English   /   Kannada   /   Nawayathi

چائے والا کہنے والے مودی اب پے ٹی ایم والا بن گئے ہیں: ممتا بنرجی کا وزیر اعظم پر طنز(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

انہوں نے کہا کہ ڈکٹیٹ کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت گونگی ، بہری اوراندھی ہوچکی ہے اسے پریشان حال عوام کی فکر بالکل نہیں ہے ۔مرکزی حکومت نے پورے ملک کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی حکومت نے ملک کی صحیح صورت حال کا اندازہ لگانے کے بجائے چند کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے ایسا کیا ہے ۔نوٹ بندی کے بعد سے ہی ملک کے کروڑوں عوام مشکلات میں مبتلا ہیں مگر وزیر اعظم کو ملک کے حالات کا جائزہ لینے کی فرصت نہیں ہے۔ ممتا بنرجی نے ہزاروں کے مجمع سے سوال کیا کہ جب کہ نوٹ بندی سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا ہے تو پھر آج دوکاندار، کسان اور مزدور پریشان حال کیوں ہیں ؟۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں عوام کے خون پسینے کی قربانی کے بدلے کارپوریٹ سے کمیشن لینے نہیں دیں گے۔نوٹ بندی کے خلاف وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مسلسل احتجاج کررہی ہیں ۔انہوں نے دہلی، لکھنو اور بہار میں احتجاج اور عوامی ریلی سے خطاب کیا ہے ۔

نوٹ بندی کے نام پر وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے ملک کے عوام سے بار بار جھوٹ بولا ۔۔کیجریوال

مودی حکومت کی طرف سے 42 دن میں 59 نوٹفیشن جاری کر بار بار تبدیل کر جا رہے ہیں فیصلے

نئی دہلی۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)نوٹ بندی کے نام پر وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے ملک کے عوام سے بار بار جھوٹ بولا ہے. گزشتہ 42 دن میں 59 بار نوٹفیشن جاری کرکے ملک کی حکومت اور نظام کا تماشا بنا دیا ہے. 8 نومبر کے اپنی تقریر میں وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے خود اور ان کے بعد 12 نومبر کو وزیر خزانہ مسٹر ارون جیٹلی نے ملک کے عوام کو یہ تسلی دلانے کی کوشش کی تھی کہ جلد بازی اور عجلت میں بینکوں کی طرف نہ بھاگیں، 30 دسمبر تک پرانے نوٹ کے بدلے اور جمع کرائے جا سکتے ہیں. لیکن 24 نومبر کو پرانے 500۔1000 نوٹ بدلوانے پر پابندی لگا دی گئی اور اب تو پرانے نوٹ بینک میں جمع کرنے پر بھی حد کی پابندی لگا دی گئی ہے. آر بی آئی نے نوٹف?یشن جاری کیا ہے کہ اگر کوئی پرانے 500۔1000 کے پرانے نوٹ 5000 ہزار روپے سے زیادہ جمع کرائے گا تو اس سے شدید پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی. مودی حکومت نے ملک کو گرت میں دھکیل دیا ہے کیونکہ یہ حکومت بار بار اپنے ہی احکامات کو پلٹ رہی ہے، اس حکومت کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ اس کی مستقبل کی منصوبہ بندی کرتے ہیں. عام آدمی پارٹی مودی حکومت سے پوچھنا چاہتی ہے کہ آخر ملک کی عوام کو نوٹبد? کے دشپرامو سے کب بے نقاب جائے گا؟ اور ساتھ ہی وہ کون سی تاریخ ہے جس دن سے عوام پہلے کی طرح آرام سے آپ کے پیسے بغیر کسی پابندی کے نکال پائے گی؟
پارٹی دفتر میں منعقد ہوئی پریس ?پھریس میں خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی ترجمان آشوتوش نے کہا کہ 'ملک کی موجودہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کے نام پر کئے گئے 8 لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالے کے لئے ملک کے عوام کو بہت بڑی مشکل میں دھکیل دیا ہے، ملک کے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ مسلسل بھارت کے عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں اور نوٹ بندی کے بعد ملک میں پیدا ہوئے اقتصادی ایمرجنسی کے وکٹ حالات سے نمٹنے کے لئے حکومت کے پاس مستقبل میں کوئی ٹھوس منصوبہ بندی تیار نہیں ہے. اسی کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ 42 دنوں میں 59 نوٹف?یشن ملک کی مودی حکومت جاری کر چکی ہے اور بار بار اپنے ہی احکامات کو پلٹ رہی ہے، اس میں کوئی تعجب نہیں کہ بار بار اپنے ہی حکم پلٹنے کے معاملے میں ملک کی موجودہ مودی حکومت گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی اپنا نام درج کرا لے '
'8 نومبر کو نوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے ہندوستان کے وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی نے ملک کے عوام کو یہ تسلی دلائی تھی کہ لوگ 30 نومبر تک اپنے پرانے 500۔1000 نوٹ بدلوا اور بینک میں جمع کرا سکتے ہیں. خود وزیر خزانہ نے بھی 10 نومبر اور پھر 12 نومبر کو یہ بھروسہ دلایا تھا کہ ملک کے عوام کو ہڑبڑاہٹ میں بینکوں کی لائنوں میں لگنے کی ضرورت نہیں ہے 30 دسمبر تک وہ آرام سے ایسا کر سکتے ہیں. لیکن ملک کی بے سمت مودی حکومت نے پہلے 24 نومبر کو پرانے نوٹوں کو بدلوانے پر پابندی لگا دی اور پھر اب 30 دسمبر سے 12 دن پہلے ہی پرانے نوٹوں کو جمع کرانے پر 5 ہزار روپے کی حد ملک کی عوام پر مسلط دی گئی ہے. اب کسی بھی شخص کو اپنے ہی کمائی کے 500۔1000 نوٹ جمع کرانے میں حکومت کی انتہائی پوچھ گچھ اور جانچ پڑتال سے گزرنا پڑے گا. ملک کا عام آدمی اپنی ہی کمائی کے 5 ہزار روپے سے زیادہ کی رقم پرانے نوٹوں میں جمع نہیں کرا سکتا. ملک کے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے ملک کے عوام کو نہ صرف گمراہ کیا ہے بلکہ آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے ملک کے عوام سے بار بار جھوٹ بولا ہے.
پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے قومی ترجمان اور دہلی کنوینر دلیپ پانڈے نے کہا کہ 'نوٹبد? کے اس 8 لاکھ کروڑ روپے کے گھوٹالے کے نام پر ملک کی نریندر مودی حکومت نے نہ صرف ملک کے عوام کو گہری پریشانی میں ڈالا ہے بلکہ اپنے بار بار تبدیل احکامات کے چلتے عوام کو گمراہ بھی کیا ہے اور عوام سے بار بار جھوٹ بھی بولا ہے. اب یہ طے ہو چکا ہے کہ نوٹبد? کو لے کر حکومت کی نا صرف پالیسی خراب تھی بلکہ نیت اور عمل درآمد بھی خراب تھا. نوٹبد? کے بعد بتایا گیا کہ 2 ہزار روپے کے پرانے نوٹ بدلوا سکتے ہیں. 13 نومبر کو اس حد بڑھا کر 4500 کر دی جاتی ہے تو پھر 17 نومبر کو اس حد کو کم کرکے پھر سے 2 ہزار روپے کر دیا جاتا ہے. اور پھر 24 نومبر کو تو منا ہی کر دیا جاتا ہے کہ اب پرانے نوٹ بدلے ہی نہیں جائیں گے. اگر اس طرح کی بے سمتی کو کم الفاظ میں کہا جائے تو یہ ایک طرح کا اقتصادی دہشت گردی اس ملک کی مودی حکومت پھیلا رہی ہے. اس کی زد میں 100 سے زیادہ لوگ آ چکے ہیں لیکن حکومت میں سے کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے. '
'1 فیصد تک ٹرم ڈپذٹ پر سود کی شرح کم کر دی گئی ہیں ملک کے تقریبا 4 کروڑ افراد اس سے متاثر ہوں گے. فی الحال اپایف پر ملنے والی سود کی شرح گزشتہ 7 سال میں سب سے کم ہے. اس سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ نوٹ بندی کے مسئلے پر ملک کی حکومت مکمل طور پر اسفل ہے اور ملک کو حقیقت سے ناواقف رکھا جا رہا ہے. ہم ملک کی مودی حکومت سے دو بڑے عام سے سوال پوچھنا چاہتے ہیں تاکہ ملک کے عوام کو حقیقت کا پتہ لگ سکے.
1۔ ملک کی مودی حکومت نوٹبد? کے دشپرامو سے ملک کے عوام کو کب آگاہ کرائے گی؟ ملک کے عوام کو حقیقت کب بتائی جائے گی؟
2۔ مودی جی نے 8 نومبر کو 50 دن کا وقت مانگا تھا. اب وزیر اعظم جی ملک کے عوام کو یہ بتا دیں کہ 30 دسمبر کے بعد ملک کا عام آدمی اپنی محنت کی کمائی اور جمع پونجی کو پہلے کی طرح بغیر کسی شرط کے کس تاریخ سے نکال پائے گا. براہ مہربانی اس تاریخ کا بھی اعلان کیا جائے.

نئی نسل کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تہذیب کے زیور سے بھی آراستہ ہونا ضروری۔

سہارنپور ۔۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) ملک کے نوجوانوں میں تہذیب ، اخلاق اور ادبی بیداری آج وقت کی اہم ضرورت ہے، اگر ہماری نئی نسل جینے کے سہی طور طریقوں اور اخلاقیات سے واقف ہوگی تبھی وہ اعلیٰ مرتبہ حاصل کر سکتی ہے۔ علم سیکھنا انہیں کے بس کی بات ہے کہ جو ضبط ، نرم روی اور خوش اخلاقی کے زیور سے لبریز ہیں ، یوں تو ملک میں نئی نسل کروڑوں کا آنکڑا پار کر چکی ہے مگر پورے ملک میں چند ہی نو جوان ایسے ہیں کہ جنکا لوہا پورا ملک مان رہا ہے ، ہمیں اپنی نئی نسل کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہوگا تبھی ہم اپنے کو اور اپنے ملک کو ترقی یافتہ کہہ سکتے ہیں۔ ان مندرجہ بالا خیالات کا اظہار آج صبح اول وقت اسلامیہ ڈگری کالج کے خوبصورت حال میں گریجوایشن کر رہے طلباء اور طالبات کے سامنے ایک اخلاقی بیداری تقریب کے موقع پر نسپل آر کے شرما ہ نے اپنے خوبصورت انداز میں کیا آرکے شرماہ نے کہا کے اسکول اور کالج تعلیم کا مندر ہوتے ہیں ،تعلیم بھی پوجا کے مانند ہے ،تعلیم کو سنجیدگی اور فکر کے ساتھ حاصل کیا جا نا ہم سب کے لئے بیحد ضروری ہے ۔ اس موقع پر سابق پرنسپل اوراسکالر اختر علی خان نے بیان کیا کہ ہم ایک عرصہ سے نئی نسل کو اپنے اسکولوں اور کالجوں میں تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقیات اور تہذیب سے بھی روشناس کر اتے آرہے ہیں، ہمارے طلباء اور طالبات کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقیات، مورل ایجو کیشن اور تہذیب و تمدن کے زیور سے بھی آراستہ ہوں ، اختر علی خان نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ جینے کا ہنر بھی سیکھنا نو جوان نسل کے لئے ضروری ہے۔ اس موقع پر اسلامیہ ڈگری کالج کی سینئر لیکچرار ڈاکٹر ویلو جین نے کہا کہ ایشور نے ہمیں اشرف بنا کر دنیا میں بھیجا ہے اس لئے ہم کو خوش اخلاقی اور تہذیب سے پر طور طریقہ اپنا کر خود کو اور نئی نسل کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہوگا ۔ ڈاکٹر ویلو جین نے کہا کہ دنیا ایک ٹریننگ سینٹر ہے جو یہاں سب سے بہتر ہنر کو مظاہرہ کرے گا وہی بلندی پر پہنچے گا، اور دنیا بھی اس کی سرپرستی قبول کریگی اس لئے ہمارے طلباء کو تہذیب اور ادب کے ساتھ تعلیم حاصل کرنی ہوگی۔تقریب میں جو لوگ شامل رہے انمیں کالج پرنسپل ڈاکٹر آر کے شرما ، ، کنٹرولرحاجی اخترعلی خان،مس جیوتی شرما،لیکچررغظنفرعباس زیدی، مس اسما ،مس دیبا، مس حناء ، مس آرتی وغیرہ سینئر لیکچراور اسٹاف کی موجودگی قابل ذکر ہے کہ اس تقریب کو کالج کے درجن بھر طلباء اور طالبات نے خطاب کیا اور اپنے قیمتی تجربات سے حاظرین تقریب کو روشناس کرا یا اس تقریب کی شروعات ،عبدلباسط نے کی اور بعد تقریب کے پرنسپل آرکے شرمانے عبدلباسط ،ارم،عرشی زیدی،خشبو کے علاوہ دیگر طالب علموں کوبہترین خیالات کا اظہار کرنے پر انعامات سے نوازاگیا۔

ممبر اسمبلی اور ایس پی سٹی میں میں تکرار

سہارنپور ۔۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) مظفر نگر کے محلہ ریداس پوری میں گزشتہ رات معمولی بات کو لیکر دو فرقوں کے درمیان زور دار تکرار اور مارپیٹ ہوئی جس کے نتیجہ میں تھانہ سول لائن علاقہ کے بہت سے علاقوں میں افراتفری پید ا ہوگئی اس واردات کی اطلاع جیسے ہی ایس پی سٹی راجیش سنگھ کو ملی تو انہوں نے تھانہ انچارج کو منصفانہ طور پر ایکشن لینے کے احکامات جاری کئے اسہدایت کے بعد تھانہ انچارج نے دونو ں فرقوں کل چھ لوگوں کو گرفتار کیا مگر تبھی بھاجپا کے لوگ موقع پر آئے اور دباؤ بناکر تھانہ سے ہی دو افراد کو چھڑا لیگئے باقی کے چار افراد کو تھانہ دا ر نے حراست میں لیکر چالان کر دیا۔ شہر کے چند افراد اس پولیس کار وائی سے ناراض ہوکر ممبر اسمبلی کپل دیو اگروال کے مکان پر پہنچے اور سہی انداز میں ایکش نہی لئے جانے کا پولیس پر الزام لگایا اور سہی کاروائی کی مانگ کی کیونکہ اس سے قبل بھاجپاکے لیڈران پولیس پر دباؤ بناکر سنیل اور موہن کو بہ آسانی تھانہ کی حوالات سے چھڑاکر لیگئے تھے اسی بات کو لیکر ممبر اسمبلی کچھ خفا تھے۔ لوگوں کی بات سنکر شہر ممبر اسمبلی کپل دیو گروال لوگوں کے ہمراہ ایس ایس پی آفس پہنچے اور پولیس پر ایک طرفہ کاروائی کا الزام لگانے لگے مظاہرین نے کافی دیر تک آفس میں شور شرابہ کیا ۔شہر ممبر اسمبلی کپل دیو اگروال مظاہرین کے ساتھ ایس ایس پی آفس پر سہی طور پر کاروائی کئے جانے کی مانگ پر بضد تھے اور پکڑے گئے ملزمان کی کی رہائی کی مانگ کر رہے تھے اسی بیچ وہاں آئے ایس پی سٹی راجیش سنگھ نے شہر ممبر اسمبلی کپل دیو اگروال سے کہاکہ ہم پہلے ہی منصفانہ کاروائی کا حکم دیچکے ہیں اب کسی کو چھوڑا نہی جائیگا اور دونوں فرقوں کے شرارتی افراد کے خلاف کاروائی جاری رہیگی اس بات سے شہر ممبر اسمبلی کپل دیو اگروال ایس پی سٹی پر بھڑک اٹھے تب ایس پی بھی تلملاگئے اور کہاکہ فالتو بات نہی قصور واروں کو کسی بھی شکل میں معافی نہی ملے گی اور امن و امان کے قیام کے لئے مزید سختی برتی جائیگی ایس پی کے جملہ سن کر ممبر اسمبلی کچھ دیر بعد چپ ہوگئے اور مظاہرین کے ساتھ واپس لوٹ گئے آخر میں تیز ترار اور ایماندار ایس پی سٹی راجیش سنگھ نے اخبار نویسوں کو بتایاکہ وہ سہی کام کے طرفدار ہیں غلطی جو کریگا وہ سزا پائیگا ہم کسی بھی صورت ایک طرفہ ایکشن نہی لیں گے آپنے بتایا کہ ہم نے احتیات کے طور پر نقص امن کے تحت فوجداری دفعات میں مقد مہ درج کرتے ہوئے اسلم اور امن کے علاوہ دوسرے فرقہ کے شیش پال و دیپک کو حراست میں لیکر چالان کاٹ دیا ہے۔

سیاسی جماعتوں نے کبھی بھی اقلیتی فرقہ کو برابری کا حق نہی دیا ۔ اے ایچ ملک

سہارنپور ۔۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع) ملک کے حالات حاضرہ نے یہ ثابت کردیاہے کہ ملک کے مسلمانوں کو ۱۹۴۷ سے آجتک تمام سیاسی جماعتوں نے صرف اپنے مفاد کیلئے ہی استعمال کیاہے کسی بھی سیاسی جماعت اور سیاست داں نے پچھڑی اور پسماندہ قوم کی بھلائی کی بابت کبھی بھی کھلے ذہن سے نہی سوچا یہی وجہ ہے کہ طویل سیاسی سفر کے بعد بھی آج ملک کا بیس کروڑمسلمان ہر میدان میں پچھڑاہواہے؟ سینئرسوشل قائد اور سوشل رہبراحسان الحق ملک نے مندر جہ بالا بنیادی باتوں کی روشنی میں آج علاقائی پریس کے ذمہ داران کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے فرمایاکہ جس طرح تلنگانہ سرکار نے مسلمانوں کی سوشل،تعلیمی اور اقتصادی بد حالی میں تبدیلی اور سدھار لانے کیلئے کمیٹی تشکیل دی پھر اسکے بعد تلنگانہ سرکار نے ہزار رکاوٹوں کے بعد بھی مسلم سماج کے لئے ریزرویشن کی حدود مقرر کر دی ہیںیہ سرکاری فیصلہ اپنے آپ میں ایک بڑا فیصلہ ہے جس کی ہم ستائش کرتے ہیں اسی طرح یوپی کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں اور مرکزی سرکار کوبھی مسلم اقوام کی بہتری کے اقدام کرنے چاہئیں۔ سینئرسوشل قائد اے ایچ ملک نے کہاکہ ریاستی سماجوادی پارٹی کی سرکار نے ۲۰۱۲ کے اسمبلی چناؤ میں مسلمانوں سے ۱۸ فیصد رزرویشن کا وعدہ کیا تھا مگرساڑھے چار سال گزرجانے کے بعد بھی ریاست کے مسلمانوں کو ۱۸ فیصد رزرویشن نہی دیاگیا اس اقدام سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ ریاست میں اندرونی طور پر اقلیتی قوم کے ساتھ تعصب برتاجارہاہے اور اقلیتی فرقہ کو جان بوجھ کر پستی کے غار میں دھکیلا جا رہاہے۔ ملکنے کہاکہ تلنگانہ سرکار کا اقلیتوں کے بہتر مستقبل کیلئے لیاگیافیصلہ قابل تعظیم ہے ،بس اگر یوپی سرکا اور دیگر سرکاریں بھی ہماری ہمدرد ہیں تو ان کوبھی تلنگانہ کی طرز پر عملی قدم اٹھانے کی شروعات کرنی چاہئے ۔سوشل رہبر احسان الحق ملکنے بیباک لہجہ میں پریس کو بتایا کہ آجکل سرکار یں قوم کے لئے پلاننگ بناتی ہے مگر عمل نہی کرتی جبکہ سرکار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسلم اقوام کی پست حالت کو بہتر بنانے کی غرض سے سچر کمیٹی کی رپورٹ ، دستور ہند کے ذریعہ دئے گئے بنیادی حقوق کے مد نظر تلنگانہ سرکار کی مانند قوم کی بہتری اور خوشحالی کے لئے منصفانہ عملی کارکردگی کا مظاہرہ کرے ۔ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی سربراہ اے ایچ ملکنے کہا کہ ریاستی مسلمانوں نے ملائم سنگھ کو چار بار اقتدار کی کرسی تک پہنچایا اسکے بعد بھی ہمیشہ ہر بار اقتدار میں آجانیکے بعد سماجوادی قائدین نے ریاست میں مکمل اقتدار پر قابض ہوکر بھی مسلم قوم کے ساتھ بہتر سلوک نہی کیا مسلم قوم کیلئے اعلیٰ تعلیمی مسائل، سرکاری نوکریوں اور اردو کو روزی روٹی سے جوڑنے کے اہم پروگراموں پر کبھی سنجیدگی کے ساتھ وعدے کے مطابق توجہ ہی نہی دی گئی، ہاں اسکے برعکس مسلم فرقہ کو رکشائیں بانٹنے ، لیپ ٹاپ دینے یا پھر دوہزار کی سالانہ پنشن دینے کے پروگرام چلائے گئے جبکہ سبھی جانتے ہیں کہ ان ہلکے پھلکے اور ٹال مٹول والے معمولی پروگراوموں سے مسلم اقوام کی بنیادی مشکلات کم نہی ہونگیں بلکہ بڑھیں گی اس لئے ضروری ہیکہ تعلیمی وظیفہ آبادی کے لحاظ سے تقسیم کرایاجائے مفت تعلیم اور اعلیٰ درجہ کی مفت آئی آٹی کوچنگ کا بندوبست کرایاجا ئے اردو مضمون لیکر یہ مسلم بچے آئی اے ایس یا پی سی ایس کے مقابلہ پار نہی کر سکتے ہیں ان نوجوانوں کو انکے ووٹ کے بدلے انکے بنیادی حقوق واپس دلاؤاگر یہ نہی کرسکتے تو پھر ان موقع پرستوں کے لئے باعث شرم بات ہے انکو آگے سے سنہرے خواب دکھاکر ان مظلوم مسلمانوں سے ووٹ کی بھیک نہی مانگنی چاہئے کیونکہ اس طرح کے لوگ اس قابل نہی کہ انکو ووٹ کا تعاون دیا جائے ۔ پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی سربراہ اے ایچ ملکنے بتایاہے کہ گزشتہ ۶۸ سالوں سے ہر ایک سرکار نے قوم کو صرف اور صرف ووٹ بنک کے لئے استعمالکیاہے مگر کسی بھی پلیٹ فارم پر پوری یوپی میں ہر محکمہ میں قوم کے ساتھ بے لوث تعاون اور بہتر سلوک نہی کیا گیایہی سبب ہے کہ قوم آج ہر پلیٹ فارم پر پچھڑیہوئی ہے جو نئی نسل کے لئے بیحد ہی افسوسناک ہے بات ہے۔ ملک کی صاف ذہن قیاد ت کیلئے ان اہم مسائل پرہر حالت میں جلد سے جلد غوروفکر کرنا بیحد ضروری ہوگیا ہے؟

اے ٹیم ایم مشین کے معاملے کو پولیس نے حل کرنے کا دعویٰ 

5افراد گرفتار ،5لاکھ 3ہزار روپے نقد برآمد

سرینگر۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)ابورہ ماگام میں اور صورہ میں اے ٹی ایم مشینوں کو اڑالینے والے گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے پولیس نے 5افراد کو سلاخوں کے پیچھے پہنچا دینے کا دعویٰ کیا جبکہ گروہ کے سرغنہ کی تلاش بڑے پیمانے پر شرو ع کر دی جو گرفتاری سے بچنے کیلئے روپوش ہو گیا ہے ۔نمائندے کے مطابق ایس ایس پی بڈگام عبداوحید شاہ نے ماگام پولیس اسٹیشن میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ 20اور21اکتوبر کی درمیانی رات کو ہرد ابورہ ماگام بیروہ کے علاقے میں لٹیروں نے جموں و کشمیر بینک کی اے ٹی ایم مشین 8لاکھ 9ہزار ایک سو روپے سمیت اڑا لی اور اس سلسلے میں جموں و کشمیر بینک برانچ کے منیجر نے ماگام پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر زیرنمبر 2016/ 171درج کیا پولیس نے جموں و کشمیر بینک شاخ میں نصب کئے گئے سی سی کیمرہ سے ویڈیوں فوٹیج حاصل کی جس کے بعد لٹیروں کے خلا ف دفعہ 457,380آرپی سی بھی درج کیا گیا ۔ ایس ایس پی کے مطابق اے ٹی ایم مشین اڑانے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایس ڈی پی اؤ بیروہ کی سربراہی میں پولیس کی ایک خصوصی پارٹی تشکیل دے دی گئی جس نے پوچھ تاچھ کیلئے کئی افراد کو حراست میٰں لے لیا ۔ ایس ایس پی کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران گرفتار کئے گئے افراد میں سے چند ایک نے ہرد ابورہ میں نصب کی گئی اے ٹی ایم مشین کو اڑا لینے کا اعتراف کیا جس کی بنیاد پر گروہ کے باقی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس کی خصوصی پارٹی نے منظور احمد صوفی ولد غلام نبی ، یاسر احمد شیخ ولد غلام حسن اور مظفر احمد ڈار عرف پوپا ولد ٖغلام حسن ساکنان کانی ہامہ بیروہ ،عبدالمجید ڈا ر ولد محمد قاسم ساکنہ نوری پورہ ،نصیر احمد میر ولد عبدلغفار ساکنہ مازہامہ کو بھی چھاپوں کے دوران گرفتار کیا اور ان سے پوچھ تاچھ کی جس کے دوران گرفتار کئے گئے افراد نے اس بات کا اعتراف کیا کہ 20اور 21اکتوبر کی درمیانی رات کو انہوں نے جموں و کشمیر بینک شاک کے متصل نصب کی گئی اے ٹی ایم مشین اڑا لی ،جبکہ گروہ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انہوں نے اس سے پہلے صورہ میں بھی اے ٹی ایم مشین اڑا لی تھی ۔ پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی بڈگام نے کہا کہ گرفتار کئے گئے افراد کے خلاف پہلے ہی پولیس اسٹیشن صورہ ، صفا کدل ، بیروہ ،بڈگام میں ایف آئی آر زیر نمبر 51/2016,63/2016,267/2016,79/2016,66/2016درج کئے گئے ہیں اور مذکورہ افراد نے پلہالن میں ٹاٹا موبائیل اور ٹنگمر گ میں ٹین کی دکان لوٹنے کی بھی کوشش کی تھی ۔ ایس ایس پی کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد کی نشاندہی پر 503000روپے نقدبرآمد کئے گئے جبکہ ان کی نشاندہی پر بیروہ کے مضافاتی علاقے سے اے ٹی ایم مشین ،گیر کٹر اور دوسرا سامان بھی ضبط کیا گیا ۔ ایس ایس پی کے مطابق گروہ کا سرغنہ عارف احمد میر ساکنہ مازہامہ فرار ہے جسے پولیس بڑے پیمانے پر تلاش کر رہی ہے ۔

مرکزی کابینہ میں نئے سال کے پہلے ہفتے میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا جا رہا ہے 

نئی دہلی۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)نوٹ بندی کے بعد مرکزی کابینہ میں نئے سال کے پہلے ہفتے میں ردوبدل کرنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے دفتر میں ریاست جموں و کشمیر کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ ریاست کے تمام سٹیک ہولڈروں کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے راہ ہموار کی جا سکے ۔ مرکزی کابینہ میں کئی نئے چہرے سامنے لائے جا رہے ہیں جبکہ موجودہ کابینہ میں کئی وزراء کو پارٹی کی ذمہ داریاں سونپ دی جائیگی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر اور متضات لیڈر کو وزیر قانون کے طور پر کابینہ میں شامل کرنے کے امکاناب ظاہر کئے جا رہے ہیں ۔ اے پی آئی کو اس ضمن میں ذرائع نے جو تفصیلات فراہم کی ہے ان کے مطابق وزیر اعظم ہند نریندر مودی اپنے کئی وزراء کے کام سے خوش نہیں ہے اور نئے سال کے پہلے ہفتے میں مرکزی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرنا چاہتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اس سلسلے میں پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ اور دیگر سینئر لیڈروں سے بھی تبادلہ خیال کیا ۔وزیر اعظم نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ملک کے عوام کی نظریں مرکزی حکومت پر ٹکی ہوئی ہے اور حزب اختلاف کی جانب سے بار بار مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لہٰذا کابینہ میں ردوبدل لازمی بن گیا ہے تاکہ ایسے ممبران کو کابینہ میں شامل کیا جائے جو ہر وقت نہ صرف اپنے حلقوں بلکہ ملک کے عوام کے ساتھ جڑے رہے ۔ ذرائع کے مطابق ملک کے پالیسی سازوں نے وزیر اعظم ہند کو مشورہ دیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں حالات کو بہتر بنانے ،لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے اور تمام سٹیک ہولڈروں کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے وہ اپنے دفتر میں کمیٹی کا قیام عمل میں لائے جس میں سینئر وزراء کے علاوہ بی جے پی ،پی ڈی پی کے کئی وزراء کو بھی شامل کیا جانا چاہیے اور اس کمیٹی میں صحافیوں ، دانشوروں اور سیاسی تجزیہ کاروں کو بھی شامل کیا جانا چاہیے جبکہ تمام خفیہ اداروں سے تعلق رکھنے والے سینئر افسران کو بھی اس کمیٹی میں شامل کیا جا نا چاہیے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پالیسی سازوں کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ الیکشن کے دوران بھی کشمیر کے مسئلے کو پُر امن طریقے سے حل کرنے کا وعدہ کیا ہے اور ریاست کے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ موجودہ مرکزی حکومت ان کے مشکلات کا ازالہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دیں گی اور سال 2017سے نہ صرف کشمیر میں امن قائم کرنے کیلئے بات چیت شروع کی جانی چاہیے بلکہ ریاست میں تعمیر و ترقی کے ڈھانچے کو مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جانے چاہیے ۔ ذرائع کے مطابق کابینہ میں ردوبدل کرنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کی گئی ہے ۔بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر اور متضاد لیڈر سدھرامنیم سوامی کو وزیر قانون بنانے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں جو فی الوقت مرکزی حکومت اور عدلیہ کے درمیان اختلافات کو کم کر نے اور درمیانہ داری کا رول ادا کر رہے ہیں ۔ 

سرد ترین دنوں پر مشتمل ’’چلہ کلان‘‘ کی شروعات ،شبانہ درجہ حرارت میں گرواٹ کا سلسلہ جاری 

جھیلوں کے کناروں کے ساتھ ساتھ ندی نالے ، تالاب اور پانی کے نل بھی جم گے 

سرینگر۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)سال کے سرد ترین دنوں پر مشتمل ’’چلہ کلان‘‘ کی شروعات کیساتھ ہی سوموار اور منگل کی درمیانی رات رواں موسم میں اب تک کی سرد ترین رات ثابت ہوئی جس کے دوران جھیلوں کے کناروں کے ساتھ ساتھ ندی نالے ، تالاب اور پانی کے نل بھی جم گئے۔ذرائع کے مطابق 40دنوں تک جاری رہنے والے ’’چلہ کلان‘‘کی شروعات میں وادی کا موسم خشک رہنے کے ساتھ اگر چہ دن بھرکھلی مگر بے جان دھوپ دیکھنے کو ملی تاہم سرد ترین موسم کی پہلی رات پوری وادی اور لداخ خطے میں کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی ڈگری نیچے رہنے کی وجہ سے سخت سردی محسوس کی گئی۔محکمہ موسمیات نے بتایا 19اور 20دسمبرکی درمیانی رات سرینگر سمیت بیشتر علاقوں میں اب تک رواں موسم کی سرد ترین رات تھی جس کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔درجہ حرارت میں نمایاں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کے نتیجے میں منگل کی صبح شہر کے متعدد علاقوں میں گھروں میں پانی سپلائی کرنے والے نل جم گئے اور لوگوں کو پانی حاصل کرنے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔کئی مقامات پر رُکے ہوئے پانی کے اوپر یخ کی پرت جمی ہوئی نظر آئی جوکئی گھنٹوں تک بھی نہیں پگھل سکی۔اس کے ساتھ ساتھ جھیل ڈل کے کنارے ، شہر سے بہنے والے ندی نالوں اور پانی کے دیگر ذخائر بھی یخ بستہ نظر آئے۔ لوگوں کو اپنے گھروں تک پانی پہنچانے کے لئے نلوں کو گرم کرنا پڑا اور تب جاکر پانی اُن کے گھروں کے اندر داخل ہوگیا۔ وادی کے دیگر کئی علاقوں میں بھی یہی صورتحال نظر آئی۔محکمہ پی ایچ ای کے ایک آفیسر نے بتایا کہ محکمہ نے دوران شب احتیاطی طور پر پانی کی سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نہ صرف پائپوں کے اندر پانی جم جانے بلکہ پائپوں کو نقصان ہونے سے بچایا جائے۔وادی کے دیگر علاقوں میں بھی سخت شبانہ سردیوں کی لہر جاری ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب کے دوران مشہور صحت افزاء مقامات پہلگام ، گلمرگ اور امرناتھ گپھا کے علاقے میں شدید سردی محسوس کی گئی۔اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ شب پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.2ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں بالائی علاقوں میں واقع کئی ندی نالے منجمد ہوگئے۔شمالی کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 3ڈگری سیلشیس رہا اور سردی کی شدید لہر جاری رہی۔محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ لداخ خطے کالیہہ علاقہ اس شب کے دوران ریاست کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی14ڈگری سیلسیش جبکہ کرگل میں منفی14.2ڈگری سیلشیس کے آس پاس ریکارڈ کیا گیا ۔یہ رواں موسم میں اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت ہے اور خطے میں سردی کی شدید لہر سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔۔واضح رہے کہ سخت ترین سردیوں پر مشتمل چلہ کلان کے40دن 21دسمبر کو شروع ہوکرجنوری کے آخر میں اختتام پذیر ہوتے ہیں جس کے بعد کشمیریوں کو 20روز کے ’’چلہ خورد ‘‘اور10روز کے ’’چلہ بچہ‘‘کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس ایک مہینے میں چلہ کلان کے مقابلے میں کم سردی رہتی ہے ۔

کیش لیس لین دین کو فروغ دینے کے لئے کچھ ریلیف دیا جائے گا 

نوٹ بندی پر ارون جیٹلی کا نیا اعلان، چھوٹے کاروباریوں کو دی بڑی راحت

نئی دہلی۔20دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع)نوٹ بندی کے درمیان وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج چھوٹے کاروباریوں کو ٹیکس میں راحت دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے نوٹ بندی پر حکومت کے نئے نئے قوانین پر بھی صفائی دی۔ ساتھ ہی کیش لیس لین دین کو فروغ دینے کے لئے کچھ ریلیف دینے کا بھی اعلان کیا۔ اطلاعاتکے مطابق ارون جیٹلی نے کہا کہ جتنے چھوٹے تاجر ہیں، جن کا ٹرن اوور 2 کروڑ سے کم ہے اور اکاؤنٹ نہیں رکھتے ہیں، ان کی انکم 8239 مانی جائے گی۔ اگر دو کروڑ تک بزنس والا شخص ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کرتا ہے تو اسے ٹیکس کا فائدہ ملے گا۔ پریجمپٹیو انکم 8 فیصد کی بجائے صرف 6 فیصد ہی مانی جائے گی۔ اس سے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کرنے والے شخص کو فائدہ ملے گا۔ارون جیٹلی نے کہا کہ آج بھی آر بی آئی کے پاس کافی مقدار میں پیسہ ہے۔ بینک اہلکاروں نے بہترین کام کیا ہے، دیر رات تک پیسے دیئے ہیں۔ کچھ بینک اہلکار ہیں جنہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔ ایکسس بینک نے اپنے ان ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے جنہیں تفتیشی ایجنسیاں نہیں پکڑ پائی تھیں۔ دوسرے بینک بھی ا?گے اس طرح کی کارروائی کرتے رہیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پرانے نوٹوں پر تمام طرح کی چھوٹ ختم ہو گئی ہے۔ اب لوگوں کے پاس پرانے نوٹ جمع کرانے کا آخری موقع ہے۔ اب اگر کوئی آدمی روزانہ ہی پرانے نوٹ جمع کراتا ہے تو اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔ جیٹلی نے کہا کہ حکومت اس منصوبہ کو لے کر پوری طرح تیار تھی۔ ایسا کوئی دن نہیں تھا جب آر بی آئی نے بینکوں کو پیسہ نہ بھیجا ہو۔ آر بی آئی کے پاس نوٹ کافی مقدار میں دستیاب ہے جو 31 دسمبر سے آگے چل سکتا ہے، آر بی آئی نے ایڈوانس اسٹاک بھی رکھا ہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا