English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملکہ پور فسادات: اب تک 300 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا، وزیر اعلی فڑنویس سے مداخلت کی اپیل(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اور حالات کو جلداز جلد کنٹرول کرنے کے لیئے اعلی پولس حکام کو ہدایت دیں ۔عارف نسیم خان نے ایس پی باگسکر اور آئی جی ماتھور سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی اور ان سے مسلم نوجوانوں کی بے جا گرفتاریوں پر فوری روک اور خاطیوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ۔ گلزار اعظمی نے بتایا کہ عید میلادالنبی ﷺ سے ایک روز قبل ملکہ پور کے ایک غیر مسلم لڑکے نے حضور ﷺ اور حضرت فاطمہؓ کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد سے ہی شہر کا ماحول خراب تھا اس پر یہ کہ جلوس عید میلاد النبی ﷺ کے روایتی راستوں کی پولس نے اجازت نہیں دی تھی اور ۲۵؍ ہزار افراد کے جلوس کے لیئے صرف ۷۰؍ پولس والوں کا بندوبست کیا گیا تھا جس کی وجہ سے دوران جلوس شرکاء جلوس پر پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے بھی اپنے بچاؤ میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے پتھر اؤ کیا جس کی وجہ سے ماحول خراب ہوتا گیاگلزار اعظمی نے کہا کہ بجائے امن قائم کرنے کے مقامی بی جے پی ایم ایل اے فرقہ پرستوں کی پشت پناہی کررہے ہیں جس کی وجہ سے حالات مزید خراب ہوتے جارہے ہیں اور مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جس پر فوری کارروائی کرنا ضروری ہے ۔

رام گڑھ سیکٹر میں سرحدی حفاظتی فورس کی خصوصی کارروائی ،پاکستان کا سابق فوجی اہلکار گرفتار 

سرینگر ،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع)رام گڑھ سیکٹر میں بی ایس ایف نے حدمتارکہ کے قریب چھپتے چھپاتے بھارت کے حدود میٰں داخل ہونے والے پاکستان کے سابق فوجی اہلکار کو دبوچ کر پوچھ تاچھ کیلئے آئی بی کے حوالے کیا ۔ذرائع کے مطابق 12دسمبر کو سرحدی حفاظتی فور کو رام گڑھ سیکٹر میں کنٹرول لائن کے قریب مشکوک افراد کی نقل و حرکت محسوس ہوئی ،گہری دھند اور کم روشنی کے باعث مشکوک افراد کی صیح تعداد سرحدی حفاظتی فورس کو معلوم نہیں ہوئی تاہم کنٹرول لائن پر تعینات اہلکاروں نے ہوا میں گولیاں چلا کر محاصرہ کیا جس کے دوران پاکستانی فوج کا ایک سابق اہلکار 65سالہ غلام محمد کو گرفتار کیا گیا ۔ سرحدی حفاظتی فورس کے سینئر افسر نے اس بات کی تصدیق کی کہ رام گڑھ سیکٹر میں بھارت کے حدود میں داخل ہونے والے پاکستان کے سابق فوجی اہلکار کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اس طرف داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم سرحدی حفاظتی فور کی جانب سے ہو امیٰں گولیاں چلانے کے دوران اس کے ساتھی فرار ہوئے اور مذکورہ سابق فوجی اہلکار کو گرفتار کرنے کے بعد پوچھ تاچھ کیلئے آئی بی کو سونپ دیا گیا ۔

کشمیر کے مسئلے کو پُر امن طریقے سے حل کرنے کے خواہشمند ہیں /یشونت سنہا

نئی دہلی ،،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع)سابق وزیر خارجہ کی سربراہی والی 5رکنی ٹیم نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کا دورہ کیا جہاں سیول سوسائٹیز اور دوسر ے مکتب ہائے فکر کے افراد کے ساتھ ریاست کے تازہ ترین صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ اس موقعے پر سیول سوسائٹیز نے سابق وزیر خارجہ اور ان کے ٹیم کے ممبران کو اس بات سے آگاہ کیا کہ کشمیر کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے اور بات بار کی فریب کاری کی وجہ سے نئی دہلی اور کشمیر کے لوگوں کے درمیان دوریاں بڑھ گئی ہے ۔ ذرئع ابلاغ کے مطابق سابق وزیرخارجہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر یشونت سنہا کی سربراہی والی 5رکنی ٹیم نے ڈاک بنگلہ بارہمولہ میں سیول سوسائیز اور دوسرے مکتب ہائے فکر کے افراد کے ساتھ بات چیت کی ۔ اس موقعے پر ان سے ملنے والے لوگوں نے انہیں اس بات سے آگاہ کیا کہ کشمیر کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے اور طاقت کی بنیاد پر مسئلے کو حل کرنے کا جو طریقہ مرکزی و مریاستی حکومت نے اختیار کیا ہے اس کے مثبت نتائج نہیں نکل سکتے ہیں ۔ سیول سوسائٹیز نے سابق وزیر خارجہ اور ٹیم کے دوسرے ممبران کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور لوگوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ نا مساعد حالات کی وجہ سے میوہ ،ٹرانسپورٹ ،صنعتیں کے علاو ہ تاجروں کو مالی مشکلات کا سامنا کرناپڑا اور لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے مرکزی حکومت کو اقتصادی پیکیج فراہم کرنا چاہیے ۔ سابق وزیر خارجہ نے ان سے ملنے والے لوگوں کو بتایا کہ ان کے دورے کا غلط مطلب نہ نکالا جائے وہ ریاست کے لوگوں کے مشکلات کو دیکھنے اور ان سے بات کرنے کیلئے کشمیر وارد ہوئے ہیں اور کسی بھی سیاسی پارٹی کی انہیں پشت پناہی حاصل نہیں ہے ۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ریاست میں امن کے متلاشی ہے اور مسئلے کو پُر امن طریقے سے بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے خواہشمند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران مرکزی حکومت کے سامنے رجویز رکھیں گے اور پھر اس پر عمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہو گی ۔ 

اردو یونیورسٹی میں بی ۔ایڈ (فاصلاتی طرز) میں داخلوں کا آغاز

حیدرآباد، ،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع) نظامت فاصلاتی تعلیم مولانا آزاد نیشنل اْردو یونیورسٹی کی جانب سے ملک بھر میں قائم 23 بی۔ایڈ پروگرام سنٹروں میں داخلے کے لیے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ پراسپکٹس یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.manuu.ac.in پر دستیاب ہے۔ داخلہ سے متعلق تمام تفصیلات ویب سائیٹ پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی داخلوں کا تمام تر عمل آن لائن ہی ہوگا اور درخواست فارم بھی آن لائن ہی داخل کرنا ہوگا۔ فارم کے داخل کرنے کی آخری تاریخ 13/جنوری 2017ہے جبکہ انٹرنس ٹسٹ کا انعقاد 5/فروری 2017کو عمل میں آئے گا۔بی ایڈ پروگرام (فاصلاتی طرز) کے سنٹرس حیدرآباد کے علاوہ، دربھنگہ (بہار)، ممبئی، بنگلورو، جموں، سری نگر، کولکاتہ، بھوپال، دہلی، رانچی، امراوتی اور پٹنہ میں قائم ہیں۔ 

اُردو یونیورسٹی میں اقلیتی طلبہ کیلئے مفت کوچنگ 

حیدرآباد،،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی ‘ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کوچنگ سنٹر اقلیتی طلبہ برائے حصول ملازمت میں اقلیتی طلبہ اور ایسے طلبہ جوکیندریہ ودیالیہ میں ٹیچرس کے عہدوں پر تقرر کے امتحان میں شرکت کے خواہشمند ہوں کے لیے تین ہفتوں کی کوچنگ کلاسس فراہم کی جارہی ہے۔کوچنگ کلاسس کا آغاز 15؍دسمبر 2016 سے تین ہفتے کے لیے ہوگا۔ڈاکٹر ایس مقبول احمد‘ کوآرڈنیٹر‘ سنٹر کے بموجب ایسے طلبہ جونوودیا ودیالیہ اور کیندریہ ودیالیہ کی کوچنگ کے لیے درخواست دے چکے ہیں انھیں دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے طلبہ راست کوآرڈنیٹر سے ربط کرسکتے ہیں۔اہل امیدوارداخلے کے لیے اپنی درخواست ای میل maqboolmanuu@yahoo.com یا فون نمبر 9440366462 پر بھیج سکتے ہیں۔

نبی کے طریقہ کے مطابق زندگی گزار کر دنیا کو امن وسلامتی کا پیغام پہنچانا وقت کی اہم ضرورت : ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی

ریاض ۔،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع)’’حضور اکرم ﷺ کی زندگی سے یہ سبق لینا چاہئے کہ گھریلو یا ملکی یا عالمی سطح پر جیسے بھی حالات ہمارے اوپر آئیں، ہم ان پر صبر کریں اور اپنے نبی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اللہ سے اپنا تعلق مضبوط کریں۔ محسن انسانیت کی سیرت انتہائی معتمد ذرائع سے عصر حاضر تک منتقل ہوئی ہے اور ان شاء اللہ کل قیامت تک محفوظ رہے گی۔ رب العالمین نے رحمۃ للعالمین ﷺ کی زندگی کا ایک ایک لمحہ قیامت تک آنے والے انسانوں کے لئے اسوہ بنایا ہے، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم حضور اکرم ﷺ کی سنتوں پر عمل کرکے اسو�ۂنبی کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں۔‘‘ ان خیالات کا اظہار متعدد کتابوں کے مصنف اور اسلام کی اشاعت کے لئے نئی ٹکنولوجی کا استعمال کرنے والے مولانا ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے ریاض میں سیرت النبیﷺ پر ایک معلوماتی وفکری پریزینٹیشن پیش کرتے ہوئے کیا۔ اس پریزینٹیشن میں سیرت النبی ﷺسے متعلق تمام ضروری معلومات جمع کردی گئی ہیں اور ان کو اس انداز سے پیش کیا گیا ہے کہ ہر خاص وعام کے لئے انتہائی مفید ہے۔ جو ویڈیو کی شکل میں (www.najeebqasmi.com) اور یوٹیوب پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ا س پریزینٹیشن میں تاریخی واقعات کو اختصار سے ذکر کرنے کے ساتھ اس کی طرف خصوصی توجہ دی گئی ہے کہ سیرت النبی ﷺمیں ہمارے لئے کیا پیغام ہے۔ پریزینٹیشن میں حضور اکرمﷺ کی عبادات، اخلاق، معاملات اور معاشرت پر مختصر روشنی ڈالی گئی ہے۔ پریزینٹیشن کے اختتام پر اس بات پر زور دیا گیا کہ ہم حضور اکرم ﷺ کی سیرت خود بھی پڑھیں اور اپنے بچوں کو بھی پڑھانے کا خاص اہتمام کریں۔ 
واضح رہے کہ یہ پروگرام ۹؍ دسمبر ۲۰۱۶ کو منعقد کیا گیا، نظامت کے فرائض مولاناعبدالرحمن عمری نے انجام دئے۔ ریاض میں مقیم ہندوپاک کے مشاہیر سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر سید سرور حسین، انجینئر عبدالعظیم خان علیگ، پرنسپل شوکت پرویز، ڈاکٹر حفیظ الرحمن فلاحی، ڈاکٹر شفاعت اللہ خان، غزال مہدی، انجینئر خورشید انور، ڈاکٹر دلشاد احمدعلیگ اوردیگر شرکاء نے زمانہ کے ساتھ چلتے ہوئے ویب سائٹ، ایمیل، سوشل میڈیا اور موبائل ایپس کے ذریعہ دین اسلام کی خدمت کے لئے ڈاکٹر نجیب قاسمی کے قدم کی ستائش کی ۔\

سوفیصدشرح خواندگی حاصل کرنے پر زور۔ اخلاق الرحمان سائنس و تکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان

اور پروفیسر ارتضی کریم کا ہر پانچ کلو میٹر کے بعد عربی ، فارسی، اردو اور کمپیوٹر سنٹرس قائم کرنے کا بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس میں اعلان

کشن گنج۔،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع) جب سیمانچل کے لوگوں میں سو فیصد شرح خواندگی نہیں ہوجاتی اس وقت تک اس خطے کی ترقی کا خواب شرمندر تعبیر نہیں ہوگا۔ یہ بات بہار محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر پروفیسر عبدالغفور نے کل یہاں ہیومن چین اور قومی اردو کونسل کے اشترا ک سے منعقدہ بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیمی ادارے کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک معیاری تعلیم نہیں ہوگی اس وقت تک بہترین دماغ اور بہترین افرادکے پیدا ہونے کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے محکمہ اقلیتی امورکی وزارت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ سیمانچل کے خطے کو حکومت کی اسکیموں میں ترجیح دی جائے گی لیکن اس کے لئے سیمانچل کے لوگوں کو آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیمانچل کے لوگ اسکول کھولیں، انجینئرنگ، میڈیکل اور دیگر کالج کھولیں ان کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی۔ 
قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضی کریم نے سیمانچل کے لوگوں کو عزم اور قوت ارادی پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ارادہ نہیں ہوگا اس وقت تک ادارہ بھی قائم نہیں ہوگا۔انہو ں نے سرسید احمد خاں کی مثال سے وضاحت کرتے ہو ئے کہا کہ انہوں نے ایک دن اے ایم یو قائم نہیں کیا تھابلکہ برسوں کے عزم اور مسلسل جہد کے بعد قائم کرسکے تھے۔انہوں سیاست دانوں سے تعلیمی سہولت طلب کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر بہار کے لوگ سماجی اور سیاسی رہنماؤں سے صرف تعلیم کا مطالبہ کریں۔ کیوں کہ سماج میں تبدیلی صرف اسی چیز سے آئے گی۔ انہوں نے صاحب حیثیت لوگوں سے سماج غریب بچوں کے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کی درخواست کی اور کہاکہ اگر یہ سلسلہ شروع ہوگیا تو سماج میں بہت تیزی سے تبدیل آئے گی۔ 
قومی کونسل کے ڈائرکٹر نے علاقے میں کم ہمت افزائی کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے جب یہاں کا نوجوان یہاں رہتا ہے تو ناکام رہتا ہے لیکن جیسے دہلی یا دیگر شہروں کا رخ کرتا ہے وہ کامیاب ہوجاہے اور کرائے ایک کمرے میں رہ کر آئی اے ایس بن جاتا ہے۔انہوں نے مدارس اور اسکولوں میں سہولت کے فقدان کی طرف اشار ہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تنخواہ نہیں ملے گی تو اساتذہ معیاری تعلیم کیسے دیں گے۔انہوں نے اس موقع پر سیمانچل خطہ کے لئے ہر پانچ کلو میٹر پر ایک قومی اردو کونسل کا عربی، فارسی، اردو اور کمپیوٹر سنٹرس قائم کرنے کا اعلان بھی کیا۔
پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری اور امیر شریعت بہار، اڑیسہ جھارکھنڈ مولانا محمد ولی رحمانی نے اردو زبان کی تعلیم کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہودی قوم نے ہبرو زبا ن کو 2200برسوں تک اپنے گھروں میں زندہ رکھا لیکن مسلمانو ں نے صرف 70برسوں میں گھرو ں سے نکال دیا۔ انہوں نے ایک مرکز پر جمع ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملت کی شناخت ان کے اداروں سے ہوتی ہے اور مسلمانوں کے پاس ادارے ہی نہیں ہیں۔ 
کشن گنج سے رکن پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کی افادیت اسی وقت ہوگی جب اس پروگرام میں کئے گئے عزم کو پورا کریں۔
ہیومن چن کے صدر انجینئر محمد اسلم علیگ نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے امیر شریعت مولانا محمد ولی رحمانی سے گزارش کی کہ وہ رحمانی فاؤنڈیشن سے سیمانچل کے اندر اعلی تعلیمی معیار کے لڑکے لڑکیوں کے لئے دو اسکول قائم کریں۔وزیر اقلیتی فلاح بہود ڈاکٹر عبدالغفور سے صاف پانی،، روزگار کے مواقع اور تعلیم سے متعلق اسکیموں اور منصوبوں سے خصوصی طورپر مستفیض کرانے کامطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ ہیومن چین نے قومی ارد کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضی کریم سے این سی پی یو ایل کا برانچ آفس اور کمپیوٹر سنٹر س قائم کرنے کی مانگ کی۔
انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر برگیڈیر سید احمد علی سے مدارس کے طلبہ کے لئے سیمانچل میں برج کورس اور فاصلاتی تعلیم کے مراکز کھولنے کی مانگ کی ۔ جامعہ ہمدرد کے سینئر پروفیسراور وی سی کے نمائندہ پروفیسر اے زیڈ عابدی سے یہ مطالبہ کیا کہ سیمانچل میں ہمدرد کی شاخ قائم کی جاے۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض جنر ل سکریٹری ڈاکٹر خالد مبشر، منت رحمانی اورنائب صدر توقیر عالم جامعی نے مشترکہ طور پر انجام دیا۔
کٹیہار میڈیکل کالج کے چیرمین ڈاکٹر احمد اشفاق کریم نے کہا کہ سیمانچل کے لوگ اے ایم یو سنٹر سے اس وقت فائدہ اٹھاسکتے ہیں جب یہاں معیاری اسکول ہوں گے۔داخلہ ٹسٹ کے ذریعہ ہوتا ہے اور ٹسٹ وہی کامیاب ہوتے ہیں جو معیاری اسکول کے تعلیم یافتہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیداری آرہی ہے لیکن تعلیمی بیداری کی ضرورت ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر بریگیڈیر (سبکدوش) سید احمد علی نے بہار کی سنہری تاریخ کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ یہ وہ سرزمین ہے جہاں دنیا کی پہلی یونیورسٹی قائم ہوئی تھی آریہ بھٹ بھی یہیں کے پیداوار تھے۔انہوں نے کہا کہ بہار میں بہترین دماغ موجود ہے اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مسلم اداروں میں ٹیچنگ فیکلٹی کے غیر معیاری ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک معیاری اساتذہ نہیں ہو. گے اس وقت تک معیار تعلیم بھی اچھا نہیں ہوگا۔
اے ایم یو الومنائی متحدہ عرب امارات کے صدر سید محمد قطب الرحمان نے کہا کہ صرف کانفرنس منعقد کرنے سے کوئی فائد نہیں ہوسکتا جب اسے عملی سطح پر زمین پر نہ اتارا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے بازو میں دم ہے تو آپ کا ہر کام ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں کی وسیع پیمانے پرسیاست میں شراکت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ سیاست سے دور رہنے کامشور دے رہے ہیں وہ مسلمانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
الفلاح یونیورسٹی کے چانسلر نے کہاکہ حکومت آ پ کے حالات نہیں بدل سکتی جب تک آپ اپنے حالات بدلنے کے لئے خود میدان میں نہ آجائیں۔ انہوں نے تعلیم کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم پر سرمایہ کاری کی جائے۔ انہوں نے قو م کی ایک فرد کی ترقی کو پوری قوم کی ترقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام تعلیمی ترقی کی بنیادمعیاری اسکول ہوتے ہیں۔
اس موقع پر انیس قدوائی نے سیمانل خطے میں اخلاق الرحمان قدوائی سائنس و تکنالوجی یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔ 
کانفرنس کے اہم مقررین میں ڈاکٹراحمد اشفاق کریم چیرمین کٹیہار میڈیکل کالج، جناب الیاس رحمانی، شیخ مطیع الرحمان مدنی (توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ))، ڈاکٹر راشد نہال (ڈائرکٹر اے ایم یو کشن گنج سنٹر)،مسٹر ارشاد عالم (اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی)،مسٹر تنویر عالم (صدر اے ایم یو الومنائی ایسوسی ایشن مہاراشٹر)پروفیسر سہیل صابری اے ایم یو، ڈاکٹر اظہار عالم جے ڈی یو لیڈر، محمود اشرف، جے یو ڈی لیڈر، ایم ایل اے کوچا دھامن ماسٹر مجاہد عالم اور دیگر مقررین نے تھے۔

انجمن ترقی اردو ہند (شاخ )گلبرگہ کے زیر اہتمام

انگریزی مدارس کے اردو اساتذہ کے لیے ’’اردو ٹیچنگ ورک شاپ‘‘ کا کامیاب انعقاد

گلبرگہ ۔،14دسمبر(فکروخبر/ذرائع) انگریزی میڈیم کے مدارس میں اردو تدریس سے وابستہ اساتذہ کا منصب دیگر اساتذہ سے مختلف ہوتا ہے۔ اردو صرف ایک زبان نہیں بلکہ اس سے پوری ایک تہذیب وابستہ ہے ہمارا بیش تر سرمایہ اردو زبان میں ہی محفوظ ہے۔اگر نئی نسل اردو زبان سے واقف نہیں ہوگی تو وہ اپنے مذہب سے بے بہرہ اور اپنی تہذیب سے نا آشنا ہوگی ۔ لہٰذا انگریزی میڈیم کے اردو اساتذہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ طلبا کو صحیح طور پر اردو بولنا ، لکھنا اور پڑھنا سکھائیں۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز دانشور اور ادیب ڈاکٹر وہاب عندلیب نے انجمن ترقی اردو ہند (شاخ )گلبرگہ کے زیر اہتمام اردو اساتذہ کے لیے منعقدہ ایک روزہ ’’اردو ٹیچنگ ورک شاپ ‘‘ کا شمع افروزی کے ذریعہ افتتاح کرنے کے بعد کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ انجمن ترقی اردو ہند(شاخ) گلبرگہ عرصے سے انگریزی مدارس میں اردو کو بہ حیثیت تیسری زبان پڑھانے کے لیے تحریک چلا رہی ہے۔ ڈاکٹر وہاب عندلیب نے انگریزی مدارس کے ذمہ داران سے درخواست کی کہ وہ اردو کو اپنے مدارس میں تیسری زبان کی حیثیت سے پڑھانے کا انتظام کریں۔
جناب امجد جاوید رکن کرناٹک اردو اکادمی نے شرکائے ورک شاپ کو مخاطب کرتے ہوئے اردو زبان کی تدریس کی اہمیت و افادیت پر مفصل اور پر اثر انداز میں روشنی ڈالی اور کہا کہ تہذیب کی روح مادری زبان میں ہوتی ہے، اور یہ بچے کی شخصیت کی آئینہ دار بھی ہوتی ہے۔ چنانچہ نئی نسل کو اردو زبان سے آراستہ کرکے نا صرف ہم اسے اپنی تہذیب وہ ثقافت سے واقف کراسکتے ہیں، بلکہ مادری زبان میں مہارت اسے دیگر علوم کو بہ آسانی سیکھنے میں مدد کرتی ہے۔ 
پروفیسر حمید سہروردی صدر انجمن نے اپنے صدارتی خطاب میں مادری زبان کی اہمیت وہ افادیت کے تناظر میں کہا کہ اردو ہندوستان کی ثقافتی اور عوامی زبان ہے۔ مذہبی لٹریچر بھی اسی زبان میں ہے ۔لہٰذا اسے زندہ اور قائم و دائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آنے والی نسلوں کو اس سے آشنا کرایا جائے۔ یہ صحیح ہے کہ آزادی کے بعد اردو والے ، اردو کے تئیں ایک طرح کے احساس کم تری کا شکار ہیں لیکن ہمیں مایوس ہونے کے بجائے اس زبان کے تحفظ اور ترقی اور ترویج کے ضمن میں اپنی کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے۔
افتتاحی اجلاس کے بعد اردو ٹیچنگ ورک شاپ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ پہلے لیکچر میں ماہر تعلیم جناب ولی احمد نے حکومت کرناٹک کے مختلف احکامات کی روشنی میں انگریزی مدارس میں تیسری زبان کی حیثیت سے اردو پڑھانے پر زور دیا پھر انھوں نے شرکائے اجلاس کو سمجھایا کہ حروف تہجی ، دو حرفی اور سہ حرفی الفاظ کس طرح بچوں کو ذہن نشین کرایا جائے اور اردو کے استاد کو کلاس روم میں اپنے ذمہ داری نبھاتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
محترمہ زہرہ جبین رسورس پرسن نے اپنے دوسرے لیکچر میں نصابی کتابوں کو تدریسی عمل کی ریڑھ کی ہڈی قراردیتے ہوئے بتایا کہ حروف تہجی کی اشکال ، الفاظ کی تشکیل اور جملوں کے بنانے کے عمل کو کس طرح موثر انداز میں بچوں کو سکھایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے بچوں میں پڑھنے کی مہارتوں کو فروغ کے ضمن میں موثر انداز میں تدریس کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔ 
ڈاکٹر حشمت فاتحہ خوانی صدر شعبہ اردو کرناٹک کامرس کالج بیدر نے ابتدائی جماعتوں میں اردو تدریس کے مسائل کا جائزہ لیا اور نصابی کتابوں میں شامل نظموں کے حوالے سے نظم کی تدریس میں اشعار کی قرأت اور الفاظ و مرکبات کے تلفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالی محترمہ ذکیہ بیگم رسورس پرسن نے لکھنے کی مہارتوں کا فروغ کے عنوان پر اپنے لکچر میں کہا کہ ایک کامیاب استاد میں اپنے طلبا کی نفسیات کی سمجھ ہونی چاہیے پھر منصوبہ بند طریقے سے جماعت میں پڑھنے اور سیکھنے کے ماحول کو پیدا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ جب استاد بچوں کو مکمل طور سے اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تب اس کی تدریس کے عمل میں خود بہ خود تاثیر پیدا ہوتی ہے۔ انھوں نے حروف کی شناخت ، قلم کے صحیح پکڑنے سے لے کر حروف ، الفاظ، نقطے ، شوشے اور اعراب کو صحیح طورپر لکھنے کی مشقوں کا مفصل جائزہ لیا ۔
ورک شاپ کے اختتامی اجلاس میں ڈاکٹر انیس صدیقی معتمد انجمن نے کہا اس ورک شاپ کو کامیاب اسی وقت کہا جاسکتا ہے جب آپ تمام شرکاء یہاں سیکھی ہوئی باتوں کا اپنی جماعتوں میں عملاً مظاہرہ کریں۔ جناب خواجہ پاشاہ انعامدار معتمد تنظیمی نے حرف آغاز کے تحت انجمن ترقی اردو کی سرگرمیوں سے شرکاء کو واقف کرایا اور مہمانان کا استقبال کرنے کے علاوہ اس ورک شاپ کی نظامت کے فرائض بہ حسن و خوبی انجام دیے۔ واضح رہے کہ اس ورک شاپ میں شہر گلبرگہ کے مختلف انگریزی مدارس کی 30معلمات شریک رہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا