اظہاررائے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے نعرے بلند کیا جائیں ۔ذرائع کے مطابق سید شاہ نواز حسین نے دہلی میں ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں نے بھی کبھی بھی ہندوستان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے نعرے نہیں لگائے حالانکہ وہ کشمیر کے آزادی کے نعرے لگارہے ہیں۔ ہم اس قسم کی حرکتوں کو کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھی جے پی ایسے عناصرکے خلاف لڑے گی جو ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کے میک ان انڈیا پروگرام کو ناکام بنانے کی کوشش کیا جارہا ہے۔ اگر آپ مودی جی کی مخالفت کریں گے تومجھے اس سے اعتراض نہیں ہے ۔ لیکن میں یہ قطعا برداشت نہیں کروں گا کہ ملک کی سالمیت پر کوئی آنچّ آئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ دیا ہے۔ یہ کہنے پر کہ ملک میں عدم رواداری بڑھ گئی ہے۔ شاہ نواز حسین نے کہا کہ حکومت نے کسی کے ساتھ امتیاز نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو تعلیم پر زور دینا چاہئے ۔ اس سلسلے میں جنوبی ریاستوں نے سبقت حاصل کرلی ہے۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں شاہ نواز نے کہاکہ وزیراعظم اپنے ہمسایوں کے ساتھ رشتے بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔اس سلسلے میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے پچھلے سالوں کے دوران کئی ایسے اقدام اٹھائے تاکہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات مزید خوشگوار ہوں۔ 

جموں سرینگر شاہراہ دوسرے روز بھی ٹریفک کی آمد رفت کیلئے بند 

جموں۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) تازہ برف باری ک بعد تین سو کلو میٹر لمی جموں سرینگر شاہراہ پرکے کئی مقامات پر پساں گر آنے اور چٹان کھسکنے کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ دوسرے روز بھی گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند رہی ، ٹریفک حکام کے مطابق شاہراہ کے مقامات پربارشوں کی نتیجے میں چٹانیں کھسک آئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل کو دوسرے روز بھی بند کر دیا گیا تاہم شاہراہ کو صاف کرنے کا کام ہنگامی بنیادں پر جاری ہے اور سڑک صاف ہونے کے ساتھ ہی درماندہ گاڑیوں کو آگے جانے کی اجازت دی جائے گئی اور کوئی بھی ڈرائیور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرئے گا تو ان کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائینگی۔ادھرجموں سرینگر شاہراہ دوسرے روز بند رہنے کی وجہ سے شاہراہ پر سینکڑوں کے قریب درماندہ ہو گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پررام بن کے مقام پر بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر پسیاں گر آنے کی وجہ سے دوسرے روز بھی ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند رہی ۔انہوں نے بتایا کہ بارڈر روڑ آرگنائزیشن اور سیول انتظامیہ کی جانب سے شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل بنانے کے سلسلے میں شاہراہ کو صاف کرنے کا کام جاری ہے۔ نمائندے کے مطابق جموں سرینگر شاہراہ پسیاں گرانے کے باعث شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے دوسرے دن بھی بند رہی جس کے نتیجے میں سینکڑوں کے قریب گاڑیاں پتنی ٹاپ ، بانہال اور جواہر ٹنل کے قریب درماندہ ہو کر رہ گئی ہیں۔ ٹریفک حکام کے مطابق شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کے قابل ہو جانے کے بعد کسی بھی نئی گاڑی کو جموں سے سرینگر یا سرینگر سے جموں آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی پہلے درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں تک پہنچنے کی اجازت ہوگی اور اس دورا ن لوگوں سے بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ جموں سے سرینگر یاسرینگر سے جموں آنے جانے کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائے ، ٹریفک کنٹرول روم کے ساتھ رابط قائم کرنے کے بعد ہی جموں سرینگر شاہراہ پر سفر کریں۔

گریجویشن میں زیرتعلیم امبادا س فٹ پاتھ پر بیٹھا چپل سیتااورجوتے پالش کرتاہے

بیدر۔21فروری(فکروخبر/ذرائع) 21سالہ امباداس بیدر کے بھوم ریڈی کالج میں بی اے 4سم کاطالب علم ہے۔ صبح 7بجے سے 2بجے تک کالج جاتاہے ۔ کالج کے فوری بعد فٹ پاتھ کے کنارے پرلوگوں کے چپل اورجوتوں کی سلائی کرتاہے ، انہیں پالش لگاتاہے۔ شام 7بجے فٹ پاتھ پر واقع وہ اپنی دوکان اٹھادیتاہے۔ گریجویشن کی تعلیم اور کاروبار دونوں کب سے کررہے ہو۔گریجویشن میں زیرتعلیم امبادا س کا جواب تھا۔تین سال سے میں کاروبار پر ہوں۔ میرے پتاجی باڑو کواسی مقام پر2014میں لقوہ ماراتھا،14ماہ پہلے وہ دنیا سے گزرگئے۔ اب میں یہاں بیٹھ کر محنت کرتاہوں۔ ماتاجی کیاکرتی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں امباداس نے بتایاکہ میری ماتاجی جن کانام سری دیوی ہے، صبح سے دوپہر تک یہاں بیٹھ کر آ پ جیسے لوگوں کی چپل سی کر اور جوتے پالش کرکے خدمت کرتی ہیں۔ دوپہر بعد کالج سے واپس آکر ان کی جگہ میں بیٹھ جاتاہوں۔ہم نے پوچھا آگے کیا بننا چاہتے ہو؟ جو بھی جاب مل جائے کروں گا۔ امباداس کا جواب تھا۔ تعلیم یافتہ امباداس نوجوانان ضلع بیدر کے لئے سبق ہے کہ زندگی محنت مانگتی ہے ۔کام چھوٹا نہیں ہوتا۔ علم حاصل کرنیو الا دانشمند ہوتاہے ، اس میں انکساری ہوتی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا