English   /   Kannada   /   Nawayathi

اترپردیش میں خواتین کو پریشر ککر کی نہیں سیکورٹی کی ضرورت ہے: اسد الدین اویسی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اترپردیش میں ہی سلاٹر ہاؤس بند کرنے کی بات کیوں کرتی ہے، اسے پورے ملک میں نافذ کرکے دکھائیں۔ سلاٹر ہاؤس بند ہو جانے سے ملک کا تیس ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔ مسٹر اویسی نے اکھلیش یادو پر چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ "وہ سوتے وقت بھی کہتے ہوں گے کہ کام بولتا ہے۔ سماج وادی پارٹی میں لوہیا اور سوشلزم کی کوئی بات نہیں ہے۔ ایس پی مجرموں کو ہی ٹکٹ دیتی ہے۔ اکھلیش حکومت میں عصمت دری کے واقعات میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا۔

شعبۂ امراضِ نفسیات جے این یو میڈیکل کالج اے ایم یوعلی گڑھ

کے طلباء و اساتذہ نے شعبہ کا نام بلند کیا:ڈاکٹر سہیل احمد اعظمی۔ 

علی گڑھ۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) شعبۂ امراضِ نفسیات جے این یو میڈیکل کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر سہیل احمد اعظمی نے ایک مخصوص نشست میں شعبہ کے اساتذہ اور طلباء کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’’ہمارے شعبے کے اساتذہ اور طلباء نے شعبے کے لئے جو خدمات انجام دی ہیں وہ نہایت قابلِ ستائش ہیں ان کی وجہ سے شعبہ کا نام بلند ہوا ہے۔اسسٹینٹ پروفیسر ڈاکٹر عثمانی،سینئر ریزیڈینٹ ڈاکٹر عابد رضوی،اور سابق جونیئر ریزیڈینٹ ڈاکٹر کرار نے امریکہ میں منعقدہ ای سی ایف ایم جی کے امتحان میں پاس ہوکر شعبہ کا وقار بلند کیا ہے۔اس کے علاوہ شعبے کی رسرچ اسکالرکہکشاں اور سابق سینئر ریزیڈینٹ ڈاکٹر ریاض الدین کا لوک سیوا آیوگ میں اسسٹنیٹ پروفیسر کی حیثیت سے تقرر ہونا شعبے کے طلباء اور اسٹاف کے لئے مقامِ فخر ہے اس سے طلباء میں کمپٹیشن دینے کا جذبہ مزید پیدا ہوتا ہے۔شعبے کے طلباء اور اسٹاف خدمتِ خلق،تعلیم اور رسرچ کے حوالے سے قابلِ ستائش کام انجام دے رہے ہیں ان کی کوشش ہے کہ ان کے رسرچ ورک سے سماج اور قوم کو فائدہ حاصل ہوسکے۔بلا شبہ رسرچ پیپر اور کتابوں کی اشاعت قابلِ تعریف ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ ان کے ذریعے سماج کو ایک نئی سمت و رفتار حاصل ہو اور مثبت فکر پیدا ہو‘‘۔انھوں نے مزید کہا کہ’’شعبہ امراضِ نفسیات کو’’انسٹیٹیوٹ آف سائکیٹری‘‘اور ’’الائڈ سائنسیز‘‘بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ہمیں پورا یقین ہے کہ اے ایم یو انتظامیہ اور برادری سے اس سلسلے میں معاونت حاصل ہوگی۔جلد ہی شعبہ سے ایک ٹیم بنگلور،ممبئی اور چینئی کے لئے روانہ کی جائے گی جو وہاں کے اداروں اور ماہرینِ امراضِ نفسیات سے ملاقات کرکے شعبے کی توسیع کے لئے مشورے کرے گی۔

انصاری برادری کواقتدار میں آبادی کے تناسب سے نمائندگی دینے کا مطالبہ

پٹنہ، 12 فروری (فکروخبر/ذرائع)عبد القیوم انصاری وِچار منچ کے بانی اور قومی صدر محمد ترغیب عالم انصاری نے بہار کی عظیم اتحادحکومت کے ذریعہ انصاری برادری کوبڑے پیمانے پر نظر انداز کئے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اگر حکومت نے اس طبقہ کو بورڈ اور کارپوریشنوں میں مناسب نمائندگی دے کر تلافی نہیں کی تو عبد القیوم انصاری وِچار منچ بڑے پیمانے پر احتجاج کرے گا اور آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں سیاسی پارٹی بنا کر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی۔مسٹر انصاری نے کہا کہ ابھی بہار میں انصاری برادری کی آبادی تقریبا 54 فیصد ہے لیکن قانون سازیہ میں اس کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر ازم کے نام پر عظیم اتحاد حکومت نے انصاری برادری کا یکمشت ووٹ حاصل کر لیا لیکن اس طبقہ کو حکومت میں نمائندگی نہیں دی، یہاں تک کہ سیٹنگ ممبر اسمبلی کو بھی ٹکٹ سے محروم کر دیا۔انہوں نے کہا کہ بہار ریاست کے قیام کے بعد سے ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ بہار اسمبلی میں ایک بھی انصاری نمائندہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں اعلی طبقے کے مسلمانوں کا غلبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاگٹھبندھن حکومت انصاری برادری کو آبادی کے تناسب میں نمائندگی دے ورنہ آئندہ انتخابات میں مہاگٹھبندھن کے امیدواروں کو شکست دینے کا کام کیا جا ئے گا۔انہوں نے اعلان کیا ہے کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیدکر کی جینتی کے موقع پر 14 اپریل 2017 کو انصاری برادری کے ذریعہ سوابھیمان ریلی کا انعقاد پٹنہ میں کیا جائے گا۔انہوں نے مذہب کے نام پر مسلمانوں کو ریزرویشن دیئے جانے کا مطالبہ اور کوشش کی بھی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ آئین کے بالکل خلاف ہے۔پریس کانفرنس میں ریاستی صدر محمد مستقیم انصاری، عبد القیوم انصاری (ریواڑا)، عشرت انصاری، جاوید انصاری (مکارِم چک)، اسرار الحق انصاری، رضوان علی اور ساجد حسین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اقلیتی طلبہ کے اسکالر شپ کو فوراً جاری کیا جائے 

امبیڈکر نیشنل کانگریس پارٹی کے قومی صدر نواب کاظم علی خان کا دہلی حکومت سے اپیل 

نئی دہلی 12فروری (فکروخبر/ذرائع )امبیڈکر نیشنل کانگریس کے قومی صدر نواب کاظم علی خان نے دہلی میں اقلیتی طلبہ کے اسکالرشپ نصف سے زائد منسوخ ہو جانے والے پر دہلی سرکار اور کمیشن پر سخت تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سچر کمیٹی کے مطابق مسلمان سب سے زیاہ تعلیمی ،اقتصادی میدان میں پسماندہ ہیں اس کے باوجود جو فنڈ سرکار کی جانب سے اقلیتوں کیلئے مختص کئے جاتے ہیں وہ بھی ملنا مشکل ہو رہا ہے ۔اس لئے امبیڈکر نیشنل کانگریس دہلی حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ مسلم طلبہ کے اسکالر شپ فوراً جاری کیا جائے اور پتہ لگایا جائے کہ آخر کیا وجہ ہے نصف سے زائد فارم منسوخ کر دئے جاتے ہیں۔انہوں یہ باتیں حضرت نظام الدین بستی میں میڈیا برداری سے کہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی پارٹی ایک سیکولر پارٹی ہونے کا دم بھرتی ہے اس لئے اس پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس کی انکوائری کرائی جائے کہ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے۔انہوں نے دہلی حکومت کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ فورا اس مسئلے کو حل نہیں کرتی ہے تو امبیڈکر نیشنل کانگریس پارٹی تحریک چلائے گی ۔اس لئے بہتر یہی ہے کہ مسلم طلبہ کے اسکالر شپ کو فوراً جاری کیا جائے ۔جب سب کچھ واضح ہے تو پھر نصف سے زائد فارم منسوخ کرنے کا جواز کیا ہے ۔اگر اسکالر شپ نہیں ملے گی تو مسلم بچے اپنی پڑھائی کیسے کر پائیں گے ۔ان کے والدین کے پاس اتنی سکت نہیں ہیں کہ اپنے بچوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے ٹیوشن فیس لیکر کالج فیس ادا کرسکیں ۔اسکالر شپ ملنے سے اتنا تو ہو جاتا ہے کہ بچے اپنے اسکالر شپ سے اپنی فیس کی ادائیگی کر لیتے ہیں ۔

شانتی بھوشن کادعویٰ 'کیجریوال حکومت کو ہٹا کر صدرراج نافذ کر سکتی ہے مرکزی سرکار

نئی دہلی۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) دہلی میں میونسپل انتخابات لڑنے کا اعلان کر چکی پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کی پارٹی نے دہلی کے رام لیلا میدان میں دہلی سے منسلک مسائل پر مرکز، ریاست، کارپوریشن حکومتوں سے سوال کئے. ریلی میں حقیقی نشانہ دہلی کے وزیر اعلی اور پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کے پرانے ساتھی اروند کیجریوال رہے.سوراج مہم کی اس ریلی میں سینئر وکیل شانتی بھوشن نے ایک بڑا دعوی کیا. شانتی بھوشن نے آئین کے خلاف کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے دعوی کیا کہ مرکزی حکومت اس سال دہلی حکومت کو ہٹا کر صدر راج نافذ کر سکتی ہے.اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے امن بھوشن نے کہا، "انہوں نے دہلی کے آئین کو سمجھا ہی نہیں، آئین کے خلاف ہی کام کیا. مرکز نے ایک جانچ کمیٹی بنائی تھی اس نے اپنی رپورٹ میں مرکز کو بتایا ہے. دہلی کی حکومت کہتی ہے کہ ہمیں پورا حق ہے جبکہ آئین انہیں حق نہیں دیتا. آئین میں لکھا ہے کہ اگر کوئی حکومت آئین کے خلاف کام کرتی ہے تو اسے ہٹا کر صدر راج لگایا جا سکتا ہے. "کیس کی سپریم کورٹ میں زیر التواء ہونے کے سوال پر بھوشن نے کہا، "آئین میں دفعہ اتنی واضح ہے کہ سپریم کورٹ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ ہی نہیں سکتا. کوئی چنی ہوئی حکومت جسے 90239 سیٹ بھی آئیں ہوں وہ بھی اگر آئین کے خلاف کام کرے گی تو اسے ختم کیا جا سکتا ہے. "ریلی کے دوران یوگیندر یادو نے بھی کیجریوال حکومت پر جم کر حملہ بولا. یوگیندر یادو نے رائٹ ٹو ریل کی بات کرتے ہوئے کہا، "کیجریوال دوبارہ اعتماد جیتیں. اس کے ساتھ ہی ایم سی ڈی انتخابات میں 272 وارڈ میں سے 136 سے کم سیٹ ملی تو کیجریوال استعفی دیں. "سوراج انڈیا کی رالی کے دوران 'جواب دو حساب دو' اور 'صاف دل صاف دلی' دہلی جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے.

ہماری پارٹی اقلیتوں کی بہتری اور ترقی کیلئے اہم قدم اٹھا ئیگی ۔مایاو تی

سہارنپور۔12فروری (فکروخبر/ذرائع)گزشتہ چھہ ماہ کے وقفہ میں آپ یوپی میں آج تک سو سے زائد بھائی چارہ اور بسپا کارکنان کی چھوٹی بڑی ریلیوں کو خطاب کرکے یوپی کے ووٹران پر خاص طور سے مسلم طبقہ کے دلوں میں بسپاکیلئے ہمدردی اور پھر سے ریاست میں بسپا کی سرکار بنانے کیلئے بیدار کر تی آرہی بسپا چیف بہن مایاوتی نے آج سہارنپور کے نامی گرامی گراؤنڈ کاس ماس میں ایک خصوصی ریلی کے تحت مسلم دلتوں کی ایک خاص الجھن یعنی پست حالی اور بیروزگاری پر یہ یقین دہانی کرائی کہ ہماری سرکار میں ایسانہی رہیگا سبھی کو برابر موقع دئے جائیں گے بیروزگاری اور بد حالی کو دور کیا جائیگا ۔ مایاوتی نے کہاکہ آج مسلما اور دلت سب سے زیادہ مشکلات میں گھرا ہے اعلیٰ برادریاں اور اقتدار کے نشہ میں چور اس طبقہ کا خون چوسنے سے بھی پرہیز نہی کر رہے ہیں، بسپا سپریمونے کہاکہ بہوجن سماج پارٹی نے ریاست میں گزشتہ عرصہ میں کتنی ہی مرتبہ شاندار طور سے سرکار چلاچکی ہے ہماری سرکار میں غنڈہ گردی کی واردات یا ہندو مسلم فساد کی وارداتکبھی بھی نہی ہوئی یہی ہماری پارٹی بسپا کی شاندار قیادت کا کمال رہاہے ! بہن جی نے کہ کہ جبکہ آج کل دیگر جماعتوں کی سرکاروں کے دور اقتدار میں ملک کے بیشتر حصوں کے علاوہ یوپی میں بھی عوام اپنی جان، مال، بنیادی حقوق اور آبرو کی حفاظت کے لئے سخت مشکلات سید وچارہیں مگر ہماری سرکار میں ایسانہی چلیگا سبھی کا تحفظ کیا جائیگا مایاوتی کی اس یقین دہانی سے بسپاکی مقبولیت کو ثابت کرنے کیلئے بسپا امیدواروں کیلئے موجودہ اسمبلی چناؤ کافی اچھا چناؤ ہے کہ جہاں بھیڑ ہی بھیڑ اور وہ بھی سبھی برادریوں کے عوام کی آجکی اس ریلی میں مسلم طبقہ کی یہاں بڑی تعداد میں حاضری نے جہاں سیاسی جماعتوں کے ہوش اڑادئے ہیں وہیں دلت ، مسلم اور پچھڑا طبقہ کو ایک رائے ہوکر آنیوالے اسمبلی کے چناؤ میں پوری ہمت اور اعتمادکے ساتھ بسپا سپریمو مایاوتی کے ساتھ کھڑے رہکر بسپا کے حق میں ووٹرس کو کافی حد تک راغب کر دیاہے ویسے بھی کمشنری میں سو سے زائد بہوجن سماج پارٹی کی چناؤی ریلیوں میں مسلم فرقہ کی بھاری بھیڑ بسپاکی بڑھتی طاقت کی ضامن ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کی بھائی چارہ کمیٹی کی ایک مقامی تقریب میں بھاری بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے بڑی بیباکی کے ساتھ بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ بہن مایاوتی نے کہاکہ دنگے ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت ہی ہوتے ہیں دنگے کرائے جاتے ہیں ان دنگوں کا سچ مسلمان خوب جان چکے ہیں! عام رائے یہ بھی ہیکہ ہندو مسلم لڑتے نہی بلکہ سیاست داں انکو اپنے مفاد کیلئے لڑاتے ہیں مایاوتی کے حوالہ سے ظاہر ہیکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دنگوں کی جانچ رپورٹس سے فسادات کی سچائی ثابت بھی ہوچکی ہے !بسپا چیف بہن مایاوتی نے گراؤنڈ کاس ماس میں صاف طور سے کہاکہ سماجوادی پارٹی، کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی دل سے دلتوں ، مسلمانوں اور پچھڑوں کی ہمدرد نہی رہی ان تینوں سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ ہی ملک کی ۸۵ فیصد عوام کا استحصال ہی کیاہے اسلئے مسلم بھائیوں کو اب اور کچھ سوچنے کی ضرورت نہی صرف اور صرف بہوجن سماج پارٹی کے امید واروں کوہی ووٹ دیکر جتانا ہے اس کامیاب ریلی کے خطاب کے بعد مایاوتی نے ہاتھ ہلاکر قوم کی حاضری پر انکو مسکراکر مبارکباد پیش کی ریلی میں ضلع کی ساتوں سیٹوں سے امیدوار حاجی اقبال، مکیش دکشت، جگپال سنگھ، ماجد علی، روندر مولہو اور بلجیت سنگھ نکوڑ موجود رہے اور لگاتار بھیڑ کا شکریہ ادا کرتے رہے؟ دوسری جانب سپا سپریمو میڈم مایاوتی کے خاص مشیر اور بہوجن سماج پارٹی کے قومی قائد نسیم الدین صدیقی بھی گزشتہ تین ماہ سے ویسٹ یوپی میں جاری بہوجن سماج پارٹی کی شاندار اور کامیاب بھیڑ والی بھائی چارہ ریلیوں کو ابھی تک کتنی ہی بار سہارنپور، علیگڑھ، بجنور، امروہہ، مراد آباد، شاملی، میرٹھ، غاری آباد، نجیب آباد ، کھتولی، موانہ، شاہجہانپور، کانٹھ، شاہ پور ، بریلی اور گوتم بدھ نگر میں خطاب کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے گزشتہ روز یہاں مسلم اور دلت عوام کی بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے بسپا کے سینئر قائد نسیم الدین صدیقی نے بسپاکی کارکردگی پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی جو ا دلت مسلم اتحاد کی ایک تاریخی کارکردگی کا عمدہ نمونہ ہے سیاسی جیوتش کچھ بھی کہیں مگر بہن مایاوتی اور نسیم الدین کے داؤں پینچ سے یوپی اسمبلی کا حساب لڑ کھڑاساگیاہے اور ابھی تک بھیڑ صرف بسپاکی ریلیوں کوہی روشن کرتی نظر آرہی ہے۔ مندرجہ بالا چار درجن سے زائد اپنی زبردست بھیڑ والی ریلیوں میں بہوجن سماج پارٹی کے قومی قائد نسیم الدین صدیقی نے بسپا کی سپریم پارٹی چیف اور قوم کی بیباک قائد بہن مایاوتیکو ہی دلتوں، مسلمانوں اور بچھڑوں کا سب سے قوی اور دبنگ رہنما قرار دیا۔ بہوجن سماج پارٹی کے قومی قائد نسیم الدین صدیقی نے زور دیکر کہاکہ اتر پردیش کی ریاست کے مختلف علاقوں میں رونما ہونیوالے چار سو کے قریب چھوٹے بڑے فساد پری پلان کرائے جانیوالے فسادات کے سچ کو ثابت کرنیکے لئے کافی ہیں ؟ قابل ذکرہے کل اور آج شہر سہارنپور اور کیلاشپور کے خاص علاقوں میں اپنی دو اہم اوربڑی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کے سینئرقائد نسیم الدین صدیقی نے یہ بھی صاف کر دیاہے کہ ۱۵ فروری کو اتر پردیش کا مسلمان قومی سطح طور سے کہاکہ جو زیادتی مرکزی سرکار اس ملک کے عوام کے ساتھ جان بوجھ کر کر رہی ہے اس سے بھی کہیں زیادہ ظلم و زیادتیاںیوپی کے مظلوم عوام کو برداشت کرنا پڑ رہی ہیں جو ریاست کے عوام کے حقوق کی کھلم کھلا پامالی ہے اب عوام اس غنڈہ راج اور بربریت سے لبالب سماجواد ی ذہنیت کو کسی بھی صورت برداشت نہی کریں گے۔ بہوجن سماج پارٹی کے قدآور رہبر نسیم الدین نے کہاکہ اس مفادپرستی اور خد پرستی پرمبنی بیہودہ سیاسی سرکار کی ووٹ کی طاقت پر مخالفت بیحد ضروری ہے بسپاکے سینئر قائد نسیم الدین صدیقی نیکہا کہ وقت سامنے آکھڑاہے کہ اب ریاست کے عوام کی بھلائی اسی میں ہیکہ وہ اپنی بہتری، خوشحالی، امن اور ترقی کیلئے بسپاکے امید واروں کو جتائیں اور موقع پرستوں کو باہر کا راستہ دکھادیں عام چرچہ ہے کہ امسال اس چناؤ میں بہوجن سماج پارٹی ضلع کی سات میں سے پانچ سیٹوں پر سبقت بنائے رکھے گی یہاں پر حاجی محمد اقبال کی بیہٹ سیٹ جبکہ دیوبند سے ماجد علی کی اہم سیٹ اور سہارنپور دیہات سے جگپال سنگھ سیٹ سہی معنوں میں بسپاکی سب سے زائد ووٹوں سے جیتی جانے والی مضبوط سیٹیں ہیں یہاں ہر پارٹی کے مظبوط امیدوار کا مقابلہ سیدھے بسپا کے امیدواروں سے ہی ہونا طے ہے ۔ سہارنپور میں دیوبند، بیہٹ ،رام پور اور دیوبند س دیہات سہارنپورسیٹ بھی کافی اہمیت رکھتی ہے یہاں بسپا امیدوار آج سب سے بہتر پوزیشن میں ہے ۔ 

چناؤ ضابطہ اخلاق میں اڑچن ناقابل قبول! پولنگ کو پر امن نپٹانے کیلئے انتظامیہ تیار۔ ایم شفقت کمال 

سہارنپور۔12فروری (فکروخبر/ذرائع) ضلع ا فسران لگاتار سیاسی جماعتوں کے ہر طرح کے چھوٹے بڑے پروگراموں اور سرگرمیوں پر خاص نظررکھنے کے علاوہ سبھی سیاسی پروگراموں کی ویڈیو گرافی کو کافی اہمیت دے رہے ہیں الیکشن کمیشن کی ہدایتوں کے بعد سے ہی ہماری ضلع انتظامیہ نے اپنے تیور بدلتے ہوئے سبھی سیاسی جماعتوں، سیاسی کارکنان اور پارٹی کے امید واروں کو مطلع کر دیاہے کہ بد امنی اور بندنظمی برداشت نہی ہوگی۔ ۱۵ فروری کے پولنگ کو پر امن طور سے اچھے خوشگوار طریقہ پر نپٹانیکے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے قابل کلکٹر شفقت کمال نے کہا کہ تمام حفاذتی بندوبست مکمل کئے جاچکے ہیں کلکٹریٹ میں آج ایک اہم میٹنگ کے دوران ریاستی سطح کے سینئر آئی اے ایس اور ہمارے کلکٹر محمد شفقت کمال نے بیباک انداز میں بتایاہیکہ اسمبلی چناؤ ہر صورت پر امن اور منصفانہ طرز پر ہی منعقد کرائے جائیں گے بد نظمی اور بد امنی پھیلانے والوں کو کسی بھی صورت بخشانہی جائیگا! کلکٹر محمد شفقت کمال نے تمام سیاسی جماعتوں، سیاسی کارکنوں اور پارٹی کے امید واروں کو باور کرا دیاہے کہ الیکشن کمیشن بھارت سرکار کی ہدایتوں کا آپ سبھی صد فیصد احترام اور اقبال بنائے رکھیں کسی بھی لاپرواہی اور گائیڈ لائن سے تجاوز کرنیکی بد عملی کو برداشت کرنا ممکن نہی ہوگا۔ سینئر آئی اے ایس اور ہمارے کلکٹر محمد شفقت کمال نے حسب ہدایت سبھی سیاسی جماعتوں کو بتادیاہے کہ کسی بھی طرح کا دباؤ یا جبر برداشت نہی ہوگا ہر سیاسی جماعت کو کسی بھی سرگرمی اور خرچ کی اطلاعات وقت مقررہ پر آبزرور اور مقامی افسران کو دینی ضروری ہونگی لاپرواہی برتنے والے اپنی کوتاہی اور لا پرواہء کیلئے خد ہی ذمہ دار ہونگے۔ ضلع کی تمام سرکاری اور پرائیویٹ بلڈنگوں کی دیواروں، مین چوراہوں اور سڑکوں سے بینر، پوسٹر، نعرے اوربڑے بڑے قیمتی ہورڈنگ چسپا کرنے اور کرانے کے معاملات میں پولیس کے ذریعہ اہم صفائی پروگرام لگاتار چلایا گیاہے یہاں بھارت کے الیکشن کمیشن کی حسب منشاء تمام بہتری کے اقدام کے علاوہ الیکشن کے پورے عمل کو مثالی اور منصفانہ طرز پر منعقد کرائے جانیکی غرض سے ہمارے کلکٹر شفقت کمال کی جانب ہر بہتر سے بہتر تدابیر اور صاف شفاف سدھار کے اقدام لگاتار کئے جارہے ہیں! اسکے علاوہ بھی ریاستی ڈائریکٹر جرنل پولیس جاوید احمد کے سخت احکامات کے نتیجہ میں پوری ریاست میں چناؤ میں خلل پیدا کرنیوالے غیر سماجی و جرائم پیشہ عناصر اور زمین مافیاؤں کے علاوہ سبھی قسم کے مشکوک عناصر پر لگاتار ہی کڑی نگاہ رکھی جارہی ہے پوری ریاست میں پولیس ریکارڈ کے مطابق غیر سماجی عناصر کی فہرست پر نظر ثانی کئے جانیکے علاوہ تھانہ وار پوری ریاست کے سبھی مشتبہ افراد کو مچلکوں میں پابند کئے جانے کی کاروائی گزشتہ منگل سے لگاتار جاری ہے اسکے بعد بھی ایسے عناصر کی کڑی نگرانی بھی کی جارہی ہے سرحدی علاقوں، سرکاری اداروں، بازاروں اور گھنی آبادی والے علاقوں میں پولیس اور آرمڈ فورسیز کی گشت بھی بڑھادی گئی ہے ۔ پبلک مقامات پر بھی پولیس چیکنگ کا کام بھی سلسلہ وار شروع کرا دیاگیاہے ۔الیکشن کے مد نظر ریاست کے سبھی پولیس افسران کو چوکسی بڑھانے کے علاوہ غیر سماجی عناصر کی سرگرمیوں پر خاص توجہ دینے کو کہا گیاہے پولیس ہیڈ کواٹر نے سبھی حساس علاقوں میں لگاتار نگرانی کے مقصد سے پولیس اسٹاف کو مسلسل سی یوجی، وائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ لنک میں بنے رہنے کے بھی احکامات دئے گئے ہیں تاکہ مقامی پولیس عملہ کسی بھی طرح کی انہونی اور جرائم پر فوری کنٹرول کیلئے تیار اور مستعید رہے یہ اہم کام کافی حد تک مکمل بھی ہوچکاہے، ہمارے ڈی جی پی نے یہ بھی حکم دیاہے کہ و ائی فائی اور وہاٹس اپ کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورک پر بھی خاص نگاہ رکھی جائے تاکہ غیر سماجی عناصر کوئی غیر مناسب حرکت نہ کرسکیں ۔ ریاست کے تیز ترار اور قابل اعتماد ڈی جی پی جاوید احمد نے نگرانی کا کام اپنے ذمہ لیتے ہوئے اپنی صاف ذہن حکمت عملی سے ریاست بھر میں پھیلے بدمعاشوں اور مافیائی گینگ کے نیٹ ورک کو نیست ونابود کرنا شروع کردیاہے ریاست بھر میں ابھی تک ہزاروں افراد کو مچلکوں میں پابند کئے جانیکے ساتھ ساتھ کافی بدمعاشوں کو گرفتار کر جیل بھیجے جانیکی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔ صرف ضلع سہارنپور ہی میں کلکٹر اور پولس کپتان ہی نہی بلکہ ہر ضلع میں کلکٹر اور پولیس کپتان سے لیکر سپاہی بھی اب صبح شام علاقہ میں جہاں گشت لگاتے نظر پڑ رہے ہیں وہیں علاقہ کے تھانہ انچارج بھی ہر وقت عوام کی مدد کے لئے موجود رہتے ہیں سبھی کے سی یو جی نمبر اپڈیٹ رہتے ہیں پولیس میں آئی اس اچانک تبدیلی نے جہاں سینئر افسران کا منوبل بڑھایاہے وہیں اب بد معاشوں کی تلاش بھی یوپی پولیس نے بڑے پیمانہ پر سنجیدگی کے ساتھ شروع کردی ہے جس سے بدمعاشوں میں کھل بلی مچی ہے اور بدمعاشوں کے سیاسی سرپرست بھی اندنوں خاصہ بے چین نظر آرہے ہیں پولنگ میں خلل پید کرنیوالوں کو کسی بھی شکل سے بخشاہی نہی جائیگا؟ 

اترپردیش انتخابات: سینئر لیڈر انتخابی مہم سے ندارد

لکھنؤ۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں اس بار ایک بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملی. اس بار پارٹیوں کے سینئر رہنماؤں کی جگہ پہلے دو مرحلے میں تشہیر کی کمان نوجوان نسل کے ہاتھوں میں نظر آئی. ریاست میں سماجوادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ابھی تک انتخابی مہم سے ندارد رہے ہیں. اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے ختم ہونے اور کل دوسرے مرحلے کا اعلان تھمنے تک کوئی سینئر لیڈر انتخاابی مہم میں نظر نہیں آیا ہے.سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے انتخابات اتحاد کے بعد سے اکھلیش یادو اور راہل گاندھی ہی الیکشن مہم کی باگ ڈور سنبھالے دکھائی دے رہے ہیں. ملائم سنگھ نے جہاں خود کو پہلے دو مراحل میں انتخاابی مہم میں سے الگ رکھا، وہیں سونیا گاندھی خراب صحت کی وجہ سے مہم کا حصہ نہیں بن پائیں. خاندانی تنازع کے بعد ایس پی لیڈر شوپال یادو نے بھی پارٹی کو تشہیر نہ کرنے کی ٹھانی اور خود کو اپنے اسمبلی حلقہ تک ہی محدود رکھا.شیو پال نے مہم کے دوران پارٹی میں چل رہے تنازعہ کے تئیں اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے 11 مارچ کو ایک نئی پارٹی کا قیام کرنے کا اعلان بھی کیا ہے. 11 مارچ کو اترپردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کئے جائیں گے.
مشرق میں ایس پی کے اسٹار پرچارک رہے امر سنگھ اور جیہ پردا بھی اس بار انتخابی مہم سے غائب رہے. ایک اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی کو ان کی اب اور 'ضرورت' بھی نہیں ہے. اکھلیش نے یکم جنوری کو ہوئے سماج وادی پارٹی کے اجلاس میں امر سنگھ کو پارٹی سے نکال دیا تھا. یہ سیاسی منظر نامے سے ان کے اور جیا کے دور رہنے کا سبب بھی ہو سکتا ہے.سماج وادی پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن بینی پرساد ورما بھی پروموشن سے ندارد ہیں. ان کے بیٹے راکیش ورما کو بارہ بنکی کی رام نگر سیٹ سے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا. بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے بھی اتر پردیش میں ابھی تک ایک بھی اجلاس سے خطاب نہیں کیا. بالی ووڈ اداکار شترگھن سنہا بھی اس سال انتخابی مہم سے غائب ہیں.سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ اور سابق اسمبلی اسپیکر کیسری ناتھ ترپاٹھی بھی راجستھان اور مغربی بنگال میں گورنر کے عہدے پر قابض ہونے کی وجہ سے براہ راست سیاست سے دور ہیں.

جے پور: ٹیوشن ٹیچر نے کیا 25 بچوں کا جنسی استحصال، موبائل سے ملے 76 فحش ویڈیوز

جے پور۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) جے پور میں ٹیوشن پڑھانے والے ایک ایسے ٹیچر کو پولیس نے گرفتار کیا ہے. اس ٹیچر نے اب تک تقریبا 25 بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کیا ہے. یہ پاگل ٹیچر معصوم بچوں کی ویڈیو کلپ بنا کر انہیں بلیک میل بھی کرتا تھا. دو بچوں کے گھر والوں کی شکایت کے بعد جے پور پولیس نے ملزم ٹیچر کو گرفتار کر لیا ہے.جے پور پولیس کی گرفت میں آئے اس پاگل شخص کا نام رمیج بتایا جا رہا ہے. یہ شخص بچوں کو ٹیوشن پڑھاتا تھا. لیکن اس نے ایسا کام کیا ہے جس سے استاد ہونے کے نام پر بڑا دھبہ لگا ہے. رمیج پر 25 بچوں کے ساتھ نہ صرف جنسی استحصال کا بلکہ ان کی ویڈیوز بنانے کا بھی سنگین الزام لگا ہے.رمیج نے ٹیوشن آنے والے 5 سال سے 15 سال کے بچوں کے جنسی استحصال کیا. اس پاگل استاد کے موبائل سے 76 ویڈیو کلپس بھی برآمد کی گئی ہیں. یہ شخص گزشتہ تین سالوں سے بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کر رہا تھا.پولیس میں شکایت کی بھنک جیسے ہی رمیج کو لگی وہ فرار ہو گیا. لیکن پولیس نے اسے پکڑ ہی لیا ہے. رمیج اپنے اوپر لگے الزامات کو قبول کر رہا ہے. پولیس کو شک ہے کہ رمیج کا تعلق فحش سائٹس چلانے والوں سے بھی ہو سکتا ہے. رمیج کی کرتوتوں کا انکشاف ایک ویڈیو کلپ سے ہوا. دراصل واٹس اپ گروپ میں ایک ویڈیو اپلوڈ ہونے کے بعد بچے کے خاندان تک پہنچ گیا. جس کے بعد گھر والوں نے اس کی شکایت پولیس سے کی.جانچ میں پتہ چلا ہے کہ رمیج نہ صرف بچوں کو جنسی استحصال کرتا تھا بلکہ انہیں ڈراتا اور دھمکی بھی تھا. رمیج بچوں کو امتحان میں فیل کرنے کی دھمکی دے کر ان کا جنسی استحصال کرتا تھا اور انہیں بلیک میل کر پیسے بھی لیتا تھا.

Likes کے نام پر ایک اور گھوٹالہ، کمپنی 'ویبورک' پر لگا سرمایہ کاروں سے 500 کروڑ ٹھگنے کا الزام

نوئیڈا۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) نوئیڈا میں سوشل میڈیا پر لاکس کے بدلے پیسے دینے کا لالچ دے کر سات لاکھ لوگوں سے 3700 کروڑ کی ٹھگی کا کیس سامنے آیا تھا. اس کے بعد اب ایسا ہی ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے. نوئیڈا کی ایک اور کمپنی ویبورک کے ڈھائی لاکھ سرمایہ کاروں کی 500 کروڑ سے زیادہ رقم پھنستی نظر آ رہی ہے.ویبورک نام کی اس کمپنی کا دفتر نوئیڈا کے سیکٹر 2 میں ہے. کمپنی نے ہفتہ کو اخبارات میں نوٹس دے کر کہا کہ اب وہ 20 اپریل کے بعد ہی مستقل طور پر کام شروع کرے گی. تاہم نوٹس میں سرمایہ کاروں کے پیسے لوٹانے کی بات بھی کہی گئی ہے. نوٹس کے مطابق، بینکنگ سسٹم میں تبدیلی کی وجہ سے آن لائن ادائیگی میں دقت آ رہی ہے. جیسے ہی بینکنگ سسٹم ٹھیک ہو جائے گا، کمپنی ادائیگی اور کام شروع کر دے گی.نوٹس میں 20 اپریل کی تاریخ کے ساتھ ایک دو ماہ بھی لکھا ہے، جس سے لوگوں میں الجھن ہے. بتایا جا رہا ہے کہ قانونی شکنجے سے بچنے کے لئے کمپنی نے اپنا دفتر بند کر دیا ہے. آگے یہ کب کھل جائے گا، اس کا کوئی اندازہ نہیں ہے. غور طلب ہے کہ ویبورک نے ستمبر 2016 میں کام شروع کیا تھا. صرف 5 ماہ میں اس کا کاروبار 500 کروڑ سے زیادہ ہو گیا. 3700 کروڑ کی ٹھگی کے الزام میں پھنسی انفو سیلوشن ایک لائک کے 5 روپے دیتی تھی جبکہ ویبورک 6 روپے دینے کا دعوی کر رہی تھی. نوئیڈا کی کمپنی ویبورک کے سرمایہ کار کئی شہروں میں پھیلے ہیں جنہیں اب اپنی رقم ڈوبنے کا خطرہ نظر آ رہا ہے۔

میگھالیہ میں محسوس کئے گئے زلزلے کے جھٹکے

شیلانگ۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) میگھالیہ میں آج صبح 9 بج کر 35 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے. اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.5 کا اندازہ لگایا گیا ہے. اسی درمیان راحت کی خبر یہ رہی کہ زلزلے میں جان مال کا کوئی نقصان نہیں ہوا. وہیں کل اتراکھنڈ کے گڑھوال اور سرینگر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے.واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ دہلی این سی آر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے. زلزلے کے جھٹکے دہرادون میں بھی محسوس کئے گئے تھے. زلزلے کا مرکز اتراکھنڈ کے رودرپریاگ میں بتایا گیا تھا. ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 5.8 کا اندازہ لگایا گیا تھا. یہ زلزلے رات 10.35 منٹ پر آیا. زلزلے کے جھٹکے کافی دیر تک محسوس کئے گئے تھے. دہرادون میں جھٹکوں کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے تھے.

ریاست میں آئیں گے انتخابات کے بے مثال نتائج۔مودی

سرینگر۔12فروری(فکروخبر/ذرائع) اتراکھنڈ کے سرینگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہریش راوت حکومت پر جم کر نشانہ لگایا ہے. پی ایم مودی نے کہا کہ 12 مارچ کو یہ کانگریس کی حکومت قصہ ماضی ہو جائے گی اور 11 مارچ کو جو انتخابات کے نتائج آئیں گے وہ بے مثال بن جائیں گے.پی ایم مودی نے وزیر اعلی ہریش راوت کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا، '' جس شخص کے دل میں اس ریاست کے تئیں لگاؤ نہ ہو کیا وہ آپ لوگوں کا بھلا کر سکتا ہے کیا؟ انہوں نے کہا، '' اتراکھنڈ میں بھی سماج وادی اور کانگریس پردے کے پیچھے آپ کے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں. ''پی ایم مودی نے کہا، '' اتراکھنڈ سے فرار روکنے اور یہاں ترقی کے لئے اتراکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت بنانا ضروری ہے. '' انہوں نے کہا، '' حکومت بنتے ہی ہم سیاحت کی ہر نظام کو ترجیح دیں گے، مرکز میں آپ نے مجھے بٹھایا ہے. میں نے بھی اپنی ذمہ داری نبھاؤگا. ''

جالندھر میں جعلی نوٹ چھاپنے والے میاں بیوی گرفتار

جالندھر۔12فروری(فکروخبر/ذرائع)جالندھر دیہات پولیس نے ضلع میں دو ہزار اور پانچ سو روپے کے نقلی نوٹ چھاپنے والے شوہر بیوی کو گرفتار کر ان کے پاس سے تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے کے جعلی نوٹ کی افیون بھی برآمد کئے ہیں.دیہات پولیس سپرنٹنڈنٹ وزیر سنگھ نے بتایا، '' ضلع کے بلگا علاقے میں ناکہ بندی کے دوران پولیس نے ایک عورت اور مرد کو روک کر ان کی تلاشی لی تو ان کے پاس سے دو ہزار اور پانچ سو کے جعلی نوٹ برآمد ہوئے. پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا. برآمد جعلی نوٹوں میں 36 دو ہزار روپے کے اور باقی پانچ سو کے ہیں، جن کی قیمت تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے سے زیادہ کا ہے. ''انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے ملزمان کی شناخت پرنس اور اس کی بیوی بلجیت کور کے طور پر کی گئی ہے. دونوں کے پاس سے 80 گرام افیون بھی برآمد کیا گیا ہے. وہ ضلع کے گدرا گاؤں کے رہنے والے ہیں. معاملے کا تیسرا ملزم اور پرنس کا سالا جسودر فرار ہو گیا ہے.وزیر نے بتایا کہ دونوں سے ابتدائی پوچھ گچھ میں یہ پتہ چلا ہے کہ دونوں اپنے گھر میں ہی دو ہزار اور پانچ سو روپے کے نوٹ اسکین کر اس کا پرنٹ نکالتے تھے اور اس آدھے قیمت پر فروخت کر دیتے تھے. انہوں نے بتایا کہ دونوں کے خلاف بلگا تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا