English   /   Kannada   /   Nawayathi

مایا وتی کی نظرمیں داڑھی ٹوپی والا مسلمان کٹر پنتھی ، بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کیلئے دیا ٹکٹ : اعظم خاں(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اگر وہ مسلمانوں کی بڑی ہمدرد ہیں تو 403 سیٹوں پر ٹکٹ کیوں نہیں دیا ؟ انہیں سیٹوں پر کیوں دیا جہاں دوسرے مسلم امیدوار ہیں ۔ انہوں کہا کہ مایاوتی نے جوہر یونیور سٹی پر اپنے دور اقتدار میں بلڈوزر چلوا کر مسلمانوں کو اعلی تعلیم سے محروم کرنے کی کوشش کیا ۔انہوں نے گجرات کے گزشتہ اسمبلی الیکشن کے متعلق کہا کہ وہاں فسادات کی یاد دلا کر و دھمکی دے کر بی جے پی نے مسلمانوں کےووٹ حاصل کیا۔بادشاہ ذات ،دھرم و آر ایس ایس کے نام پر عوام کو ٹھگ رہے ہیں ۔ مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ میں تو انہیں بادشاہ کہتا ہوں ۔۔ادشاہ نے دو سال میں 80 کروڑ کے کپڑے پہن ڈالے ۔ غریب کے بینک کھاتہ میں روپیہ ڈالنے کا وعدہ کیا لیکن ان کا یہ وعدہ جھوٹا ثابت ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ بادشاہ بغیر کسی اطلاع کے افغانستان سے پاکستان پہونچ گئے جنہوں نے ہمارے پانچ فوجیوں کے سر کاٹے تھے وہاں کمرے میں ہندوستان کے دشمن بیٹھے ہوئے تھے کیا بات ہوئی کس مسائل کا تصفیہ کیا گیا اس کو آج تک واضح نہیں کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے بدایوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بچی کی آبروریزی کا معاملہ بادشاہ نے اقوام متحدہ پہونچایا جس میں یہاں کی حکومت کے برخاست ہونے کا خطرہ لاحق تھا ۔جب ہم نے دادری سانحہ کے معاملے پر اقوام متحدہ کو مکتوب ارسال کیا تو ہم کو غدار کہا گیا کیوں کہ ہم مسلمان ہیں۔ بادشاہ موت کے بعد فائدہ ملنے کا منصوبہ بنانے میں مصروف ہیں جب کہ زندگی میں فائدے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے ملائم اکھلیش تنازعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں تنہا شخص تھا اور دونوں فریقوں میں مصالحت کیلئے کوشاں تھا اور کامیابی ملی ۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔

ریاستی وقف بورڈ نے مرکزی وقف ایکٹ کے مطابق وقف بورڈ کیلئے اپنائے گئے

بائی لا کو ریاست بھر میں ان تمام اوقافی ادارہ جات پر لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔محمد محسن

بیدر۔19؍فروری۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔ریاستی وقف بورڈ کے ایڈمنسٹریٹر ومحکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری جناب محمد محسن آئی اے ایس نے بتایا کہ ریاستی وقف بورڈ نے ریاست بھرکے وقف ادارجات کیلئے یکساں ماڈل بائی لا تربیت دینے کی پہل کرتے ہوئے مرکزی وقف ایکٹ کے مطابق وقف بورڈ کیلئے اپنائے گئے بائی لا کو ریاست بھر میں ان تمام اوقافی ادارہ جات پر لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ جنھوں نے اب تک اپنا بائی لا ترتیب نہیں دیا ہے۔جن اوقافی اداروں نے پہلے ہی بائی لابنالیا ہے نئے وقف ایکٹ کے تحت وہ اپنے موجودہ بائی لائیلا کو برقرار رکھنے یا وقف بورڈ کی طرف سے ترتیب دئیے گئے ماڈل بائی لا میں اپنے اداروں کیلئے ترمیمات کی درخواست دو ماہ کے عرصہ میں وقف بورڈ کو دے سکتے ہیں ۔ انھو ں نے کہا کہ جن اوقافی اداروں نے اب تک اپنے انتظامیہ کی اسکیم اور بائی لا ترتیب نہیں دی ہے ان کیلئے وقف بورڈ کا ماڈل بائی لا کی ترتیب اور ا ن میں وقف بورڈ کی منظوری یا پھران میں ترمیمات کی منظوری کیلئے جو وقت ضائع ہوتا ہے اسے کم کرنے اور کم سے کم وقفہ میں اوقافی انتظامیہ کو بہتربنانے کے مقصد سے وقف بورڈ نے ماڈل بائی لا تمام اداروں پر لاگو کرنے کی پہل کی ہے ۔انھوں نے بتایا کہ کسی بھی وقف ادارہ کو اگر اپنے اغراض و مقاصد کے مطابق بائی لا میں ترمیم درکار ہے تو وہ اس سلسلہ میں وقف بورڈ سے نمائندگی کرسکتے ہیں ۔ وقف ایکٹ کے مطابق ترمیم کو منظوری دی جائے گی ۔***

ضلع بیدر کے بھالکی میں گورنمنٹ یونانی میڈیکل کالج کے قیام کے مطالبہ پر مبنی یادداشت بیدر ضلع انچارج منسٹر ایشور کھنڈرے کو پیش کی گئی 

بیدر۔19؍فروری۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔آ ج اتوار کی صبح بھالکی کے مسلمانوں نے بلدی نظم ونسق کے وزیر اور ضلع انچارج وزیر مسٹر ایشور کھنڈرے کے مکان موقوعہ بھالکی مستقر پہنچ کر انہیں ایک میمورنڈم اہلیان بھالکی کی جانب سے پیش کیا۔اور بھالکی میں سرکاری یونانی میڈیکل کالج کوقائم کرنے کامطالبہ کیا۔ یادداشت میں لکھا ہواہے کہ بھالکی تعلقہ کے تمام مسلمانوںآپ سے گذارش کرتے ہیں کہ ضلع بیدر میں قائم ہونے جارہے سرکاری یونانی میڈیکل کالج کو بھالکی میں قایم کیاجائے۔ بھالکی تعلقہ تعلیمی میدان میں ایک نمایاں مقام رکھتاہے ۔یہاں انجینئرنگ کالج، پالی ٹیکنک کالج، اور امتیازی نشانات سے کامیابی حاصل کرنے والے پی یوکالجس موجودہیں۔بھالکی میں مسلمانوں کی کافی بڑی تعداد رہتی بستی ہے لیکن مسلم سماج تعلیمی حوالے سے پیچھے ہے۔ مسلم طلبہ کی تعلیمی ترقی کے لئے سرکاری یونانی میڈیکل کالج کاقیام بھالکی میں نہایت ہی ضرور ی ہے۔ جس سے بھالکی کے مسلمان بھی تعلیمی میدان میں آگے آئیں گے۔ اور یونانی کالج کے قیام کے سبب اس علاقے کی ترقی بھی ہوگی ۔اسی لئے ہم ضلع انچارج وزیر ایشور کھنڈرے سے اپیل کرتے ہیں کہ برائے مہربانی سرکاری یونانی میڈیکل کالج کو بھالکی میں قائم کریں۔ سابق اراکین بلدیہ بھالکی جناب محمدسلیم الدین،اورجمیل احمد ،سید احمد علی گتہ دار صدر مائنارٹیز یونٹ بھالکی، مولانا جلال الدین پیش امام جامع مسجد بھالکی ، نعیم الدین سوداگر امیربھالکی ، ڈاکٹر جلیل انعامدار بھالکی کے علاوہ 50-60افراد نے مل کر یہ میمورنڈم ضلع انچارج وزیر کو پیش کیا۔جن میں چند نام ڈاکٹر اکبر علی، فصیح بھائی سوداگر، سلاربھائی لیکچرر، عبدالرحیم کوہیرے، علیم بھائی گادی کارخانہ ،محمددبھائی اور انصاربھائی چکن ہوٹل، شموبھائی میکانک، عظیم ٹیچر، آصف شوکت علی، جمیل جلیل انعامدار ، حسن بھائی ٹیلر وغیرہ شامل ہیں۔ضلع انچارج وزیر مسٹرایشور کھنڈرے نے اہلیان بھالکی سے کہاکہ بیدر سے بھی میمورنڈم دیاگیاہے‘ لیکن پھر بھی ڈپٹی کمشنر سے گفتگو کے بعد فائنل کیاجائے گا۔ اہلیان بھالکی کا کہناہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج،گورنمنٹ ویٹرنری کالج، گورنمنٹ انجینئرنگ کالج سبھی کالجس بیدر میں ہیں۔ اہلیان بھالکی کی التجا ہے کہ سرکاری یونانی کالج کو بھالکی میں قائم کیاجائے۔***

بی جے پی کی جانب سے پسماندہ طبقات کے دور بڑے کانفرنس 22فروری کو بیدر میں اور23؍فروری کو یادگیر میں کرنے کا منصوبہ

بیدر۔19؍فروری۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔بنگلورو کے ملیشورم میں واقع بی جے پی کے ریاستی دفتر میں بی جے پی پسماندہ طبقات مورچہ کی ریاستی مجلسِ عاملہ کی مٹینگ کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ مرکز کی طرز پر ریاست میں بھی بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو اقتدار میں لانے دوسری سیاسی جماعتوں کے قائدین کا پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمددید ہے۔2018ء میں ہونے والے اسمبلی انتخابت میں150نشستیں جیتنے کے مقصد کو حاصل کرنے میں ہم صلاحیت رکھتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مسٹر ایشورپا کو پسماندہ طبقات کا انچارج بنانے سے پارٹی کو طاقت ملی ہے اور اب بی جے پی کو اقتدار میں واپسی کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔پسماندہ طبقات کی ترقی کے پیشِ نظر ایشورپا کو یہ عہدہ دیا گیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ سب کاساتھ سب کا وکاس ہمارا مقصد ہے ۔ ہم نے ایشورپا کی قیادت میں پسماندہ طبقات کے دور بڑے کانفرنس 22فروری کو بیدر میں اور23؍فروری کو یادگیر میں کرنے کا منصوبہ بندی کی ہے ۔کانگریس اور جنتادل(ایس) کے قائدین بشمول دیگر غیر جانبدار سیاستدان بی جے پی کا دروازہ کھٹکھٹارہے ہیں ‘ایسے لوگوں کو ماضی حال سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کے اختلافات کا آج اختتام ہوگیا ہے ۔یدی یورپا نے کہا کہ میرے اور ایشور پا کے درمیان کبھی جھگڑا نہیں ہوا‘ چھوٹے چھوٹے اختلافات تھے جن کو دور کرلیا ہے۔***

سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومی ریاست کے غریبوں اور کسانوں کی فلاح کیلئے مثالی کام انجام دے رہی ہے۔انجینیا 

بیدر۔19؍فروری۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔یہ الزام یکسر غلط اور بے بنیاد ہے کہ چیف منسٹر سدارامیا یا کسی بھی کانگریس لیڈر نے کانگریس ہائی کمان کوخطیر رقم ادا کی ہے ۔یہ بات ریاستی وزیر برائے سماجی بہبود مسٹر ایچ انجینیا نے کہی۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ چار سال سے سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومی ریاست کے غریبوں اور کسانوں کی فلاح کیلئے مثالی کام انجام دئیے ہیں ‘ اور دے رہے ہیں ۔اقتدار پر رہنے کیلئے چیف منسٹر کو کسی کو رشوت دینے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی سسٹم کانگریس پارٹی میں رائج ہے۔ ریاست میں کسی دلت کو چیف منسٹر بنانے کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ مطالبہ کافی دیرینہ رہا ہے ‘لیکن فی الوقت پسماندہ طبقے سے وابستہ سدارامیا تمام طبقات کو اعماد میں لے کر حکومت چلا رہے ہیں ‘کسی دلت کو چیف منسٹر بنانے کے مطالبہ پر اسی وقت غور کیا جاسکتا ہے جبکہ ریاستی اسمبلی انتخابات مکمل ہوجائیں اور نئے لیڈر کے انتخاب کی ضرورت پیش آئے ۔ انھوں نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات بھی سدارامیا کی قیادت میں ہی ہوں گے‘اور ایک بار پھر سدارامیا ریاست کے چیف منسٹر ضرور بنیں گے۔ ***

آئندہ بجٹ میں سیر و سیاحت کی جگہوں پر خصوصیات کی توسیع کو گرانٹ کی اپیل

بیدر۔19؍فروری۔(فکروخبر/محمد امین نواز بیدر)۔ریاست میں سیاحت سے منسلک ویان فراہم کرنے والی تنظیموں نے آئندہ بجٹ میں سیر و سیاحت کی جگہوں پر خصوصیات کی توسیع کو گرانٹ کی اپیل چیف منسٹر کرناٹک سے ہے۔اس کیلئے فیڈریشن آف کرناٹک ٹورسٹٹ ٹرانسپورٹرس ایسو سی ایشن بنگلور ٹورسٹ ٹیکسی اونرس اسو سی ایشن اور دیگر تنظیموں کے عہدیداروں نے سدارامیا سے ملاقات کی۔ فیڈریشن آف کرناٹک ٹورسٹ ٹرانسپورٹرس اونر اسو سی ایشن کے صدر کلو رویندر نے کہا کہ ریاست میں دنیا کے مشہور سیاحتی مقام ہیں ‘سالانہ ملک و بیرون ملک سے لاکھوں سیاح آتے ہیں ۔ایسے میں حکومت کو ان دونوں مقامات پر جدید سہولیات کی توسیع کیلئے زیادہ زور دینا چاہئے ۔ سیاحت ایسی صنعت ہے جس میں حکومت معمولی دولت درج کرکے بڑا فائدہ حاصل کرسکتی ہے۔ چنانچہ حکومت کو ریاستی کے تمام سیاحت سائٹس ‘بس اسٹانڈس پر مفت وائی فائی کی سہولت فراہم کرنا چاہئے۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا